کرسٹوفر کولمبس ایک بحری مہم جو تھا جس نے 15 ویں صدی میں امریکہ کو دریافت کیا۔ وہ 1451ء میں جینووا اطالیہ میں پیدا ہوا۔ ہسپانیہ کے قشتالوی مسیحی حکمرانوں کی ملازمت میں رہا۔ ملکہ ازابیلا(اسابِللا) اور فرڈینینڈ(فردیناند) نے اسے چھوٹے جہاز دیے جن سے اس نے 1492ء میں امریکہ دریافت کیا۔ کولمبس کی اس دریافت نے دریافتوں، مہم جوئی اور نوآبادیوں کا ایک نیا سلسلہ کھولا اور تاریخ کے دھارے کو بدل دیا۔ کولمبس نے 1506ء میں وفات پائی۔

کرسٹوفر کولمبس
(اطالوی میں: Cristoforo Colombo)،(Ligurian میں: Christoffa Corombo ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Portrait of a Man, Said to be Christopher Columbus.jpg
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (لاطینی میں: Christophorus Columbus ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش سنہ 1451[1][2][3][4]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جینوا[5][6]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 20 مئی 1506 (54–55 سال)[7][8][9][10][6]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بلدولید[11][6]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات عَجزِ قلب  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت Flag of Genoa.svg جمہوریہ جینوا  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مہم جو،  ملاح،  سیاح[12]،  موجد[12]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہسپانوی[13]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر بطلیموس،  مارکو پولو  ویکی ڈیٹا پر (P737) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
وفاداری تاج قشتالہ  ویکی ڈیٹا پر (P945) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عہدہ امیر البحر  ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
Columbus Signature.svg
 

غرناطہ میں ہسپانیہ کے فرمانروانان کے ساتھ معاہدہترميم

محاصرۂ غرناطہ کے دوران کولمبس نے بادشاہ فرڈینینڈ اور ملکہ اسابیلا کے پڑاؤ میں اس وقت تک انتظار کیا جب تک کہ جنوری 1492ء میں جزیرہ نما آئبیریا میں مسلمانوں کے آخری گڑھ غرناطہ آخرکار مغلوب ہوا۔ اس کے بعد اسے دونوں فرمانروانان سے ملاقات کرنے کے لئے ان کے دربار میں آخرکار رسائی کی اجازت ملی۔

کرسٹوفر کولمبس غرناطہ کا محل میں ہسپانوی تاجِ قشتالہ کی ملکہ ازابیلا اول اور اس کا خاوند تاجِ آراغون کے بادشاہ فرڈینینڈ کے دربار میں پیش ہوتے ہوئے۔

اپریل 1492ء میں ’سانتا فے‘ کا فرمان میں ، بادشاہ فرڈینینڈ اور ملکہ اسابیلا نے کولمبس سے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ کامیاب ہوجاتا ہے تو اسے بحر اوقیانوس کا ایڈمرل کا درجہ دیا جائے گا اور نائب شاہ اور ان تمام نئی سرزمین کا گورنر مقرر کیا جائے گا جو وہ ہسپانیہ کے لئے قبضہ کرسکتا ہے۔

بحرِ اوقیانوس میں اسفارترميم

1492 اور 1504 کے درمیان ، کولمبس نے ہسپانیہ کی سابق مسلمان بندرگاہی شہر اشبیلیہ اور امریکہ کی نئی نئی دریافت کی گئی سرزمین کے مابین چار دور-سفر مکمل کیے.

ہر سفر بحری جہاز کے ولی عہد کی سرپرستی میں تھا۔ اپنے پہلے سفر پر ، اس نے امریکہ کو آزادانہ طور پر دریافت کیا۔ ان سفروں نے یورپ کی تلاش اور امریکہ کی نوآبادیات کے آغاز کو نشان زد کیا ، اور یہ دریافت کا دور اور مغربی تاریخ دونوں کے لئے اہم تھا.

 
کرسٹوفر کولمبس کے بحرِ اوقیانوس میں اسفار۔

قبر کشائیترميم

کرسٹوفر کولمبس(کریستوفورہ کولومبو) نے اپنی وصیت میں کہا تھا کہ ان کو امریکا میں دفن کیا جائے۔ لیکن 1506 میں امریکا میں کوئی خاطر خواہ چرچ موجود نہیں تھا اس لیے ان کو ابتدائی طور پر سپین کے شہر میں دفنایا گیا۔ اس کے بعد ان کی لاش کو سیوِل میں دفنایا گیا۔ سنہ 1542 میں ان کی لاش کو نکالا گیا اور سینٹو ڈومنگو(سانتو دومِنگو) (جو آج کل ڈومینکن(دومینیکان) ریپبلک ہے) میں دفنایا گیا۔ سترہویں صدی کے آخر میں سپین کے کچھ حصے پر بشمول سینٹو ڈومنگو(سانتو دومِنگو) پر فرانس کا قبضہ ہو گیا۔ کرسٹوفر کی لاش کو نکال کر کیوبا لایا گیا۔ جب کیوبا نے آزادی حاصل کی تو ان کی لاش کو 1898 میں سیوِل کے کتھیڈرل میں دفنایا گیا۔ کم از کم یہاں تک کوئی شک و شبہات نہیں ہیں۔ تاہم ڈومینکن ریپبلک میں کولمبس یادگار میں ایک بکس ہے جس میں ہڈیاں ہیں جن پر لکھا ہے ’کرسٹوفر کولمبس‘۔ سائنسدانوں نے سیوِل میں جو لاش دفن کی گئی ہے اس کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا تو معلوم چلا ہے کہ وہ کولمبس کے بھائی ڈی ایگو کی ہے

 
کرسٹوفر کولمبس امریکہ کو دریافت کرنے اور وآپس ہسپانیہ آنے کے بعد ہسپانوی تاج قشتالہ کی ملکہ ازابیلا اول اور اس کا خاوند تاج اراغون کے بادشاہ فرڈینینڈ کے دربار میں پیش ہوتے ہوئے۔

۔ دوسری جانب ڈومینکن ریپبلک میں لاش کا ڈی این اے کبھی نہیں لیا گیا۔[14]

مزید دیکھیےترميم

حوالہ جاتترميم

  1. National Library of Wales Authority ID: https://archives.library.wales/index.php/columbus-christopher-1451-1506-poetry — بنام: Christopher Columbus
  2. Runeberg author ID: http://runeberg.org/authors/columchr.html — بنام: Christofer Columbus
  3. بنام: Christoph Columbus — ایس ای ایل آئی بی آر: https://libris.kb.se/auth/182090
  4. Spanish Biographical Dictionary ID: https://dbe.rah.es/biografias/4665/cristobal-colon — بنام: Cristóbal Colón — عنوان : Diccionario biográfico español
  5. یو ایل اے این - آئی ڈی: https://www.getty.edu/vow/ULANFullDisplay?find=&role=&nation=&subjectid=500237956 — اخذ شدہ بتاریخ: 25 اکتوبر 2018 — خالق: گیٹی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ — شائع شدہ از: 26 اپریل 2011
  6. ^ ا ب پ یو ایل اے این - آئی ڈی: https://www.getty.edu/vow/ULANFullDisplay?find=&role=&nation=&subjectid=500237956
  7. Encyclopædia Britannica — اخذ شدہ بتاریخ: 22 فروری 2015
  8. مکمل کام یہاں دستیاب ہے: http://www.larousse.fr/encyclopedie/ — اخذ شدہ بتاریخ: 22 فروری 2015 — عنوان : Encyclopédie Larousse en ligne
  9. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb119304566 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  10. ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6nc838c — بنام: Christopher Columbus
  11. ربط : https://d-nb.info/gnd/118564994  — اخذ شدہ بتاریخ: 30 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
  12. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jn20000700939 — اخذ شدہ بتاریخ: 15 دسمبر 2022
  13. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb119304566 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  14. http://wscdn.bbc.co.uk/worldservice/assets/images/2011/08/17/110817163242_columbus_monument_304x171_reuters_nocredit.jpg