ہارون الرشید (کرکٹر)
محمد ہارون الرشید (بنگالی: মোহাম্মদ হারুনুর রশীদ) (پیدائش: 30 نومبر 1968ء) جسے لٹن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ایک سابق بنگلہ دیشی کرکٹ کھلاڑی ہے جس نے 1988ء میں 2 ون ڈے میچ کھیلے ۔ اسی سال کے آخر میں اس نے بنگلہ دیش میں ایشیا کپ کھیلا۔ بدقسمتی سے اوپنر کے لیے مکمل ایک روزہ میں ان کا تجربہ زیادہ خوش کن نہیں تھا۔ اس [1] بھارت اور سری لنکا کے خلاف (صفر) حاصل کیں۔ [2]
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | محمد ہارون الرشید | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | میمن سنگھ، بنگلہ دیش | 30 نومبر 1968|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرف | لٹن | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | لیگ بریک، گوگلی گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ | 27 اکتوبر 1988 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 2 نومبر 1988 بمقابلہ سری لنکا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: [1]، 13 فروری 2006 |
1989/90ء سیزن
ترمیمان کے کریڈٹ پر راشد نے ان ناکامیوں سے واپسی کی اور 1989-90 میں انتہائی کامیاب کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ نواکھلی میں اپنے گھریلو ہجوم کے سامنے کھیلتے ہوئے انھوں نے دکن بلیوز کے خلاف 134 رنز بنائے اور اس کے بعد فروری 1990ء میں ڈھاکہ میں ڈنمارک کے خلاف 670 رنز بنائے۔ ابہانی کے سی کے لیے کھیلتے ہوئے، انھوں نے کپتان غازی اشرف لیپو کے ساتھ دوسری وکٹ کی 86 رنز کی شراکت داری پر غلبہ حاصل کیا۔ اگلے دن، اس نے اسی اپوزیشن کے خلاف 50 رنز بنائے، اس بار بی سی سی بی (وائٹ) کے لیے کھیل رہے تھے۔ انھوں نے اور ان کے ساتھی اوپنر زاہد رزاق نے پہلی وکٹ کے لیے 105 رنز بنائے۔ انہی کارکردگیوں کی بنیاد پر انھیں 1990ء کی آئی سی سی ٹرافی کے لیے بنگلہ دیشی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ انھوں نے اکیڈمک بولڈ کلب (ڈنمارک) کے خلاف پریکٹس میچ میں شاندار فارم کا مظاہرہ کیا۔ انھوں نے 666 رنز بنائے اور نور العابدین نوبل کے ساتھ 415 رنز کی اوپننگ شراکت داری کی۔ مین ٹرافی میں اس نے فجی اور ڈنمارک کے خلاف کھیلا، بالترتیب 10 اور 6 سکور کیے۔ [3]
1990ء کی دہائی
ترمیموہ 90ء کی دہائی میں مقامی کرکٹ میں ایک غالب شخصیت تھے۔ اس کی جارحانہ بیٹنگ مثالی طور پر ایک روزہ کھیل کے لیے موزوں ہے۔ وہ ڈومیسٹک میدان میں انتہائی کامیاب رہا۔ اسے بین الاقوامی سطح پر بھی کچھ مواقع ملے۔ فروری 1992ء میں اس نے دورہ کرنے والی مغربی بنگال کی ٹیم کے خلاف 40 رنز بنائے، اس عمل میں جہانگیر عالم کے ساتھ 90 رنز کا اوپننگ سٹینڈ شیئر کیا۔ ایک سال بعد انھوں نے کراچی جیم خانہ کے خلاف 45 رنز بنائے۔ کئی سالوں تک میدان میں رہنے کے بعد بالآخر ستمبر 1996ء میں ملائیشیا میں اے سی سی ٹرافی کے لیے انھیں اہم قومی ٹیم میں واپس بلا لیا گیا۔ اس کا 66* کا سب سے زیادہ سکور گروپ مرحلے میں برونائی کے خلاف آیا۔ اگرچہ انھیں مارچ 1997ء میں آئی سی سی ٹرافی ٹیم کے لیے نظر انداز کر دیا گیا تھا لیکن انھیں 'اے' ٹیم کا کپتان بنا دیا گیا جس نے پاکستان میں 1997ء کے ولز کپ میں حصہ لیا تھا اگرچہ بنگلہ دیش 'اے' ٹیم اپنے تمام 4 گروپ میچ ہار گئی، لیکن بنگلہ دیش کے نوجوان کرکٹرز نے کچھ عالمی معیار کے کرکٹرز کے ساتھ کھیلتے ہوئے قیمتی تجربات حاصل کیے۔ انفرادی طور پر لیٹن نے 19.00 کی اوسط سے 76 رنز بنائے۔ نیشنل اسٹیڈیم، کراچی میں دی ایگریکلچرل ڈیولپمنٹ بینک (پاکستان) کے خلاف ان کا 43 کا سب سے زیادہ سکور آیا۔ وہیں، لٹن نے شہریار حسین (76) کے ساتھ دوسری وکٹ کے لیے 111 رنز کی شراکت کی۔ ان کا آخری بین الاقوامی میچ اکتوبر 1999ء میں ڈھاکہ میں انگلینڈ 'اے' کے خلاف تھا۔ اور وہ لیگی شوفیلڈ کے ہاتھوں آؤٹ ہونے سے پہلے اپنی طرف سے ایک سجیلا 55 رنز بنا کر انداز میں جھک گیا۔
ہارون الرشید: بین الاقوامی کرکٹ میں بیٹنگ کی اہم کارکردگی | |||
---|---|---|---|
تاریخ | مخالف ٹیم | مقام | سکور |
19 جنوری 1988 | ہانگ کانگ گورنر الیون | ہانگ کانگ | 74 |
28 فروری 1988 | پاکستان (انڈر الیون) | وکٹوریہ (آسٹریلیا) | 38 |
17 فروری 1990 | ڈینش الیون | ڈھاکہ | 65 |
18 فروری 1990 | ڈینش الیون | ڈھاکہ | 50 |
15 مئی 1990 | اکیڈیمک بولڈ کلب، ڈنمارک | ڈنمارک | 127 |
15 فروری 1992 | مغربی بنگال | ڈھاکہ | 40 |
1 اپریل 1993 | کراچی ایئر لائنز جم خانہ | سلہٹ | 45 |
8 ستمبر 1993 | برونائی | (ملائیشیا) | 66* |
2 مارچ 1997 | اے ڈی بی (پاکستان) | نیشنل اسٹیڈیم (کراچی) | 43 |
23 اکتوبر 1999 | انگلینڈ 'اے' | ڈھاکہ | 55 |
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Cricinfo Scorecard:Bangladesh v India (27 October 1988). (retrieved on 25 December 2007).
- ↑ Cricinfo Scorecard: Bangladesh v Sri Lanka (2 November 1988). (Retrieved on 25 December 2007).
- ↑ Hasan Babli. "Antorjartik Crickete Bangladesh". Khelar Bhuban Prakashani, November 1994.