ہزارہ لوگ
ہزارہ (هزارہ، Hazāra) وسطی افغانستان میں بسنے والی اور دری فارسی کی ہزارگی بولی بولنے والی ایک برادری ہے۔ یہ تمام تقریباً شیعہ اسلام کے پیروکار ہوتے ہیں اور افغانستان کی تیسری سب سے بڑی برادری ہے۔ افغانستان میں ان کی آبادی کو لے کر تنازع ہے اور یہ 26 لاکھ سے 54 لاکھ کے درمیان میں مانی جاتی ہے۔ کل مل کر یہ افغانستان کی کل آبادی کا تقریباً (20–30%) حصہ ہیں۔ پڑوس کے پاکستان اور ایران کے ممالک میں بھی ان کے پانچ - پانچ لاکھ افراد آباد ہیں۔ پاکستان میں یہ زیادہ تر پناہ گزین کے طور پر جانے پر مجبور ہو گئے تھے اور زیادہ تر کوئٹہ شہر میں آباد ہیں۔ جب افغانستان میں طالبان اقتدار میں تھی تو انھوں ہزارہ لوگوں پر ان کے شیعہ ہونے کی وجہ سے بڑی سختی سے حکومت کی تھی، جس سے باميان صوبہ اور دايكدی صوبہ ہزارہ جیسے - وزیر علاقوں میں بھوک اور دیگر وپداے پھیلی تھیں۔
کل آبادی | |
---|---|
ت 9–10 ملین | |
گنجان آبادی والے علاقے | |
افغانستان | 6,500,000 (20–30%)[1] |
پاکستان | 956,000[2][3] |
ایران | 500,000 (2014)[2] |
کینیڈا | 36,376 |
مملکت متحدہ | 24,330 |
آسٹریلیا | 90,000 |
ترکیہ | 26,000 (2016) |
ریاستہائے متحدہ | 10,000 |
زبانیں | |
دری زبان (ہزارگی) | |
مذہب | |
اسلام – شیعہ، اقلیت سنی اسلام | |
متعلقہ نسلی گروہ | |
ایماق |
مزید دیکھیے
ترمیمنگارخانہ
ترمیم-
ہزارہ لوگ
-
احمد بهزاد
-
فیض محمد کاتب هزارہ
-
عبدالعلی مزاری
-
حسین صادقی
-
ہزارہ لوگ
-
سیما سمر
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Sarah Hucal۔ "Afghanistan: Who are the Hazaras?"۔ www.aljazeera.com۔ 09 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مئی 2018
- ^ ا ب Gordon, Raymond G. , Jr. (ed.), ۲۰۰۵. Ethnologue: Languages of the World, Fifteenth edition. Dallas, Tex. : SIL International. Online version: http://www.ethnologue.com/.
- ↑ Census of Afghans in Pakistan, UNHCR Statistical Summary Report (retrieved December 27, 2007)