گارساں د تاسی

فرانسیسی ماہر ہندویات
(گارساں د تاسي سے رجوع مکرر)

گارساں د تاسی کی پیدائش 25 جنوری، 1794ء کو مارسیلز شہر میں ہوئی تھی۔ اس نے مشہور ماہر لسانیات اور مشرقی علوم کی باوثوق شخصیت سیلویسترے دے ساسی (Silvestre de’ Sacy) کے یہاں زانوئے تلمذ تہ کیا جس کی وجہ سے اسے عربی، فارسی اور اس وقت کی رائج الوقت ترکی سیکھنے کا موقع ملا۔

گارساں د تاسی
(فرانسیسی میں: Joseph Héliodore Garcin de Tassy ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 20 جنوری 1794ء [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مارسیلز [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 2 ستمبر 1878ء (84 سال)[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مارسیلز [1]،  پیرس [2]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت فرانس   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن روس کی اکادمی برائے سائنس ،  سائنس کی روسی اکادمی ،  سائنس کی پروشیائی اکیڈمی ،  باوارین اکیڈمی آف سائنس اینڈ ہیومنٹیز   ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
صدر   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1876  – 1878 
عملی زندگی
پیشہ ماہر ہندویات [2]،  مستشرق [1]،  مترجم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان فرانسیسی [3]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 لیجن آف آنر (1838)
 رائل آرڈر آف دی پولر اسٹار   ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

انستیتو ناشیونل دے لانگ اے سیویلیزیشیوں اورینتال

ترمیم

گارساں انستیتو ناشیونل دے لانگ اے سیویلیزیشیوں اورینتال (Institut National des Langues et Civilisations Orientals) کے پروفیسر کے عہدے پر 1828ء میں فائز ہوئے۔ 1838ء میں اکادمی دیس انسکرپشنس اے بیل لیتریس (Academie des Inscriptions et’ Belles-Lettres) کے لیے منتخب ہوئے جو ادبی فنون کے لیے وقف سوسائٹی ہے۔

سوسائتے ایشیاتیک

ترمیم

گارساں سوسائتے ایشیاتیک (یا ایشیاٹیک سوسائٹی) کے بانی اور بعد کے دور میں صدر بھی رہے تھے۔

گارساں کی نگارشات

ترمیم

گارساں نے اپنی زندگی میں کل ملاکر 155 سے زائد کتابیں لکھی ہیں جنہیں تین زمرے میں بانٹا جا سکتا ہے:

طرہ امتیاز

ترمیم

گارساں نے تین جلدوں میں ہندوستانی ادب کی تاریخ کے عنوان سے فرانسیسی زبان میں سب سے پہلے اردو ادب کی تاریخ لکھی۔ یہ اس وقت کی بات ہے جب ایسا کوئی تاریخی مواد خود اردو میں نہیں تھا۔[4]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ ت ٹ Accademia delle Scienze di Torino ID: https://www.accademiadellescienze.it/accademia/soci/joseph-heliodore-garcin-de-tassy — اخذ شدہ بتاریخ: 3 جولا‎ئی 2023
  2. ^ ا ب پ ت ٹ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb119041003 — اخذ شدہ بتاریخ: 3 جولا‎ئی 2023 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  3. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb119041003 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  4. Garcin de Tassy: the great French scholar of Urdu - Newspaper - DAWN.COM

بیرونی روابط

ترمیم