پیر اولیاء بادشاہ فاروق

پیر اولیاء بادشاہ فاروق موجودہ سجادہ نشین اعلیٰ مرکزی دربار عالیہ موہڑہ شریف ہیں۔

ولادت

ترمیم

18 جون 1935ء میں اولیاء بادشاہ کی پیدائش پر ان کا نام پرویز بادشاہ رکھا گیا جسے سرکار موہڑوی نے بدل کر اولیاءبادشاہ رکھ دیا آپ بیٹے ہیں خواجہ پیر محمد زاہد خان غریب النواز موہڑوی کے

تعلیم و تربیت

ترمیم

ابتد ائی تعلیم پرائمری اسکول کھنی تاق میں داخل ہوئے جہاں مولوی الف الہی جیسے مخلص استاد تھے علوم اسلامیہ میں شیخ الحدیث مولانا سید رفیق شاہ کشمیری جو سرکار موہڑوی کے خلفاء میں سے تھے نویں کلاس میں تعلیم کے لیے آپ کے تایا زاد بھائی محمد مبارک خان جن کا مزار بوڑا جنگل تحصیل دینہ میں ہے ان کے پاس گئے اور گورنمنٹ ہائی اسکول دینہ سے میٹرک کیا کچھ عرصہ دینی تعلیم کے لیے آئے محمد ادریس کاندھلوی کے پاس لاہور گئے بعد میں فیصل آباد شیخ الحدیث ابوالفضل محمد سردار احمد قادری کے پاس جامعہ رضویہ فیصل آباد سے دورہ حدیث مکمل کیا

تبلیغی اسفار

ترمیم

تبلیغ سفروں میں ترکی جہاں مولانا روم کے مزار پر حاضری بھی دی کی افغانستان میں مجددپاک کے آبائی گاؤں میں بھی حاضر ہوئے شہنشاہ ہند سلطان محمود غزنوی کے مزار پر گئے ایران میں مختلف زیارات پر حاضری دی حضور عبد القادر جیلانی کے مزار پر بھی حاضری دی بصرہ یمن سنا حدیدہ کے سفر کیے یے یورپ میں اشاعت دین کے لیے پروگرام کیے بڑے بڑے اجتماعات سے خطابات کیے سینکڑوں غیر مسلموں کو حلقہ بگوش اسلام کیا

سجادہ نشینی

ترمیم

پیر محمد زاہد خان غریب النواز موہڑوی کے وصال 1993ءکے بعد آپ متفقہ طور پر پر آستانہ عالیہ موہڑہ شریف کے سجادہ نشین مقرر کیے گئے

الفاروق اسلامک اکیڈمی

ترمیم

اسلام کی علمی تعلیم و ترقی کے لیے آپ نے مرکز اسلامی زاہد آباد شریف میں الفاروق اسلامک اکیڈمی آف شریعہ اینڈ سائنسز کی بنیاد رکھی جو آج اپنی پوری آب و تاب اور شان و شوکت سے اسلام کے نونہالوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. شاہ فخر الفقر موہڑوی مولف باغ علی زاہدی، گولڈن ایسوسی ایٹس لمیٹڈ اسلام آباد