چوگان
چوگان جو عام طور پر پولو کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ہاکی کی طرز کا ایک کھیل ہے جس میں گھڑ سواروں کی دو ٹیمیں حصہ لیتی ہیں۔ ہر ٹیم میں تین یا چار کھلاڑی ہوتے ہیں۔ ان کے ہاتھوں میں لمبے لمبے ڈنڈے سے ہوتے ہیں جن سے وہ لکڑی کی سفید گیند کو ضرب لگاتے ہیں۔ اس کھیل کو چترال میں استوڑ غاڑ یعنی گھوڑوں کا کھیل کہا جاتا ہے۔ گیند کو پڑنجو اور اور جس ڈنڈے سے یہ کھیل کھیلا جاتا اس کو غاڑوڅون کہا جاتا ہے اور گلگت میں اسے بُلَہ (bula) اور گراؤنڈ کو بُلَدَاس کہا جاتا تھا۔ چترال اور گلگت میں چوگان کا کھیل بہت مقبول ہے۔ اس کھیل میں جو گیند استعمال ہوتا ہے اس گیند کا قطر چار انچ ہوتا ہے۔ گھوڑوں کی اونچائی 14بالشت اور 2 1انچ مقرر ہے۔ یہ کھیل خالص ایشیائی ہے اور اس کو چوگان کہتے ہیں۔ انگلستان میں اس کھیل کا آغاز 1061ء میں ہوا۔ پاکستان میں شمالی علاقے اور چترال میں بہت شوق سے کھیلی جاتی ہے۔ اور شندور کے سالانہ میلے میں اس کا کھیل کا خصوصی طور سے انعقاد ہوتا ہے۔
شندور پولو
ترمیمپاکستان کے ضلع چترال کے شندور میں ہر سال سات سے نو جولائی تک شندور پولو ٹورنامنٹ کھیلا جاتا ہے۔ اس کھیل کو فری اسٹائل پولو کہا جاتا ہے جو چترال اور گلگت کی ٹیموں کے درمیاں کھیلا جاتا ہے۔ اس کھیل کو دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے سیاح چترال کا رخ کرتے ہیں۔
- میچ کے سات عام چکروں کے علاوہ ایک آٹھ منٹ کا چکر ہوتا ہے۔
- ہندوستان کا پہلا مسلمان بادشاہ قطب الدین ایبک بھی اسی کھیل کے دوران اپنے گھوڑے سے گر کر ہلاک ہوا تھا۔