کیشب چندر سین

بھارتی اکیڈمک

کیشب چندر سین ((بنگالی: কেশবচন্দ্র সেন)‏) یا کیشو چندر سین ایک بنگالی ہندو فلسفی اور سماجی مصلح تھے جنھوں نے مسیحی الہیات کو ہندو افکار کے مطابق تشکیل دینے کی کوشش کی۔ 1856ء[7] میں وہ برہمو سماج کے رکن بنے لیکن 1866ء[8] میں اس سے علاحدہ ہو کر "برہمو سماج آف انڈیا" کے نام سے اپنا الگ راستہ منتخب کیا اور برہمو سماج بدستور مہارشی دیوندر ناتھ ٹیگور کی سربراہی (جو 1905ء میں اپنی وفات تک برہمو سماج کے صدر رہے)[9] میں متحرک رہا۔

کیشب چندر سین
(بنگالی میں: কেশবচন্দ্র সেন ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 19 نومبر 1838ء[1][2][3][4]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کولکاتا  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 8 جنوری 1884ء (46 سال)[2][3][4]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کولکاتا  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب ہندو مت اور مسیحیت
زوجہ جگنموہنی دیوی  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد کرونا چندر سین،  سنیتی دیوی،  ساوتری دیوی،  نرمل چندر سین،  پرافول چندر سین،  سوچارو دیوی،  سرل چندر سین،  مونیکا دیوی،  سوجاتا دیوی،  سوبرات چندر سین  ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ کلکتہ
پریزیڈنسی یونیورسٹی، کولکاتا  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فلسفی،  مشہور شخصیت،  الٰہیات دان[5]،  ماہر ہندویات[5]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان بنگلہ  ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان بنگلہ[6]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر رام کرشن  ویکی ڈیٹا پر (P737) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سنہ 1878ء میں کیشب نے اپنی نابالغ بچی کی شادی کی، ان کے پیروکاروں نے جب یہ دیکھا کہ بچوں کی شادی کے خلاف مہم چھیڑنے والا خود نکاح نابالغان میں ملوث ہے تو انھوں نے کیشب کو چھوڑ دیا۔[10] وہ بعد میں رام کرشن پرم ہنس سے متاثر ہوئے اور مسیحیت، ویشنو بھکتی اور ہندو اعمال سے تحریک پاکر ان سب کے مجموعے پر مشتمل ایک نیا نظام تخلیق کیا۔

ابتدائی زندگی اور تعلیم ترمیم

کیشب چندر سین 19 نومبر 1838ء کو کلکتہ کے ایک وید خانوادے میں پیدا ہوئے۔ ان کے خاندان کا آبائی وطن ہوگلی ندی کے کنارے واقع گریفا گاؤں تھا۔ ان کے دادا رام کمل سین (1783ء - 1844ء) ستی کے حامی اور معروف ہندو فعالیت پسند تھے، انھوں نے زندگی بھر رام موہن رائے کی مخالفت کی۔[11] کیشب جب دس برس کے تھے اس وقت ان کے والد پیارے موہن سین چلے بسے، چنانچہ ان کی پرورش ان کے چچا نے کی۔ ابتدائی تعلیم انھوں نے بنگالی پاٹھ شالا میں حاصل کی اور بعد ازاں سنہ 1845ء میں وہ ہندو کالج میں داخل ہوئے۔[12]

ان کے پانچ لڑکے — کرونا، نرمل، پرفول، سرل اور سبرتا — اور پانچ لڑکیاں — سنیتی، ساوتری، سچارو، مونیکا اور سجاتا — تھیں۔ وہ رابندر ناتھ ٹیگور کے دوست تھے۔ ان کے بیٹے سرل سین کی بیٹی نینا دیوی معروف کلاسیکی موسیقار تھیں۔[12]

پیشہ ورانہ زندگی ترمیم

سنہ 1855ء میں کیشب نے بچوں کے لیے ایک شبینہ اسکول کی بنیاد رکھی جو 1858ء تک جاری رہی۔ 1855ء میں وہ ایک میسونی[13] لاج گڈوِل فریٹرنٹی کے معتمد بنے، [14] یہ لاج ریورنڈ چارلس ڈال اور مسیحی مبلغ ریورنڈ جیمز لانگ سے منسلک تھا۔ جیمز لانگ نے اسی سال "برٹش انڈین اسوسی ایشن" کے قیام میں کیشب کا بھرپور تعاون کیا۔[15] یہی وہ دور تھا جب وہ برہمو سماج کے افکار و خیالات سے متاثر ہونا شروع ہوئے۔[16]

نیز کیشب سین 1854ء میں ایشیاٹک سوسائٹی کے سیکریٹری بھی رہے۔[17] بعد ازاں کچھ عرصے کے لیے وہ بنک آف بنگال میں منشی رہے لیکن ادب و فلسفہ پر اپنی زندگی وقف کرنے کے لیے انھوں نے اس ملازمت سے استعفا دے دیا اور بالآخر وہ 1859ء میں برہمو سماج میں شامل ہو گئے۔[18]

حوالہ جات ترمیم

  1. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12372567j — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6nc9nfm — بنام: Keshub Chunder Sen — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. ^ ا ب دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Keshab-Chunder-Sen — بنام: Keshab Chunder Sen — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  4. ^ ا ب ایس این ایل آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4342&url_prefix=https://snl.no/&id=Keshab_Chandra_Sen — بنام: Keshab Chandra Sen — عنوان : Store norske leksikon
  5. جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/117470031 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 جون 2020
  6. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12372567j — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  7. Life of Keshub Chunder Sen, 1907, Mary Lant Carpenter
  8. History of Brahmo Samaj. 1911. pg 276
  9. p. 16 "History of Adi Brahmo Samaj" (publ. Calcutta 1906 S.K.Lahiri)
  10. "Sadharan Brahmo Samaj"۔ Sadharan Brahmo Samaj۔ 25 جولائی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جولا‎ئی 2012 
  11. H.D.Sharma "Ram Mohun Roy -the Renaissance man" pg 26
  12. ^ ا ب Biographical Essays by Fredrich Max Müller. Longman's, Green, & Co.، London 1884. pp. 51-52.
  13. "Grand Lodge of India"۔ masonindia.org۔ 19 جنوری 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  14. under the Danish Grand charter for the missionaries of Danish settlement at Serampore, lodge De L’amour Fraternelle (for Brotherly Love) whose motto then was "Fatherhood of God and Brotherhood of Man"۔
  15. Shivnath Sastri,"History of Brahmo Samaj" pg.114
  16. Muller, pp. 52-53.
  17. Chisholm 1911, p. 759.
  18. "Brahmans, Theists and Moslems of India" (1906)، pg 117. Prof.John Campbell Oman

بیرونی روابط ترمیم