گوہر ماماجی والا
گوہر خیام ماماجی والا (19 نومبر 1910ء- 28 ستمبر 1985ء)، جسے مس گوہر بھی کہا جاتا ہے، ایک ہندوستانی گلوکارہ، اداکارہ، پروڈیوسر اور اسٹوڈیو کی مالک تھی۔ [3]
گوہر ماماجی والا | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 19 نومبر 1910ء [1] لاہور |
وفات | 28 ستمبر 1985ء (75 سال)[2] ممبئی |
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
مذہب | داؤدی بوہرہ |
شریک حیات | چندولال شاہ |
عملی زندگی | |
پیشہ | ادکارہ |
پیشہ ورانہ زبان | ہندی |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیموہ ایک داؤدی بوہرہ خاندان میں پیدا ہوئی تھی۔ گوہر کے والد کا کاروبار تقریباً ختم ہو گیا تھا اور خاندانی جمع شدہ مال و متاع ختم ہو رہے تھے۔ ان کے ایک خاندانی دوست، ہومی ماسٹر اس وقت کوہ نور فلم کمپنی میں ہدایت کار کے طور پر کام کر رہے تھے، انھوں نے گوہر کواداکاری اختیار کرنے کا مشورہ دیا۔ اس تجویز سے گوہر کے والدین نے اتفاق کیا۔[حوالہ درکار]
اداکاری
ترمیمگوہر نے اپنی اداکاری کا آغاز سولہ سال کی عمر میں فلم باپ کمائی/فارچیون اینڈ دی فولز (1926) سے کیا تھا، جس کی ہدایات کانجی بھائی راٹھود نے دی تھیں۔ ہیرو کا کردار خلیل نے پیش کیا تھا اور فلم ’’ کوہ نور فلمز ‘‘ نے تیار کی تھی۔ فلم ہٹ رہی۔ گوہر نے جگدیش پاستا، چندولال شاہ، راجا سینڈو اور کیمرا مین پانڈورنگ نائیک کے ساتھ مل کر "شری ساؤنڈ اسٹوڈیو" شروع کیا۔ 1929 میں، چندولال شاہ کے ساتھ مل کر، اس نے رنجیت اسٹوڈیو قائم کیا، جو بعد میں رنجیت موویٹون کے نام سے مشہور ہوا۔ [4]
وفات
ترمیموہ 1970ء کی دہائی میں فلموں سے ریٹائر ہوئیں اور 28 ستمبر 1985ء کو بمبئی، مہاراشٹر میں انتقال کر گئیں۔
فلموگرافی
ترمیم- قسمت اور بیوقوفی (1925)
- گھر جمائی (1925)
- لنکا نی لاری (1925)
- بریف لیس بیرسٹر (1926)
- لکھو ونجارو (1926)
- مینا کماری (1926)
- ممتاز محل (1926)
- پرتھوی پتر (1926)
- را کوات (1926)
- سمراٹ شلادتیہ (1926)
- ستی جسامہ (1926)
- شرین فرہاد (1926)
- دہلی کا چور (1926)
- ٹائپسٹ لڑکی (1926)
- تعلیم یافتہ بیوی (1927)
- گن سونداری (1927)
- ستی مادری (1927)
- سمری آف سندھ (1927)
- گرہالکشمی (1928)
- پورن بھگت (1928)
- وشموہنی (1928)
- بھکاری لڑکی (1929)
- چندرموخی (1929)
- گلشن عرب (1929)
- جادو بانسری (1929)
- پتی پتنی (1929)
- پنجاب میل (1929)
- راجپوتانی (1929)
- شیریں خسرو (1929)
- میری ڈارلنگ (1930)
- راج لکشمی (1930)
- فاتح (1930)
- جنگلی پھول (1930)
- دیوی دیوانی (1931)
- رادھا رانی (1932)
- ستی ساوتری (1932)
- شیل بالا (1932)
- مس (1933)
- وشوا موہنی (1933)
- گن سندری (1934)
- تارا سندری (1934)
- طوفانی ترونی (1934)
- بیرسٹر کی بیوی (1935)
- دیش داسی (1935)
- کیمیتی انسو (1935)
- ڈربی کا شکار (1936)
- گونہگار (1936)
- پربھو کا پیارا (1936)
- راج رامانی (1936)
- سپاہی کی سجنی (1936)
- پردیسی پنکی (1937)
- اچھوت (1940)
- اوشا ہاران (1940)
[یادہانی:- ہندی فلم انڈسٹری میں کام کرنے والے کئی گوہر نام کی اداکاراؤں کی وجہ سے، فلمو گرافی میں غلطیوں کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا۔ ]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ربط: https://www.imdb.com/name/nm0324733/ — اخذ شدہ بتاریخ: 20 جون 2019
- ↑ انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس آئی ڈی: https://www.imdb.com/name/nm0324733/ — اخذ شدہ بتاریخ: 21 جولائی 2016
- ↑ "Cineplot Profile"۔ 26 مارچ 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2021
- ↑ "Gohar Mamajiwala – Profile"۔ www.cineplot.com۔ 26 مارچ 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2015