یوایل
یوایل یا یوئیل (عبرانی:יואל بہ معنی «یہوواہ خدا ہے») بنی اسرائیل کے بارہ انبیائے صغیر میں سے دوسرے، فتوایل کے بیٹے اور کتاب یوایل کے مصنف تھے۔[1] انھوں نے یہودیہ میں زندگی گزاری اور اور یہودیوں کے لیے معاملات قضاء پر کام کیا۔ انھیں سلطنت عزیاہ کے دوران میں یسعیاہ اور عاموس کا ہمعصر کہا جاتا ہے۔ یوئیل کی کتاب، کتاب عاموس، کتاب میکاہ، کتاب صفنیاہ، کتاب یرمیاہ اور کتاب حزقی ایل کا ہی تسلسل ہے۔ یوایل نے یہودیہ میں خشک سالی اور ٹڈیوں کی آفات کے نازل ہونے کی پیش گوئی کی تھی۔[2] انھوں نے جوانوں و بوڑھوں، [3] شراب نوشوں، [4] باغبانوں[5] اور کاہنوں[6] کو توبہ کرنے کی تلقین کی اور وہ سمجھتے تھے کہ بنی اسرائیل پر نزول عذاب کا وقت قریب آچکا ہے۔[7] یوئیل نے یہودیہ میں وفات پائی لیکن ان کی قبر کے بارے میں معلومات دستیاب نہیں ہیں۔ لیکن ایک طویل روایت کے مطابق یوئیل کی تدفین گوش حلب میں کی گئی تھی۔[8]
یوایل | |
---|---|
نبی | |
مزار | گوش حلب، اسرائیل |
تہوار | 19 اکتوبر (راسخ الاعتقاد) |
کارہائے نمایاں | کتاب یوایل |
مسیحیت میں
ترمیممسیحی انھیں پیغمبر اور قابل تعظیم مانتے ہیں۔ مشرقی راسخ الاعتقاد کلیسیا کی لطوریائی تقویم میں ان کا دن 19 اکتوبر کو منایا جاتا ہے جب کہ کاتھولک کلیسیا میں انھیں 13 جولائی کو یاد کیا جاتا ہے۔[9] جبکہ آرمینیائی رسولی کلیسیا میں ان کا دن 31 جولائی ہے۔
یوایل کا یہ بیان کہ ’میں [خدا] ہر انسان پر اپنی روح نازل کروں گا۔ تمھارے بیٹے اور تمھاری بیٹیاں نبوت کریں گے۔ تمھارے بوڑھے لوگ خواب اور تمھارے جوان آدمی رویا دیکھیں گے۔‘ پطرس نے اپنے خطبہ روز خاص کے اعمال میں پنتکست میں بیان کیا۔ اور اس کے بعد سے دیگر مذاہب کی شخصیات نے بھی ان کلمات کو اپنے ہاں خصوصی اہمیت دی۔
بہائیت میں
ترمیمبہائی مذہب والے بھی یوئیل کو انبیائے صغیر میں سے گردانتے ہیں۔[10] کتاب ایقان میں بہا اللہ کہتا ہے کہ گذشتہ انبیائے صغیر کی نبوتیں علامتی تھیں جیسا کہ یوایل نبی کی نبوت اس لیے انھیں حقیقی معنوں میں مراد نہیں لینا چاہیے۔[11]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ یوایل 1: 1؛ اعمال 2: 16
- ↑ یوایل 2: 31
- ↑ یوایل 1: 3
- ↑ یوایل 1: 5
- ↑ یوایل 1: 11
- ↑ یوایل 1: 13
- ↑ یوایل 2: 8
- ↑ "Gush HaLav"۔ Jewishvirtuallibrary.org۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اگست 2017
- ↑ Editor۔ "Roman Martyrology جولائی, in English"۔ Boston-catholic-journal.com۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اگست 2017
- ↑ Revisioning the Sacred: New Perspectives on a Bahái̓́ Theology – Volume 8 – Page 32, J. A. McLean – 1997
- ↑ Bahá'u'lláh and the New Era: An Introduction to the Bahá'í Faith – Page 251, J. E. Esslemont – 2006