ہیثم البدری (پیدائش: 1970ء - وفات: 2006ء) عراق سے تعلق رکھنے والے ایک اہم شدت پسند تھے، جو القاعدہ عراق کے ایک سینئر رکن اور رہنما تھے۔ انہیں القاعدہ عراق کی جانب سے مختلف دہشت گرد کارروائیوں میں شامل رہنے کے سبب عالمی سطح پر جانا جاتا تھا۔ ہیثم البدری 2006ء میں ایک امریکی فضائی حملے میں ہلاک ہو گئے۔[1]

ہیثم البدری
(عربی میں: هيثم البدري‎‎ ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (عربی میں: هيثم صباح شاكر محمد البدري ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 1970ء (اندازاً)
عراق
وفات 2006ء
تکریت، عراق
قومیت عراقی
مذہب اسلام
رکن القاعدہ، عراق   ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ القاعدہ کے سینئر رکن
مادری زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ شہرت القاعدہ عراق کے رہنما
عسکری خدمات
وفاداری جمہوریہ عراق ،  القاعدہ   ویکی ڈیٹا پر (P945) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لڑائیاں اور جنگیں عراقی جنگ   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پس منظر

ترمیم

ہیثم البدری عراق میں پیدا ہوئے اور بعد ازاں اسلامی شدت پسندی کی تحریک میں شامل ہوئے۔ وہ القاعدہ عراق کے ایک اہم رہنما بن گئے اور تنظیم کی عسکریت پسند سرگرمیوں کو منظم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتے رہے۔ البدری ابو مصعب الزرقاوی کے قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتے تھے اور ان کی موت کے بعد انہوں نے تنظیم کی قیادت سنبھالی تھی۔[2]

سامراء کی مسجد پر حملہ

ترمیم

ہیثم البدری کو 2006ء میں عراق کے شہر سامراء میں امام علی الہادی کی الاسکری مسجد پر ہونے والے بم دھماکے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا جاتا ہے۔ اس حملے نے عراق میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو مزید بڑھا دیا اور اس کے نتیجے میں ملک بھر میں تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا۔[3]

امریکی فضائی حملہ اور موت

ترمیم

2006ء میں امریکی فوج نے تکریت، عراق میں ایک فضائی حملہ کیا جس میں ہیثم البدری ہلاک ہو گئے۔ اس حملے کو القاعدہ کے خلاف جنگ میں ایک اہم کامیابی قرار دیا گیا۔ امریکی حکام کے مطابق، ہیثم البدری کی ہلاکت سے القاعدہ عراق کی عسکری کارروائیوں کو شدید دھچکا پہنچا۔[4]

عالمی ردعمل

ترمیم

ہیثم البدری کی ہلاکت پر عالمی سطح پر ملے جلے ردعمل سامنے آئے۔ امریکی حکام نے اس کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک بڑی کامیابی قرار دیا، جبکہ القاعدہ نے ان کی موت کو ایک بڑا نقصان تسلیم کیا۔[5]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Top Qaeda Leader in Iraq Killed in US Airstrike - New York Times
  2. Reuters - Haytham al-Badri Killed in Airstrike
  3. The Guardian - Haytham al-Badri's Involvement in Samarra Attack
  4. Al Jazeera - Al-Qaeda Leader Haytham al-Badri Killed in US Airstrike[مردہ ربط]
  5. BBC News - Al-Qaeda Leader Killed in Iraq[مردہ ربط]