یاور حیات خان
یاور حیات 18ا کتوبر 1943ء کو لاہور میں ایک سیاسی، سرمایہ دار و جاگیر دار جاٹ گھرانے میں پیدا ہوئے۔ وہ معروف سیاسی شخصیت سر سکندر حیات خان کے نواسے تھے۔ ان کے والد عظمت حیات فوج میں بریگیڈئر تھے۔وہ فلم انڈسٹری کے معروف ہدایتکار، فلمساز اور مصنف انور کمال پاشا کے بھانجھے اور فلم رائٹر محمد کمال پاشا کے بہنوئی تھے۔
عملی زندگی
ترمیمانھوں نے 1965ء میں پی ٹی وی کو جوائن کیا اور 1973ء میں نشر ہونے والی ڈراما سیریل 'جھوک سیال ' سے شہرت ملی جسے ملکہ پکھراج کے شوہر سید شبیر حسین نے تحریر کیا تھا۔ بعد ازاں انھوں نے فرار، کنڈی ، سدراں، قلعہ کہانی اور مہنگائی جیسے کئی ڈرامے تخلیق کیے۔ 1981ء میں نشر ہونے والے ڈرامے 'دہلیز' نے انھیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا جس کے مصنف امجداسلام امجد تھے۔ یاور حیات کا شمار پی ٹی وی کے اُن چند بانی پروڈیوسرز میں ہوتا ہے جنھوں نے پاکستانی ٹی وی ڈرامے کو جلا بخشی۔ ان کے ڈراموں سے بے شمار فنکاروں نے شہرت حاصل کی۔ اداکارہ روحی بانو ، عظمیٰ گیلانی ، عابد علی ، خالدہ ریاست ، محبوب عالم ، جمیل فخری اوردوسرے کئی سینئر فنکاروں کو اپنے ڈراموں میں متعارف کرایا۔انھوں نے 32 برس تک پی ٹی وی میں ملازمت کی اوران کا آخری ڈراما 'یہ کہانی نہیں ہے' 2006ء میں نشر ہوا جسے منو بھائی نے لکھا تھا۔ یاورحیات کے مشہور ڈراموں میں اندھیرا اُجالا ، زنجیر، قصائی اور مہنگائی، نشیمن، سمندر، جزیرہ، جھیل، آدم زاد، شناخت، پرواز شامل ہیں۔
وفات
ترمیمسردار یاور حیات خان 73 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ نمونیہ کے باعث وہ سات روز سی ایم ایچ میں زیر علاج رہے، پھیپھڑے فیل ہونے کے باعث وہ گذشتہ روز انتقال کرگئے۔پاکستان ٹیلی ویژن کے ریٹائرڈ پروگرام پروڈیوسر یاور حیات خان کی نمازِ جنازہ 4 نومبر 2016ء جمعۃ المبارک شام چار بجے کیولری گراونڈ کی خالد مسجد میں ادا ہوئی اور مقامی قبرستان میں تدفین کی گئی، ۔مرحوم نے پسماندگان میں بیوہ، تین بیٹے اور بیٹیاں چھوڑے ہیں۔