ابو الخیر کشفی
ڈاکٹر ابو الخیر کشفی (پیدائش: 12 مارچ، 1932ء- وفات: 15 مئی، 2008ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو نقاد، محقق، ماہر تعلیم اور کراچی یونیورسٹی کے سابق چیرمین شعبۂ اردو تھے۔
ڈاکٹر سید ابو الخیر کشفی | |
---|---|
پیدائش | 12 مارچ 1932 ء کانپور، برطانوی ہندوستان |
وفات | 15 مئی 2008 کراچی، پاکستان | (عمر 76 سال)
قلمی نام | ڈاکٹر ابوالخیر کشفی |
پیشہ | نقاد، معلم، محقق، ماہر تعلیم |
زبان | اردو |
قومیت | پاکستانی |
نسل | مہاجر قوم |
تعلیم | ایم اے (اردو) ،پی ایچ ڈی |
مادر علمی | کراچی یونیورسٹی |
اصناف | تنقید، تحقیق، خاکہ نگاری |
نمایاں کام | ہمارے عہد کے ادب اور ادیب ہمارے ادبی اور لسانی مسائل جدید ادب کے دو تنقیدی جائزے |
حالات زندگی
ترمیمڈاکٹر ابو الخیر کشفی 12 مارچ، 1932ء کو کانپور، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ ان کے دادا سید شاہ محمد اکبر عربی، فارسی اور اردو زبان کے مشہور عالم تھے۔ ان کے والد سید ابو محمد ثاقب کانپوری اپنے زمانے کے نامور شعرا میں شمار ہوتے تھے، تایا سید محمد ہاشم جامعہ عثمانیہ میں دینیات کے پروفیسر رہے۔ 1947ء میں انھوں نے حلیم مسلم کالج سے انٹرمیڈیٹ کا امتحان پاس کیا اور پھر کراچی آ گئے جہاں 1952ء میں انھوں نے جامعہ کراچی سے ایم اے کا امتحان پاس کیا اور اسی جامعہ سے پی ایچ ڈی کی۔ ایم اے کرنے کے بعد انھوں نے تدریس کو اپنا ذریعہ معاش بنایا۔ پہلے وہ اسلامیہ کالج میں اور پھر جامعہ کراچی کے شعبہ اردو سے منسلک ہوئے۔ تین برس تک وہ ایک جاپانی یونیورسٹی میں بھی اردو کی تدریس کے شعبے سے وابستہ رہے۔[1]
ادبی خدمات
ترمیمسید ابوالخیر کشفی نے اردو شاعری کا سیاسی و تاریخی پس منظر 1707 تا 1857 کے موضوع پر پی ایچ ڈی کی ، جو مقالہ لکھا وہ کتابی شکل میں شائع ہو چکا ہے۔ ان کی دیگر کتب میں شامل ہیں۔
- ہمارے عہد کے ادب اور ادیب
- جدید اردو ادب کے دو تنقیدی جائزے
- ہمارے ادبی اور لسانی مسائل
- خاکوں کا مجموعہ یہ لوگ بھی غضب تھے[1]
- اُردو شاعری کا سیاسی و تاریخی پس منظر
- نعت اور تنقید نعت
- نعت شناسی
وفات
ترمیمڈاکٹر ابوالخیر کشفی 15 مئی، 2008ء کو کراچی میں وفات پاگئے اور جامعہ کراچی کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہوئے۔[1]