آئرلینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ سری لنکا 2022-23ء
بین الاقوامی کرکٹ دورہ
(آئرش کرکٹ ٹیم کا دورہ سری لنکا 2022-23 سے رجوع مکرر)
آئرلینڈ کرکٹ ٹیم نے اپریل 2023ء میں دو ٹیسٹ میچ کھیلنے کے لیے سری لنکا کا دورہ کیا۔[1][2][3] یہ آئرلینڈ کی پہلی ٹیسٹ سیریز تھی جو ایک سے زیادہ میچوں پر مشتمل تھی۔[4]
آئرلینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ سری لنکا 2022–23ء | |||||
سری لنکا | آئرلینڈ | ||||
تاریخ | 16 – 28 اپریل 2023 | ||||
کپتان | دیموتھ کرونارتنے | اینڈریو بالبرنی | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | سری لنکا 2 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | کشل مینڈس (385) | ہیری ٹیکٹر (179) | |||
زیادہ وکٹیں | پرابھات جے سوریا (17) | کرٹس کیمفر (3) | |||
بہترین کھلاڑی | کشل مینڈس (سری لنکا) |
ابتدائی طور پر آئرلینڈ کو دو ایک روزہ بین الاقوامی (ODI) میچوں کے ساتھ ایک ٹیسٹ میچ کھیلنا تھا۔[5][6] مارچ 2023 میں سری لنکا کرکٹ کی درخواست کے بعد[7] شیڈول کو تبدیل کر کے دو ون ڈے میچوں کی بجائے دوسرا ٹیسٹ شامل کر دیا گیا۔[8][9]
سری لنکا نے آئرلینڈ کو یکطرفہ پہلے ٹیسٹ میں شکست دے کر سیریز میں 1–0 کی برتری حاصل کی۔[10] سری لنکا نے دوسرا ٹیسٹ بھی جیت کر سیریز 2–0 سے اپنے نام کر لی۔[11]
دستے
ترمیمسری لنکا[12] | آئرلینڈ[13] |
---|---|
پال سٹرلنگ کو صرف دوسرے ٹیسٹ کے لیے آئرلینڈ کے ٹیسٹ اسکواڈ میں منتخب کیا گیا تھا۔[14]
ٹیسٹ سیریز
ترمیمپہلا ٹیسٹ
ترمیمب
|
||
- سری لنکا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- سدیرا سماراوکراما (سری لنکا) نے ٹیسٹ میں اپنی پہلی سنچری بنائی۔[15]
- سدیرا سماراوکراما نے سری لنکن کھلاڑی کی طرف سے ٹیسٹ میں نمبر 8 یا اس سے کم نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے سب سے زیادہ سکور بھی بنائے۔[16]
- یہ سری لنکا کی اننگز کے مارجن کے لحاظ سے ریکارڈ فتح تھی۔[17]
دوسرا ٹیسٹ
ترمیم24–28 اپریل 2023ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- آئرلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- دوسرے دن خراب روشنی کی وجہ سے 13.5 اوور کا کھیل ضائع ہوا۔
- تیسرے دن بارش کی وجہ سے 31.1 اوور کا کھیل ضائع ہوا۔
- میتھیو ہمفریز (آئرلینڈ) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
- میچ کی پہلی اننگز میں اینڈریو بالبرنی اور پال سٹرلنگ کے درمیان 115 رنز کا اسٹینڈ رنز کے لحاظ سے ٹیسٹ میں آئرلینڈ کے لیے سب سے بڑی شراکت داری تھی۔[18]
- پال سٹرلنگ، کرٹس کیمفر (آئرلینڈ) اور نشان مدشکا (سری لنکا) سبھی نے ٹیسٹ میں اپنی پہلی سنچریاں بنائیں۔[19][20][21]
- پال سٹرلنگ تینوں بین الاقوامی فارمیٹس میں سنچری بنانے والے دوسرے آئرش کرکٹ کھلاڑی بھی بن گئے۔[22]
- میچ کی پہلی اننگز میں آئرلینڈ کا ٹوٹل (492) ٹیسٹ میں ان کا سب سے بڑا اننگز کا مجموعہ تھا۔[23]
- نشان مدشکا اور کشل مینڈس (سری لنکا) دونوں نے ٹیسٹ میں اپنی پہلی ڈبل سنچری بنائی۔[24]
- پرابھات جے سوریا (سری لنکا) ٹیسٹ میچز کی تعداد (7) کے لحاظ سے 50 وکٹیں لینے والے تیز ترین اسپنر بن گئے۔[25]
نوٹ
ترمیم- ↑ ہر ٹیسٹ کے لیے پانچ دن کا کھیل مقرر تھا لیکن پہلا ٹیسٹ تین دن میں نتیجے پر پہنچ گیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "آئرلینڈ سری لنکا میں دو ٹیسٹ میچ کھیلے گا۔"۔ بیلفاسٹ ٹیلی گراف۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2023
- ↑ "سری لنکا میں آئرلینڈ کے لیے بونس ٹیسٹ"۔ کرکٹ یورپ۔ 14 مارچ 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2023
- ↑ "دورہ سری لنکا کے ساتھ آئرلینڈ کے لیے ٹیسٹ میں اضافہ دو میچوں تک ہو گیا۔"۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2023
- ↑ "پرعزم آئرلینڈ سری لنکا میں اسپن کے ذریعے آزمائش کے لیے تیار ہے۔"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اپریل 2023
- ↑ "آئرلینڈ کے لیے خود مسلط ٹیسٹ کا قحط ختم ہونے والا ہے۔"۔ کرکٹ یورپ۔ 19 اگست 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2022
- ↑ "آئرلینڈ کے فیوچر ٹور پروگرام کا اعلان کر دیا گیا۔"۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2022
- ↑ "سری لنکا بمقابلہ آئرلینڈ: اپریل کے ٹور فارمیٹ کو دو ٹیسٹ میں تبدیل کر دیا گیا کیونکہ ون ڈے ڈراپ کر دیا گیا ہے۔"۔ بی بی سی سپورٹس۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2023
- ↑ "سری لنکا کرکٹ نے آئرلینڈ کے دورہ سری لنکا 2023 میں تبدیلیوں کا اعلان کر دیا۔"۔ تھیپاپارے۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2023
- ↑ "آئرلینڈ اپریل میں سری لنکا میں دو ٹیسٹ کھیلے گا۔"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2023
- ↑ "گال میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں سری لنکا نے آئرلینڈ کو اننگز اور 280 رنز سے شکست دے دی۔"۔ سکائی سپورٹس۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2023
- ↑ "مینڈس اور فرنینڈو نے آئرلینڈ کو شکست دے کر سری لنکا کی اننگز کی فتح اپنے نام کی۔"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اپریل 2023
- ↑ "وکٹ کیپر کی چھ سال کے وقفے کے بعد واپسی، آئرلینڈ کے خلاف ٹیسٹ کے لیے سری لنکا کی ٹیم کا اعلان کر دیا گیا۔"۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اپریل 2023
- ↑ "سری لنکا دورے کے شیڈول میں تبدیلی، آئرلینڈ دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز کھیلنے کے لیے تیار ہے۔"۔ کرکٹ آئرلینڈ۔ 22 مارچ 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2023
- ↑ "پال سٹرلنگ دورہ سری لنکا کے لیے ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل ہوں گے۔"۔ کرکٹ آئرلینڈ۔ 05 اپریل 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اپریل 2023
- ↑ "سری لنکا کے 591 کے سکور کے بعد جے سوریا کے فائیو فر نے آئرلینڈ کو حیران کیا۔"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اپریل 2023
- ↑ "سدیرا سمارا وکرما نے اپنی پہلی سنچری بنا کر 7 سالہ خشک سالی ختم کر دی اور اس کھلاڑی کا کریئر تباہ کر دیا"۔ بابا کرک۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اپریل 2023
- ↑ "پہلا ٹیسٹ: سری لنکا نے آئرلینڈ کو اننگز اور 280 رنز سے شکست دی۔"۔ ٹائمز آف انڈیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2023
- ↑ "بالبرنی نے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میں آئرلینڈ کی واپسی میں مدد کی۔"۔ بزنس ریکارڈر۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اپریل 2023
- ↑ "پال سٹرلنگ سنچری بنانے کے بعد ایلیٹ گروپ میں شامل ہو گئے کیونکہ آئرلینڈ نے سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے دوسرے دن متاثر کیا۔"۔ بیلفاسٹ ٹیلی گراف۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2023
- ↑ "سٹرلنگ اور کیمفر نے گال رن فیسٹ میں سنچریاں بنائیں"۔ کرکٹ یورپ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2023[مردہ ربط]
- ↑ "بارش نے مدشکا اور مینڈس کے امید افزا اسٹینڈ کو روک دیا۔"۔ دی پیپرے۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2023
- ↑ "پال سٹرلنگ 3 فارمیٹس میں سنچری سکور کرنے والے دوسرے آئرش بلے باز بن گئے۔"۔ انڈیا پوسٹس۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2023
- ↑ "آئرلینڈ نے ٹیسٹ سکور کا ریکارڈ بنایا"۔ دی ڈیلی سٹار۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2023
- ↑ "نشان مدوشکا نے پہلی ڈبل سنچری کے ساتھ سری لنکا کی بیٹنگ میں قیادت کی۔"۔ اڈاڈیرانا۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اپریل 2023
- ↑ "پربت جے سوریا ٹیسٹ میں تیز ترین 50 وکٹیں لینے والے اسپنر بن گئے۔"۔ سپورٹ سٹار۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اپریل 2023