احسان دانش (سندھی شاعر)

(ڈاکٹر احسان دانش سے رجوع مکرر)

ڈاکٹر احسان دانش (انگريزی:Dr. Ahsan Danish)  پاکستان کے صوبہ سندھ میں پیدا ہونے والے سندھی زبان کے شاعر ،افسانہ نگار اور محقق ہیں۔ ان کی کئی کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔[1]

احسان دانش (سندھی شاعر)
معلومات شخصیت
پیدائش 15 فروری 1974ء (50 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاڑکانہ ،  سندھ ،  پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ شاہ عبد اللطیف
جامعہ سندھ   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد ایم اے ،  پی ایچ ڈی   ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شاعر ،  افسانہ نگار ،  محقق ،  معلم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان سندھی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل مضمون ،  افسانہ ،  سندھ کی تاریخ ،  شاعری   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

احسان دانش کا پورا نام آغا احسان الحق ہے۔ احسان دانش 15 فروری 1974ء کو  ضلع لاڑکانہ کے شہر لاڑکانہ میں پروفيسر ڈاکٹر بشير احمد شاد کے گھر میں پیدا ہوئے۔[2]

تعليم

ترمیم

احسان دانش نے ابتدائی تعليم گورنمنٹ پرائمری اسکول علی گوہر آباد لاڑکانہ سے اور مئٹرک کا امتحان پائلٹ ہائير سيکنڈری اسکول لاڑکانہ سے پاس کیا، بعد میں گورنمنٹ ڈگری کالج لاڑکانہ میں سے انٹرمیڈیٹ کا امتحان دیا۔ دانش نے ايم اے (اردو ادب) کی ڈگری 1996ء اور ايم اے (سندھی ادب) کی ڈگری 1998ء میں جامعہ شاہ عبد اللطیف خيرپور سے حاصل کی۔ ایم فل کی ڈگری بھی شاہ لطیف یونیورسٹی سے حاصل کی۔دانش نے 2014ء میں ”شاہ لطيف جی شاعری جو سماجی کارج“ کے موضوع پر مقالا لکھ کر  سندھ یونیورسٹی جامشورو سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔[3][4]

علمی ادبی خدمات

ترمیم

دانش کا ادبی گھرانے سے تعلق ہے۔ ان کے والد بشیر احمد شاد اور بھائی رضوان گل ادیب اور شاعر ہیں۔ انھوں نے لکھنے کی ابتدا 1988ء میں شاعری سے کی۔ افسانے بھی لکھ۔ بعد میں انھوں نے تنقیدی اور تحقیقی مقالے بھی تحریر کیے۔ ان کی شاعری، افسانے اور مقالے مختلف جرائد اور اخبارات میں شائع ہوئے ہیں۔ دانش 1997ء میں پبلک اسکول لاڑکانہ میں اردو کے لیکچرر مقرر ہوئے۔ بعد میں 2002ء میں پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کر کے ڈگری کالج لاڑکانہ میں سندھی کے لیکچرر مقرر ہوئے۔ اس وقت ایسوسی ایٹ پروفیسر کے طور پر خدمات سر انجام دیں۔ ریڈیو پاکستان لاڑکانہ میں کمپیئرنگ کے فرائض بھی انجام دیتے ہیں۔[5] اس وقت سندھی زبان کا با اختیار ادارہ حیدرآباد میں بطور سیکرٹری خدمات سر انجام دے رہے ہیں.[6]

تصانیف

ترمیم
  • بے سکون خوابَ جو سَچُ (افسانے) 2005ء
  • لاڑکانو تاريخی تحقيقی مطالعو (تحقيق) 2005ء
  • ويلَ نه وسريام (مضامین) (مرتب) 2007ء
  • لفظن جی خوشبو (شاعری) 2010ء
  • سندھو ماتھری جی عظيم سبھیتا ـــ موہن جو دڑو (تاريخ) 2012ء[7]
  • شاہ لطيف جی شاعری جو سماجی کارج، 2016ء
  • پیہی پروڑيوم ( تنقيد) 2017ء
  • شاہ لطیف جی شاعری میں درد جو فلسفو، 2021ء[8]

اوارڈ

ترمیم

احسان دانش کو 2019ء تک ادبی کارکردگی پر بہت اوارڈ ملے ہیں۔ 2016ء میں اسے شاہ عبدالطیف بھٹائی اوارڈ سے نوازہ گیا۔[9][10]

حوالہ جات

ترمیم
  1. https://awamiawaz.pk/454974/
  2. https://sindhsalamat.com/threads/41393/
  3. http://encyclopediasindhiana.org/article.php?Dflt=%D8%A7%D8%AD%D8%B3%D8%A7%D9%86%20%D8%AF%D8%A7%D9%86%D8%B4
  4. http://www.drpathan.com/index.php/all-books-reviews/1740-2020-01-19-05-15-30
  5. https://sindhipeoples.blogspot.com/2019/08/blog-post_14.html?m=1
  6. "Dr. Ehsan Assumes Charge As Secretary Sindh Language Authority"۔ UrduPoint (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2024 
  7. http://www.sindhiadabiboard.org/Catalogue/History/Book70/Book_page1.html
  8. "ڪتاب "شاھ لطيف جي شاعريءَ ۾ درد جو فلسفو" جو جائزو"۔ SindhSalamat۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2024 
  9. https://www.urdupoint.com/en/pakistan/sla-distributes-best-author-awards-199145.html
  10. https://www.dawn.com/news/1297219