ہرٹا مولر (Herta Müller) ادب کا نوبل انعام 2009ء حاصل کرنے والی ایک جرمن ناول نگار، شاعرہ اور مضمون نگار ہے۔ 1990 کی ابتدائی دہائی سے بین الاقوامی طور پر جانی جانے والی ادیب کا کام کا بیس سے زائد زبانوں میں ترجمہ کیا جا چکا ہے۔[1][2]

ہرٹا مولر
Herta Müller
(2011)
پیدائش (1953-08-17) 17 اگست 1953 (عمر 71 برس)
نتچیدروف، تیمیش کاؤنٹی، اشتراکی جمہوریہ رومانیہ
پیشہناول نگار، شاعرہ
قومیترومانیائی، جرمن
دور1982–تاحال
نمایاں کامنادیرس
پاسپورٹ
لینڈ آف گرین پلمز
اپاونٹمنٹ
ہنگر اینجل
اہم اعزازاتKleist Prize (1994)
International IMPAC Dublin Literary Award (1998)
Franz Werfel Human Rights Award (2009)
ادب کا نوبل انعام
2009

ابتدائی زندگی

ترمیم

جرمن مصنفہ۔ سنہ 1953ء میں رومانیہ میں پیدا ہوئیں۔ ملر رومانیہ کی جرمن اقلیت سے تعلق رکھنے والے ایک گھرانے میں پیدا ہوئیں اور دوسری جنگِ عظیم کے بعد ان کی والدہ کو سویت یونین میں ایک مزدور کیمپ میں بھیج دیا گیا۔ ہرٹا ملر کو ستّر کی دہائی میں رومانیہ کی خفیہ پولیس سے تعاون نہ کرنے کے الزام میں نوکری سے برخاست کر دیا گیا اور اس کے بعد سنہ 1987ء میں جرمنی منتقل ہوگئیں۔

جرمنی آمد

ترمیم

جرمنی منتقل ہونے سے قبل سنہ 1982ء میں جرمن زبان میں لکھ گئے ان کے افسانوں کا پہلا مجموعہ شائع ہوا جسے رومانیہ میں سنسر شپ کا سامنا کرنا پڑا۔ ملر کی ابتدائی تحریریں تو ان کے ملک سے چوری چھپے باہر لے جائی گئیں تاہم بعد میں آنے والے سالوں میں انھیں متعدد ادبی انعام ملے جن میں سنہ 1998ء میں ڈبلن میں دیا جانے والا امپیک ایوارڈ بھی شامل ہے۔

نوبل انعام

ترمیم

2009ء کا ادب کا نوبل انعام ان کو دیا گیا۔ رومانیہ کے ڈکٹیٹر نکولائی چاؤشسکو کے دورِ اقتدار کے مشکل حالات کو پیش کرنے کے لیے جانی جاتی ہیں۔ شاعری اور نثر دونوں میدانوں میں انھوں نے اپنے فن کا لوہا منوایا ہے۔

بیرونی روابط

ترمیم

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم