کے ایم سی فٹ بال اسٹیڈیم
کے ایم سی فٹ بال اسٹیڈیم ، [3] کراچی ، پاکستان کا ایک ایسوسی ایشن فٹ بال اسٹیڈیم ہے، جس کی گنجائش 15,000 ہے۔ یہ اسٹیڈیم کراچی میونسپل کارپوریشن کے زیر انتظام ہے۔ یہ ملک کے قدیم ترین اسٹیڈیموں میں سے ایک ہے اور اس نے پاکستان کے لیے 100 سے زیادہ بین الاقوامی فٹ بال میچوں کی میزبانی کی ہے، اس اسٹیڈیم میں سوویت یونین ، ایران ، چین ، ترکی ، کویت ، کوریا ، جاپان ، جرمنی اور امریکا کی ٹیموں نے بھی اس اسٹیڈیم میں کھیلا۔ [4] [5] [6]
کے ایم سی فٹ بال اسٹیڈیم کا فضائی منظر | |
مقام | صدر, کراچی, پاکستان |
---|---|
جغرافیائی متناسق نظام | 24°51′3″N 66°59′29″E / 24.85083°N 66.99139°E |
مالک | سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کراچی |
گنجائش | 15,000[1] |
سطح | گھاس |
افتتاح | 1956[2] |
کرایہ دار | |
کراچی پورٹ ٹرسٹ فٹ بال کلب , کراچی یونائیٹیڈ فٹ بال کلب |
تاریخ
ترمیمابتدائی دور
ترمیمیہ اسٹیڈیم برطانوی راج کی تقسیم سے پہلے تعمیر کیا گیا تھا۔[6] 1956 میں بلوچ الیون کے خلاف کیماڑی یونین کے میچ میں پویلین گر گیا اور 100 کے قریب لوگ زخمی ہوئے۔ [7] کراچی کے اس وقت کے کمشنر غلام احمد مدنی نے سانحہ کے بعد گراؤنڈ کا دورہ کیا، انھیں صدر پاکستان ایوب خان نے 1962 میں تزئین و آرائش کا کام شروع کرنے کی ہدایت دی تھی۔ [6] اس اسٹیڈیم میں کے ایم سی فٹ بال ٹیم کے نام سے اپنا ایک کلب بھی تھا، جو اسی دہائی میں قائم ہوا تھا۔ [7]
1968-2000
ترمیم1968 میں، اسٹیڈیم نے اپنے پہلے ٹورنامنٹ کی میزبانی کی، جس میں سابق مشرقی پاکستان کی ٹیمیں شامل تھیں۔ [6] 1960 کی دہائی کے دوران، بہت سی غیر ملکی ٹیموں نے دوستانہ میچوں کے لیے کراچی کا دورہ کیا، جن میں 1963 میں چین ، 1964 میں انڈونیشیا ، نومبر 1964 میں سوویت یونین نے شرکت کی۔ [6] اس علاقے کی فٹبالنگ کی ایک منفرد شناخت تھی جو اورنگی ، لانڈھی ، کورنگی ، ملیر اور لیاری کی کچی آبادیوں میں پیدا ہوئی تھی، جہاں شیدی اور مکرانی برادریوں کے کھلاڑیوں کا غلبہ تھا۔ [6]
2001 سے اب تک
ترمیماس مقام نے 2009 کی نیشنل لیگ کے فٹ بال فائنل کی میزبانی کی تھی، جس میں 15,000 لوگوں نے شرکت کی تھی۔اب کراچی یونائیٹڈ اس اسٹیڈیم کو استعمال کرتی ہے۔ [8] کے ایم سی 2021 کی قومی خواتین فٹ بال چیمپئن شپ کے دو مقامات میں سے ایک تھا۔
مزید دیکھیے
ترمیمبیرونی روابط
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "The News International: Latest News Breaking, Pakistan News"۔ www.thenews.com.pk
- ↑ "The story of Karachi's KMC football stadium | Sports | thenews.com.pk"۔ www.thenews.com.pk
- ↑ Editorial Staff (2012-08-28)۔ "Why is PFF ignoring KMC football stadium?"۔ FootballPakistan.com (FPDC) (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اگست 2023
- ↑ Editorial Staff (2011-03-06)۔ "KMC football stadium face worst scenario of negligence"۔ FootballPakistan.com (FPDC) (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اگست 2023
- ↑ Editorial Staff (2012-05-09)۔ "KMC football stadium remains neglected"۔ FootballPakistan.com (FPDC) (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اگست 2023
- ^ ا ب پ ت ٹ ث Editorial Staff (2017-05-10)۔ "KMC Football stadium: Downtrodden glory [ARY]"۔ FootballPakistan.com (FPDC) (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اگست 2023
- ^ ا ب Editorial Staff (2020-06-07)۔ "The story of Karachi's KMC football stadium [TNS]"۔ FootballPakistan.com (FPDC) (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اگست 2023
- ↑ "Shahzad M'Dan retain PLF crown"۔ DAWN.COM۔ February 16, 2009