چاندی ایک قیمتی دھات ہے اور پانچ ہزار سالوں تک دنیا بھر میں بطور کرنسی استعمال ہوتی رہی ہے۔ بیسویں صدی عیسوی میں عالمی بینکاروں نے بتدریج دنیا بھر میں چاندی کی کرنسی ختم کر کے اپنی جاری کردہ کاغذی کرنسی نافذ کر دی۔ چونکہ ماضی میں لوگ کاغذی کرنسی کو کئی دفعہ ڈوبتے دیکھ چکے ہیں اس لیے اکثر حکومتیں اب بھی چاندی کی بڑی مقدار اپنے پاس محفوظ رکھتی ہیں۔

چاندی کی اینٹ جس کا وزن 31 کلوگرام سے زیادہ ہے۔

چاندی کے ذخیرے ترمیم

باز یاب شدہ چاندی کے ذخیرے بلحاظ ملک درج ذیل ہیں۔ یہ اعداد و شمار 2016ء کے ہیں۔ ایک ٹن میں 32,150 اونس یا 85,735 تولے ہوتے ہیں۔
صرف 2015ء میں 27,300 میٹرک ٹن چاندی دنیا بھر کی کانوں سے نکالی گئی۔ 80 فیصد چاندی درحقیقت تانبے، سیسے، زنک اور سونے کی کانوں سے نکلتی ہے۔

ملک کا نام چاندی کی مقدار[1]
پیرو 120,000 ٹن
آسٹریلیا 89,000 ٹن
پولینڈ 85,000 ٹن
چلی 77,000 ٹن
چین 39,000 ٹن
میکسیکو 37,000 ٹن
متحدہ امریکہ 25,000 ٹن
بولیویا 22,000 ٹن
روس 20,000 ٹن
دیگر ممالک 57,000 ٹن

یہ مجموعی مقدار 571,000 ٹن کے برابر ہے یعنی 18.4 ارب اونس۔ اگر 17 ڈالر فی اونس کے لحاظ سے حساب لگایا جائے تو مجموعی مالیت 312 ارب ڈالر بنتی ہے۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم