آبادی کی کل زرخیزی کی شرح ( TFR ) ان بچوں کی اوسط تعداد ہے جو ایک عورت سے اس کی زندگی بھر میں پیدا ہوتے ہیں اگر:

  1. انھیں اپنی زندگی کے دوران صحیح موجودہ عمر کے ساتھ مخصوص زرخیزی کی شرح (ASFRs) کا تجربہ کرنا تھا۔
  2. اور انھیں پیدائش سے لے کر اپنی تولیدی زندگی کے اختتام تک زندہ رہنا تھا۔ [1]
آبادی کے حوالہ بیورو کے مطابق زرخیزی کی شرح کے لحاظ سے ممالک کا نقشہ

یہ ایک مقررہ وقت پر ایک سال کی عمر کی مخصوص شرحوں کا خلاصہ کرکے حاصل کیا جاتا ہے۔ 2023ء کے جائزوں کے مطابق پوری دنیا میں زرخیزی کی شرح وسیع پیمانے پر مختلف تھی، جیسا کہ جنوبی کوریا میں 0.72 [2] سے لے کر نائجر میں 6.73 تک نوٹ کیا گیا۔ [3] [4]

شرح پیدائش کا تعلق کا تعلق معاشی ترقی کی سطحوں سے ہوتا ہے۔ تاریخی طور پر، ترقی یافتہ ممالک میں زرخیزی کی شرح نمایاں طور پر کم ہے، جو عام طور پر زیادہ دولت، تعلیم، شہری کاری اور دیگر عوامل سے منسلک ہے۔ اس کے برعکس، کم سے کم ترقی یافتہ ممالک میں زرخیزی کی شرح زیادہ ہوتی ہے۔ خاندان اپنی مشقت کے لیے اور بڑھاپے میں اپنے والدین کی دیکھ بھال کرنے والے بچوں کی خواہش کرتے ہیں۔ مانع حمل ادویات تک رسائی کی کمی، عام طور پر خواتین کی تعلیم کی کم سطح اور خواتین کی ملازمت کی کم شرح کی وجہ سے زرخیزی کی شرح بھی زیادہ ہے۔ اس کا کسی خاص مذہب سے کوئی خاص تعلق نہیں ہے۔ [5]

2020ء تک، دنیا کے لیے شرح پیدائش کی کل شرح 2.3 ہے۔ [6] عالمی پیدائش کی شرح میں 1960ء کی دہائی سے تیزی سے کمی آئی ہے اور سنجیو سانیال جیسے کچھ پیشن گوئی کرنے والوں کا کہنا ہے کہ آنے والی دہائیوں میں مؤثر عالمی شرح پیدائش عالمی متبادل شرح سے کم ہو جائے گی، جس کا تخمینہ 2.3 رہنے کی توقع ہے۔ [7] عالمی انسانی آبادی کے تخمینے 2050-2070ء کی مدت کے دوران طویل مدتی نمو سے طویل مدتی کمی کی طرف منتقلی کی نشان دہی کرتے ہیں۔ [7] اقوام متحدہ نے پیشن گوئی کی ہے کہ عالمی سطح پر شرح پہدائش اس صدی کے باقی ماندہ عرصے تک کم ہوتی رہے گی اور 2100ء تک 1.8 سے نیچے کی سطح تک پہنچ جائے گی، [8] لہکن 2084-2088ء کے دوران دنیا کی آبادی عروج پر ہو گی۔ [9]

پیرامیٹر کی خصوصیات

ترمیم

کل زرخیزی کی شرح خواتین کے کسی بھی حقیقی گروپ کی زرخیزی پر مبنی نہیں ہے کیونکہ اس میں ان کے بچے پیدا کرنے تک انتظار کرنا شامل ہوگا۔ اور نہ یہ ان کی زندگی بھر میں پیدا ہونے والے بچوں کی کل تعداد کی گنتی پر مبنی ہے۔ اس کی بجائے، کل زرخیزی کی شرح خواتین کی ان کے "بچے پیدا کرنے والے سالوں" میں عمر کے لحاظ سے شرح افزائش پر مبنی ہے، جو روایتی بین الاقوامی شماریاتی استعمال میں 15-44 سال کی عمر ہے۔ [10]

کل زرخیزی کی شرح، اس لیے، ایک خیالی خاتون کی زرخیزی کا ایک پیمانہ ہے جو اپنی تولیدی زندگی سے گزرتی ہے جو 15-49 سال کی عمر کے لیے تمام عمر کے ساتھ مخصوص زرخیزی کی شرحوں کے تابع ہوتی ہے جو کسی مخصوص سال میں کسی مخصوص آبادی کے لیے ریکارڈ کی گئی تھیں۔ کل زرخیزی کی شرح ان بچوں کی اوسط تعداد کی نمائندگی کرتا ہے جو ایک خاتون کے ممکنہ طور پر ہوں گے ، اگر وہ ایک ہی سال میں اپنے تمام بچے پیدا کرنے والے سالوں میں تیزی سے آگے بڑھیں، اس سال کے لیے تمام عمر کے ساتھ مخصوص زرخیزی کی شرح کے تحت۔ دوسرے لفظوں میں، یہ شرح ایک خاتون کے بچوں کی تعداد ہے اگر وہ کسی ایک سال سے ہر عمر میں مروجہ زرخیزی کی شرح کے تابع ہوں اور اپنے بچے پیدا کرنے کے سالوں تک زندہ رہیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Definitions and Notes - The World Factbook"۔ www.cia.gov۔ 18 اپریل 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 فروری 2023 
  2. "South Korea's birth rate has become a national emergency" 
  3. "World Population Prospects - Population Division - United Nations"۔ population.un.org۔ 04 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 فروری 2023 
  4. "Country Comparisons - Total Fertility Rate"۔ CIA The World Factbook۔ 30 جون 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2022 
  5. Hans Rosling (2019)۔ Factfulness۔ Sceptre۔ صفحہ: 89,176۔ ISBN 978-1-473-63747-4 
  6. "Fertility rate, total (births per woman)"۔ The World Bank۔ 29 نومبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 فروری 2022 
  7. ^ ا ب Sanjeev Sanyal (30 October 2011)۔ "The End of Population Growth"۔ Project Syndicate۔ 08 جنوری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اکتوبر 2012 
  8. "World Population Prospects 2022, Standard Projections, Compact File, Variant tab, Total Fertility Rate column"۔ United Nations Department of Economic and Social Affairs, Population Division.۔ 2022 
  9. "World Population Prospects 2022, Standard Projections, Compact File, Variant tab, Total Population as of 1 Januar (thousands) column"۔ United Nations Department of Economic and Social Affairs, Population Division۔ 2022 
  10. "Childbearing"۔ pregnancy-info.net۔ 12 اپریل 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2022