کسان ڈگری کالج
کسان ڈگری کالج ضلع بہرائچ کا سب سے قدیم ڈگری کالج ہے۔یہاں لڑکے اور لڑکیاں دونوں اعلیٰ تعلیم حاصل کرتے ہیں۔یہ ڈاکٹر رام منہور لوہیا اودھ یونیورسٹی فیض آباد سے منسلک ہے۔
| ||||
---|---|---|---|---|
کسان ڈگری کالج بہرائچ کی مرکزی بلڈنگ
| ||||
معلومات | ||||
تاسیس | 01 جولائی 1960ء | |||
نوع | ڈگری کالج | |||
محل وقوع | ||||
شہر | بہرائچ | |||
ملک | بھارت | |||
شماریات | ||||
طلبہ و طالبات | 7000+ (سنة ؟؟) | |||
ویب سائٹ | http://www.kisanpgcollege.ac.in | |||
درستی - ترمیم |
قیام
ترمیمکسان ڈگری کالج کا قیام 1 جولائی ، 1960 ہوا تھا۔جس کے بانی سابق وزیر ٹھاکر حکم سنگھ تھے۔ٹھاکر حکم سنگھ کالج کے بانی صدر تھے۔کالج کے قیام کا مقصد ضلع بہرائچ میں اعلیٰ تعلیم کو فروغ دینا تھا۔اس وقت کے ضؒع مجسٹریٹ گریش چندر چوترویدی ائی۔اے۔ ایس۔ نائب صدر تھے۔اس کی پہلی مجلس انتظامیہ میں سردار جوگیندر سنگھ سابق گورنر راجستھان ،سابق ایم پی پنڈت بھگوان دین وید،سابق ممبر اسمبلی سید ضرغام حیدرسید محمود حسن وغیرہ تھے۔کالج کے بانی پرنسپل ڈاکٹر جے بی سنگھ تھے۔کالج قیامکے وقت سے 1976 تک گورکھپور یونی ورسٹی سے منسلک رہا اور بعد میں 1976 سے ڈاکٹر رام منہور لوہیا اودھ یونیورسٹی فیض آباد سے منسلک ہے۔ [1]
کورسس
ترمیمکسان ڈگری کالج ضلع کا سب سے بڑا ڈگری کالج ہے۔یہاں سات ہزار سے زائد طلبہ اور طلبات مختلف کورسوں میں زیر تعلیم ہیں۔[2]یہاں آرٹ،اکانامکس،سائنس اور بی،ایڈ کے گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کورسس ہیں۔ اس کے علاوہ این سی سی. (لڑکے اور گرلز یونٹ)، این ایس ایس. اور روور اور رینجرز کی سرگرمیاں اضافی نصاب پروگراموں شامل ہیں۔یہاں اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونی ورسٹی کا فاصلاتی مرکز بھی ہے۔
- بی۔اے
- بی۔ایس۔سی۔
- بی،کام
- بی۔ایڈ
- ایم۔اے۔(قدیم تاریخ)
- ایم۔اے۔(تاریخ)
- ایم۔اے۔(اردو)
- ایم۔اے۔(ہندی)
- ایم۔اے۔(انگریزی)
- ایم۔اے۔(سوشل سائنس)
- ایم کام
- ایم۔ایس۔سی(میتھ)
- ایم ایس۔سی(فیزکس)
ایم۔ایس۔سی(جولوزی) [3]
قدیم طلبہ
ترمیم- محمد حسنین
- حاجی محمد علیم اللہ
- شبیر احمد بالمیکی (سابق ممبر اسمبلی چردا ،بہرائچ)
- اکمل نذیر
- ندیم مننا (صدر ضلع پنچایت بہرائچ)
- خالد اقبال انجنئر پبلک ورک محکمہ اترپردیش
- ریئس صدیقی بہرائچی
- ماسٹڑعبد الرحیم انصاری
- مزمل شاہ
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 14 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 دسمبر 2018
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 19 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 دسمبر 2018
- ↑ "آرکائیو کاپی" (PDF)۔ 24 اکتوبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 دسمبر 2018