گوپی چند نارنگ
گوپی چند نارنگ (11 فروری 1931 – 15 جون 2022ء) کو عہد حاضر کا صف اول کے اردو نقاد، محقق اور ادیب مانا جاتا ہیں۔ گو کہ پروفیسر گوپی چند نارنگ دہلی میں مقیم تھے مگر وہ باقاعدگی سے پاکستان میں اردو ادبی محافل میں شریک ہوتے رہے جہاں ان کی علمیت کو نہایت عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ اردو کے جلسوں اور مذاکروں میں شرکت کرنے کے لیے وہ ساری دنیا کا سفر کرتے رہتے اور انھیں سفیر اردو کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔ جہاں انھیں بھارت میں پدم بھوشن کا خطاب ملا وہیں انھیں پاکستان میں متعدد انعامات اور اعزازات سے نوازا گیا۔ چند ماہ قبل تک وہ بھارت کے سب سے اہم ادبی ادارے ساہتیہ اکادمی کے صدر کے عہدے پر فائز تھے۔
گوپی چند نارنگ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 11 فروری 1931ء ضلع دوکی، پاکستان |
وفات | 15 جون 2022ء (91 سال) شارلوٹ |
شہریت | بھارت [1] برطانوی ہند ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–) |
عملی زندگی | |
مادر علمی | دہلی یونیورسٹی |
پیشہ | ماہرِ لسانیات ، مصنف |
پیشہ ورانہ زبان | اردو [2]، ہندی |
ملازمت | دہلی یونیورسٹی ، ساہتیہ اکیڈمی ، جامعہ ملیہ اسلامیہ ، سینٹ اسٹیفن کالج، دہلی |
اعزازات | |
ساہتیہ اکادمی اعزاز اردو (برائے:ساختیات، پس ساختیات اور مشرقی شعریت ) (1995)[3] پدم شری اعزاز برائے ادب و تعلیم ستارۂ امتیاز پدم بھوشن |
|
درستی - ترمیم |
سوانحی خاکہ اور تعلیم
ترمیمپروفیسر گوپی چند نارنگ نے بچپن کوئٹہ میں گزارا۔ انھوں نے سنہ 1954ء میں یونیورسٹی آف دہلی سے اردو میں ایم اے اور اسی جامعہ سے سنہ 1958ء میں لسانیات میں پی ایچ ڈی کی اسناد حاصل کیں۔ گوپی چند نارنگ نے سنہ 1957ء میں سینٹ اسٹیفینس کالج، دہلی میں لیکچرر کے طور پہ پڑھانا شروع کیا اور 1995ء تک دہلی یونیورسٹی میں پروفیسر کے طور پہ تدریس سے وابستہ رہے۔ وہ آج بھی دہلی یونیورسٹی کے اعزازی پروفیسر، پروفیسر ای میریٹس، ہیں۔
تصنیف و تالیف
ترمیمپروفیسر گوپی چند نارنگ چونسٹھ کتابوں کے مصنف ہیں۔ ان کتابوں میں پینتالیس اردو میں، بارہ انگریزی میں اور سات ہندی میں لکھی گئی ہیں۔ چند کے نام یہ ہیں،
- ساختیات، پس ساختیات اور مشرقی شعریات
- ادب کا بدلتا منظر نامہ
- ادبی تنقید اور اسلوبیات
- امیر خسرو کا ہندی کلام
- سانحہ کربلا بطور شعری استعارہ
- اردو افسانہ، روایت اور مسائل
- ہندوستانی قصوں سے ماخوذ اردو مثنویاں
- ہندوستان کی تحریک آزادی اور اردو شاعری
- ترقی پسندی، جدیدیت، مابعد جدیدیت
- جدیدیت کے بعد
- ولی دکنی، تصوف، انسانیت اور محبت کا شاعر
- انیس اور دبیر
- بیسویں صدی میں اردو ادب
- فراق گورکھپوری
- اطلاقی تنقید
- سجاد ظہیر
- اردو کی نئی بستیاں
- اقبال کا فن
- فکشن شعریات
- کاغذ آتش زدہ
- تپش نامہء تمنا
- جدید ادبی تھیوری
- غالب، معنی آفرینی، جدلیاتی وضع، شونیتا اور شعریات
وفات
ترمیممزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb12086148t — اخذ شدہ بتاریخ: 26 مارچ 2017 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb12086148t — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ http://sahitya-akademi.gov.in/awards/akademi%20samman_suchi.jsp#URDU
بیرونی روابط
ترمیم- ڈاکٹر گوپی چند نارنگ کی اپنی ویب گاہآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ gopichandnarang.com (Error: unknown archive URL)
- ڈاکٹر گوپی چند نارنگ کا انٹرویوآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ bbc.co.uk (Error: unknown archive URL)
- گوپی چند نارنگ کو ساہتیہ اکادمی کا اعلیٰ ترین اعزاز[مردہ ربط]