ہریش چندر مکھرجی
ہریش چندر مکھرجی ((بنگالی: হরিশ্চন্দ্র মুখোপাধ্যায়))(1824ء – 1861ء) ایک ہندوستانی صحافی، ہندو پیٹریاٹ کے مالک و مدیر اور محب وطن تھے جنھوں نے انڈگو کاشتکاروں کا زبردست دفاع کیا اور حکومت کو تبدیلیاں متعارف کرانے پر مجبور کیا۔[1]
ہریش چندر مکھرجی | |
---|---|
(بنگالی میں: হরিশ্চন্দ্র মুখোপাধ্যায়) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | اپریل 1824ء کولکاتا، بنگال پریزیڈنسی، برطانوی ہند |
وفات | جون 16، 1861 کولکاتا، بنگال پریزیڈنسی، برطانوی ہند |
(عمر 37 سال)
قومیت | بھارتی |
نسل | بنگالی ہندو |
مذہب | ہندو مت |
عملی زندگی | |
پیشہ | صحافی |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیمہریش چندر کے والد کا نام رام دھان مکھرجی تھا، ان کا آبائی وطن پورب بردھمان ضلع میں واقع سری دھار پور تھا لیکن انھوں نے اپنے ماموں کے یہاں بھوانی پور، کلکتہ میں پرورش پائی۔ اس وقت کی روایت کے بموجب ان کے والد کی تین بیویاں تھیں۔ ہریش چندر مکھرجی تیسری بیوی رکمنی دیوی سے تھے۔ وہ یونین اسکول کے طالب علم تھے لیکن غربت کی وجہ سے تعلیمی سلسلہ جاری نہ رکھ سکے۔ بعد ازاں انھوں نے ایک چھوٹی سی کمپنی میں کام کرنا شروع کیا تاہم کچھ عرصے بعد مسابقاتی امتحان کے ذریعہ انھیں فوجی محاسب عام (ملٹری آڈیٹر جنرل) کے دفتر میں منشی کی ملازمت مل گئی جہاں وہ آہستہ آہستہ ترقی کرتے رہے اور بالآخر یہیں سے وظیفہ یاب ہوئے۔[2]
ہندو پیٹریاٹ
ترمیمہریش چندر نے نجی طور پر علم حاصل کیا تھا اور خصوصاً تاریخ، سیاسیات، قانون اور انگریزی زبان میں اعلی استعداد حاصل کر لی تھی۔ وہ اپنے مضامین میں حکومت پر سخت تنقیدیں کرتے۔ ہریش چندر ہندو پیٹریاٹ کی ابتدا یعنی 1853ء ہی سے منسلک رہے۔ سنہ 1855ء میں وہ اس کے مالک اور مدیر بن گئے۔ اس میں سمبوناتھ پنڈت قانونی امور پر مضامین لکھا کرتے تھے۔
وفات
ترمیمہریش چندر نے 14 جون 1861ء کو وفات پائی۔ چونکہ انھوں نے معاشرے کی ترقی کے لیے اپنا سب کچھ قربان کر دیا تھا اس لیے ترکہ میں انھوں نے محض اپنا گھر اور ہندو پیٹریاٹ پریس چھوڑے۔ نیل کاشتکاروں پر مظالم کے خلاف ہندو پیٹریاٹ میں انھوں نے ایک رپورٹ شائع کی تھی، جس پر ان کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا گیا۔ اسی مقدمے کے دوران میں ان کا گھر بھی نیلامی پر چڑھ گیا۔ چنانچہ گریش چندر گھوش نے قوم سے درخواست کی وہ ہریش چندر کا گھر بچالیں، اس موقع پر کالی پرسن سنگھ اور دیگر افراد نے سرمایہ فراہم کیا اور یوں گھر نیلام ہونے سے بچ گیا۔
بیرونی روابط
ترمیم- Nurul Hossain Choudhury (2012)۔ "Mukherjee, Harishchandra"۔ $1 میں Sirajul Islam، Ahmed A. Jamal۔ Banglapedia: National Encyclopedia of Bangladesh (Second ایڈیشن)۔ Asiatic Society of Bangladesh
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Sengupta, Subodh Chandra and Bose, Anjali (editors), 1976/1998, Sansad Bangali Charitabhidhan (Biographical dictionary) Vol I, (بنگالی میں), p621, آئی ایس بی این 81-85626-65-0
- ↑ Sastri, Sivanath, Ramtanu Lahiri O Tatkalin Banga Samaj, (بنگالی میں)1903/2001, pp129-130, New Age Publishers Pvt. Ltd.