گل حمید خان روکھڑی
گل حمید خان روکھڑی (1 جنوری 1936 - 23 اگست 2020) ، ایک پاکستانی سیاست دان تھے۔ اپنے پورے سیاسی کیریئر کے دوران، وہ صوبائی اسمبلی کے رکن رہے، ایم این اے کے طور پر منتخب ہوئے اور پھر بعد میں پنجاب کے ریونیو، ریلیف اور کنسولیڈیشن کے وزیر بن گئے۔ اپنے کیریئر کے دوران انھوں نے وزیر اعلیٰ کے مشیر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ وہ 2016 میں منتخب ہونے والے ضلع میانوالی کی ضلع کونسل کے چیئرمین بھی رہے۔
گل حمید خان روکھڑی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ وفات | سنہ 2020ء |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
درستی - ترمیم |
سیاسی کیرئیر
ترمیموہ روکھڑی کے غلام حیدر خان کے بیٹے اور امیر عبداللہ خان روکھڑی کے بھتیجے تھے۔ ان کے بیٹے حمیر حیات خان روکھڑی میانوالی کے سابق ضلعی ناظم تھے اور 2008 سے 2013 تک رکن قومی اسمبلی رہے۔ ان کے کزن مرحوم عامر حیات خان روکھڑی ایم پی اے تھے۔ ان کے داماد چوہدری شفاعت حسین گجرات کے ضلعی ناظم رہ چکے ہیں۔
وہ اس سے قبل 1965 سے 1969 تک میانوالی کی ضلع کونسل کے وائس چیئرمین اور 1983 سے 1987 تک چیئرمین رہے۔ وہ چھ بار رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے اور 1990 کے انتخابات میں ایم این اے منتخب ہوئے۔ انھوں نے 1986-88 کے دوران وزیر اعلیٰ نواز شریف کے مشیر اور 1989-90 کے دوران وزیر خوراک پنجاب کے طور پر بھی کام کیا۔ 2002 کے عام انتخابات میں گل حمید خان روکھڑی نے دو نشستیں پی پی 44، پی پی 45 جیتی تھیں۔ انھوں نے پی پی 44 خالی کر کے پی پی 45 کو برقرار رکھا۔ بعد میں انھیں پنجاب کا وزیر ریونیو، ریلیف اور کنسولیڈیشن بنا دیا گیا۔
وفات
ترمیمگل حمید خان روکھڑی اگست 2020 میں انتقال کر گئے۔ [1]