کبیر الدین احمد (1870ء-مارچ 1939ء)، ایک سیاست دان، وکیل اور برطانوی ہندوستان کی مرکزی قانون ساز اسمبلی کے رکن تھے۔ [1][2]  وہ آل انڈیا انڈیپینڈنٹ ڈیموکریٹک پارٹی کے بانی رکن تھے، اور بعد میں آل انڈیا مسلم لیگ کے رہنما بن گئے۔ [3][4]

کبیر الدین احمد
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 1870ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات فروری1939ء (68–69 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت آل انڈیا مسلم لیگ   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

احمد 1870ء میں نواب گنج (اب بنگلہ دیش میں) کے بسواناتھ پور گاؤں میں ایک بنگالی مسلمان خاندان میں پیدا ہوئے تھے جو اس وقت بنگال پریذیڈنسی کے مالدہ ضلع کا حصہ تھا۔ انھیں کیمبرج یونیورسٹی میں داخل کرایا گیا، اور لندن میں گرے ز ان میں بطور بیرسٹر تربیت حاصل کی۔ [5][6]

کیریئر

ترمیم

برطانوی ہندوستان واپسی پر، انھوں نے کلکتہ ہائی کورٹ میں داخلہ لیا، اور برطانوی ہندوستانی قومی سیاست میں دلچسپی لی۔[7] اس کے علاوہ، جب نئی دہلی میں فیڈرل کورٹ آف انڈیا قائم ہوئی تو انھوں نے قانون کی پریکٹس کی۔ خبیر الدین کا انتقال مارچ 1939ء میں نئی دہلی میں ہوا۔ [8] وہ اپنی وفات تک مرکزی قانون ساز اسمبلی کے رکن رہے۔ [9]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Legislative Assembly Debates, Simla Feb 3 1921, p800-810
  2. Legislative Assembly Debates, Vol III, Part I, p570, Government Central Press, 1922
  3. Major Elections, 1920–45, Schwartzberg Atlas, p222
  4. "A New Party for Assembly"۔ The Indian Express۔ 21 ستمبر 1936
  5. John Venn and J. A. Venn, The Book of Matriculations and Degrees 1901–1912, the University of Cambridge, 2015
  6. "Archive of The Honorable Society of Gray's Inn"۔ 2019-04-23 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-04-23
  7. Legislative Assembly Debate, Vol 6, 1936, p334, New Delhi
  8. একটি ঐতিহ্য সংরক্ষণের আহবান [Khabeeruddin family pleads for preservation of history]. Kaler Kantho (بنگلہ میں). 24 دسمبر 2018.
  9. The Indian Annual Register, Vol 1, 1939, pp84, Gian Publishing House