ہفت گنبد جسے ہفت گنبذ بھی کہا جاتا ہے، بہمنی خاندان کے مقبروں کے ڈھانچے ہیں جو ہندوستان کی ریاست کرناٹک کے کالابوراگی میں واقع ہے۔ یہ مقبرے 14ویں اور 15ویں صدی کے دوران تعمیر کیے گئے اور ابتدائی ہنداسلامی فن تعمیر کی مثالیں ہیں۔ یہاں کل سات مقبرے ہیں جن میں سے چار بہمنی خاندان کے حکمرانوں کے مقبرے ہیں۔ مقبرہ کمپلیکس قومی اہمیت کی ایک یادگار ہے جس کی دیکھ بھال آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کرتی ہے۔ [1] مقبرہ کمپلیکس "سلطنت دکن کی یادگاروں اور قلعوں" کا حصہ ہے، جو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل ہے۔ [2]

The tomb of Firuz Shah, the largest of the tombs. An unnamed tomb is also seen in the background.
مقامگلبرگہ, کرناٹک
متناسقات17°20′31″N 76°50′43″E / 17.34194°N 76.84528°E / 17.34194; 76.84528
تعمیر14th and 15th centuries
طرزِ تعمیرہند اسلامی طرز تعمیر

تاریخ

ترمیم

مقبرہ کمپلیکس 14ویں اور 15ویں صدی کے درمیان تعمیر کیا گیا تھا۔ [3] 1425ء میں جب دار الحکومت بیدر منتقل ہواتونئے بہمنی سلطانوں کو انہیبہمنی مقبروں کے احاطے میں دفن کیا گیا ہے۔ مقبرے کے احاطے پر مقامی کاروباری افراد نے قبضہ کر رکھا ہے۔ [4]

فن تعمیر

ترمیم
 
قبریں ایک باغ میں واقع ہیں۔

تعمیراتی انداز تغلق فن تعمیر کی یاد دلاتا ہے۔ ایک انوکھی خصوصیت جو صرف ہفت گمباز میں نظر آتی ہے وہ دوہرے حجروں والا مقبرہ ہے جس میں ایک حجرہ بادشاہ کے لیے اور دوسرا اس کے خاندان کے افراد کے لیے ہے۔ [5]یہاں کل سات مقبرے ہیں جن میں سے چار سلطان کے مقبرے ہیں۔ قبریں ایک باغ میں واقع ہیں۔

مجاہد شاہ کا مقبرہ

ترمیم

یہ پہلا مقبرہ تھا جسے بنایا گیا تھا۔ [5] یہ سنگل چیمبر والا مربع قبر ہے، جس میں کسی بھی قسم کی زیبائش نہیں کی گئی ہے۔ [6] یہ ایک کم بنیاد پر واقع ہے۔ یہ مقبرے کے احاطے کے مغربی کنارے پر ہے۔ [7]

داؤد شاہ کا مقبرہ

ترمیم

یہ دوہرے حجروں والی قبر ہے۔ [8]

شمس الدین اور غیاث الدین کا مقبرہ

ترمیم

دونوں مقبرے ایک ہی تہ خانے میں ہیں۔ [7] [9]

فیروز شاہ بہمنی کا مقبرہ

ترمیم

فیروز شاہ بہمنی کا مقبرہ سب سے بڑا ہے اور اسے کمپلیکس میں سب سے اہم سمجھا جاتا ہے۔ [5] یہ ایک دوہرے حجروں والی قبر بھی ہے۔ بیرونی اور اندرونی بلندی کو دو درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے، جو دوہری محرابوں سے مزین ہیں۔ اوپری درجے کی محرابوں میں جلی طرز کی آرائش ہے۔ [10]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Alphabetical List of Monuments – Karnataka – Dharwad"۔ Archeological Survey of India۔ 22 جولا‎ئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جولا‎ئی 2021 
  2. "Monuments and Forts of the Deccan Sultanate"۔ UNESCO World Heritage Centre (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جولا‎ئی 2021 
  3. John C. Bowman (2000)۔ Columbia Chronologies of Asian History and Culture (بزبان انگریزی)۔ Columbia University Press۔ صفحہ: 340۔ ISBN 978-0-231-11004-4 
  4. ^ ا ب پ Percy Brown (2013-04-16)۔ Indian Architecture (The Islamic Period) (بزبان انگریزی)۔ Read Books Ltd۔ ISBN 978-1-4474-9482-9 
  5. Meera Iyer (2019-07-27)۔ "Alluring Bahmani architecture"۔ Deccan Herald (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جولا‎ئی 2021 
  6. ^ ا ب "Gulbarga"۔ Institute for Advanced Studies on Asia 
  7. "Haft Gumbad"۔ ArchNet۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جولا‎ئی 2021 
  8. Elizabeth Schotten Merklinger۔ Indian Islamic architecture: the Deccan 1347-1686 
  9. "Mausoleum of Firuz Shah Bahmani"۔ ArchNet۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جولا‎ئی 2021