سنیتی دیوی
سُنیتی دیوی (1864ء–1932ء) ہند کی نوابی ریاست کوچ بہار کی مہارانی تھی۔[2]
سنیتی دیوی | |
---|---|
(بنگالی میں: সুনীতি দেবী)،(انگریزی میں: Suniti Devi) | |
ریاست کوچ بہار کی مہارانی سنیتی دیوی 1902ء میں لندن میں
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 30 ستمبر 1864ء [1] کولکاتا |
وفات | 10 نومبر 1932ء (68 سال) رانچی |
شہریت | برطانوی ہند |
اولاد | جیتیندر نارائن |
والد | کیشب چندر سین |
والدہ | جگنموہنی دیوی |
بہن/بھائی | سوچارو دیوی ، کرونا چندر سین ، نرمل چندر سین ، پرافول چندر سین ، سرل چندر سین ، سوبرات چندر سین ، سوجاتا دیوی ، ساوتری دیوی ، مونیکا دیوی |
عملی زندگی | |
پیشہ | اکیڈمک ، فعالیت پسند ، مصنفہ ، مصنفہ |
مادری زبان | بنگلہ |
پیشہ ورانہ زبان | بنگلہ ، انگریزی |
اعزازات | |
درستی - ترمیم |
نجی زندگی
ترمیموہ کلکتہ کے برہمو سماج کے اصلاح پرست، کیشب چندر سین کی بیٹی تھی۔ جب وہ چودہ سال کی تھی تو 1878ء میں کوچ بہار کے مہاراجا، نرپیندر نارائن (1863ء–1911ء) کے ساتھ اس کا بیاہ ہوا۔ وہ بیاہ سے دو سال بعد اپنے باپ کے گھر رہی، کیونکہ نارائن اپنے بیاہ کے فوری بعد اعلٰی تعلیم کے لیے لندن روانہ ہو گیا تھا۔[3]
وہ چار بیٹوں اور تین بیٹیوں کی ماں بنی: راجیندر نارائن، جتیندر نارائن، وکٹر نتیندر نارائن، ہتیندر نارائن اور پرتبھا دیوی، سدھیرا دیوی اور سکرتی دیوی۔[4][5]
کام
ترمیم1887 میں، اس کے شوہر، نرپیندر نارائن کو نائٹ گرانڈ کمانڈر آف دی آرڈر آف دی انڈین آرمی (GCIE) سے نوازا گیا اور اس کو کمپینینز آف دی آرڈر آف دی انڈین آرمی (CIE) سے نوازا گیا۔ سنیتی دیوی پہلی بھارتی عورت تھی جس کو CIE سے نوازا گیا۔[6] اس نے 1898ء میں ملکہ وکٹوریہ کی ڈائمنڈ جوبلی سیلیبریشن میں اور 1911ء میں اپنے شوہر کے ساتھ دہلی دربار میں حصہ لیا۔ وہ اپنی بہن، سچارو دیوی، کے ساتھ شاندار ڈریسنگ کے لیے مشہور تھی۔[7]
اس کے شوہر نے 1881ء میں سنیتی کے نام پر ایک لڑکیوں کا اسکول سنیتی کالج قائم کیا جس کا بعد میں نام سنیتی اکیڈمی رکھا گیا۔ اس اسکول کے قیام کے پیچھے سنیتی دیوی کی سوچ تھی۔[8]
وہ ایک ماہر تعلیم اور ایک حقوق نسواں کی کارکن تھی، وہ اداروں کو سالانہ گرانٹ دیتی تھی، طالبات کو ٹیوشن فیسوں کی چھوٹ دیتی اور کامیاب طالبات کو انعام بھی دیتی۔ اس نے طالبات کو گھر سے اسکول واپس لانے کے لیے محل کی گاڑیوں کا انتظام کیا تھا۔ کسی بھی اختلاف سے بچنے کے لیے اس نے ایک اور فیصلہ کیا، اس نے حکم دیا کہ اسکول جانے والی لڑکیوں کی گاڑیوں کی کھڑکیوں کو پردے سے ڈھکا جائے۔[9]
خطابات
ترمیم1887ء - اپنے شور نرپیندر نارائن کے ساتھ ملکہ وکٹوریہ کی گولڈن جوبلی تقریب میں شرکت کے موقع پر کمپینینز آف دی آرڈر آف دی انڈین آرمی سے نوازا گیا۔
وراثت
ترمیماس کے شہر، کوچ بہار، کی سڑک کا نام اس کی موت کے بعد سنیتی روڈ رکھا گیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/104294965 — اخذ شدہ بتاریخ: 15 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ "Sitter: H.H. Maharani Siniti Devi"۔ Lafayette Negative Archive۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2018
- ↑ Joyoti Devi Kaye (1979)۔ Sucharu Devi, Maharani of Mayurbhanj: a Biography۔ Writers Workshop۔ صفحہ: 18, 24۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2018
- ↑ Maharani Sunity Devi at geni.com
- ↑ Royal History: Book of Facts and Events، Ch. 5.
- ↑ North East India and her Neighbours۔ Indian Institute of Oriental Studies and Research۔ 1995۔ صفحہ: 21, 24۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2018
- ↑ Sarala Devi Chaudhurani، Sukhendu Ray (2010)۔ The Many Worlds of Sarala Devi: A Diary۔ Berghahn Books۔ صفحہ: 76۔ ISBN 978-81-87358-31-2۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2018
- ↑ Suniti Academy
- ↑ "Womens crusader for 125 years – Cooch behar school salutes Suniti devi on foundation day"۔ The Telegraph۔ Calcutta, India۔ 8 فروری 2006۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2012
بیروانی روابط
ترمیم- Sunity Devee (1921)، The Autobiography of an Indian Princess، London: J. Murray, on the Internet Archive