اضغط هنا للاطلاع على كيفية قراءة التصنيف
اضغط هنا للاطلاع على كيفية قراءة التصنيف

کوآلا

Koala
دور: 0.7–0 ما
Middle وسط حیاتی دور – Recent

صورت حال
! colspan = 2 | حیثیت تحفظ
اسمیاتی درجہ نوع [2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P105) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت بندی
مملکت: جانور
جماعت: ممالیہ
الصنف الفرعي: Marsupialia
طبقہ: Diprotodontia
ذیلی طبقہ: Vombatiformes
خاندان: Phascolarctidae
جنس: Phascolarctos
نوع: P. cinereus
سائنسی نام
Phascolarctos cinereus[2][3][4]  ویکی ڈیٹا پر (P225) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Georg August Goldfuss   ، 1817  ویکی ڈیٹا پر (P225) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
حمل کی مدت 37 دن   ویکی ڈیٹا پر (P3063) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Koala range (red – native, purple – introduced)

مرادفات [5][6]
  • Lipurus cinereus Goldfuss, 1817
  • Marodactylus cinereus Goldfuss, 1820
  • Phascolarctos fuscus Desmarest، 1820
  • Phascolarctos flindersii Lesson، 1827
  • Phascolarctos koala J.E. Gray، 1827
  • Koala subiens Burnett، 1830
  ویکی ڈیٹا پر (P935) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کوآلا پتے کھاتے ہوئے
کوآلا پتے کھاتے ہوئے

کوآلا یا کوالا ایک سبزہ خور جانور ہے جو مشرقی آسٹریلیا میں پایا جاتا ہے۔ یہ حیاتیاتی تنوع کی درجہ بندی میں Phascolarctidae خاندان میں پایا جانے والا واحد جانور ہے۔
کوآلا کو عام طور پر کوآلا بھالو بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ دیکھنے میں ایک چھوٹے بھالو سے مشابہت رکھتا ہے۔ یاد رہے کہ اس کو بھالو اس کی بھالو سے مشابہت کی وجہ سے کہا جاتا ہے ورنہ یہ حقیقی بھالو نہیں ہے۔ اس کا درست نام صرف کوآلا ہی ہے۔

شکل و جسم

ترمیم

کوآلا کے جسم پر گندمی مائل پارے کی مشابہت والی نرم فر ہوتی ہے اور اس کی چہرے کی نسبت بڑی، گلابی یا کالی ناک ہوتی ہے۔ کوآلا کے پنجے انتہائی تیز ہوتے ہیں جس کی مدد سے وہ درختوں وغیرہ پر چڑھنے اور پتے نوچنے کا کام لیتے ہیں۔ ان کی سننے اور سونگھنے کی حس نہایت تیز ہوتی ہے جبکہ ان کی دیکھنے کی صلاحیت نہایت اچھی نہیں ہوتی۔

زندگی

ترمیم

کوآلا عموما٘ رات کے وقت متحرک رہتے ہیں۔ یہ درختوں پر رہتے ہیں اور عام طور پر زمین پر اترنا پسند نہیں کرتے۔ یہ عام طور پر پتے کھا کر گزارا کرتے ہیں اور خاص طور پر گوند کے درخت کے پتے یہ نہایت رغبت سے کھاتے ہیں۔ اس کے علاوہ درختوں کی چھال اور پھل بھی شوق سے کھاتے ہیں۔ یہ زیادہ تر درختوں پر ہی رہتے ہیں اور اپنی پانی کی ضروریات عموما٘ پتوں میں موجود پانی سے پورا کر لیتے ہیں۔
کوآلا عادتا٘ تنہا پسند ہوتے ہیں لیکن پھر بھی ان کی عام زندگی میں دوسرے قریبی کوآلا سے رابطہ رکھنا ضروری سمجھتے ہیں۔ یہ رابطہ جسمانی اور صوتی دونوں صورتوں میں ہو سکتا ہے۔
کوآلا کی افزائش نسل بارے یہ معلومات ہیں کہ 35 دن کے حمل کے بعد پیدا ہونے والا کوآلا کی جسامت صرف ایک انچ کا چوتھائی ہوتا ہے اور پیدائش کے وقت اس کے کان، آنکھیں اور بال نہیں ہوتے۔ یہ پیدائش کے فورا٘ بعد اپنی ماں کے پیٹ پر موجود تھیلی میں گھس جاتا ہے اور وہیں سے یہ خوراک حاصل کرتا ہے۔ 12 مہینے یہ نومولود اپنی ماں کے پیٹ پر تھیلی میں گذارتا ہے اور اس کے بعد اسے دودھ کی ضرورت نہیں رہتی۔ عام طور پر مادر کوآلا ان بارہ مہینوں کے دوران میں دوسرے کوآلا کے لیے عمل تولید سے نہیں گذرتی۔ نوعمر کوآلا عام طور پر اپنی ماں سے اٹھارہ ماہ کی عمر میں علاحدہ ہوتے ہیں لیکن اگر مادر کوآلا دوسرے کوآلا کی افزائش نہ کرے تو بچے تین سال تک ماں کے ساتھ ہی موجود رہتے ہیں۔کوئی بھی کوآلا 2 سال کی عمر میں بلوغت کو پہنچ جاتا ہے لیکن افزائش نسل کا عمل عام طور پر 4 سال کی عمر کے بعد ہی شروع کرتا ہے۔

متفرق معلومات

ترمیم

کوآلا حالیہ دور میں بقائی خطرے سے دوچار جانور کی قسم سمجھی جانے لگے ہیں۔ ان کی بقا کے خطرے سے متعلق کہا جاتا ہے کہ ان کی رہائشی جنگلات ناپید ہوتے جا رہے ہیں اور کئی مقامات پر صرف چند ہی کوآلا باقی بچ رہے ہیں۔ لیکن یہ بھی معلومات ہیں کہ بعض جگہیں جیسے جزیرہ فرانسیسی میں بہت زیادہ کوآلا کی آبادی موجود ہے لیکن ان کی بقا اس لیے خطرے میں ہے کہ جنگلات میں دستیاب خوراک یعنی پتے اور پھل وغیرہ دن بدن کم ہوتے جا رہے ہیں۔ درختوں کی کٹائی کی وجہ سے انھیں رہائش برقرار رکھنے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ [7] کوآلا کی ان علاقوں میں بڑھتی آبادی کی وجہ سے یہ پہلو بھی اجاگر ہو رہا ہے کہ ان کی خوراکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے درختوں کی کٹائی پر پابندی لگائی گئی تھی مگر اسی خوراکی ضرورت کے بڑھنے کی وجہ سے متعلقہ درختوں کی قسم، یعنی گوند کے درخت یہاں ختم ہوتے جا رہے ہیں۔ بہرحال، ایک تحقیقی رپورٹ میں یہ بات دیکھی گئی ہے کہ پچھلے بیس سال میں آسٹریلیا میں کوآلا کی آبادی میں بے انتہا کمی واقع ہوئی ہے اور ان کے رہائشی علاقوں میں سے 1800 سے زائد مقامات اب رہائش کے قابل نہ رہنے کے سبب تباہ ہو گئے ہیں۔ یہ تحقیقی رپورٹ آسٹریلیا کی فاؤنڈیشن برائے کوآلا نے کی تھی جس کے مطابق یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ کرہ ارض پر صرف 50000 کوآلا باقی بچ گئے ہیں۔ [7]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ عنوان : Integrated Taxonomic Information System — تاریخ اشاعت: 27 جنوری 1998 — ربط: ITIS TSN — اخذ شدہ بتاریخ: 19 ستمبر 2013
  2. ^ ا ب پ عنوان : Mammal Species of the World — ناشر: جونز ہاپکنز یونیورسٹی پریس — اشاعت سوم — ISBN 978-0-8018-8221-0 — ربط: http://www.departments.bucknell.edu/biology/resources/msw3/browse.asp?s=y&id=11000005 — اخذ شدہ بتاریخ: 18 ستمبر 2015
  3.    "معرف Phascolarctos cinereus دائراۃ المعارف لائف سے ماخوذ"۔ eol.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2024ء 
  4. سانچہ:MSW3 Diprotodontia
  5. ^ ا ب آدم مورٹن (نومبر 10, 2009ء)۔ "صرف پچاس ہزار کوآلا باقی" (بزبان انگریزی)۔ دی ایج۔ صفحہ: 4