پل رام (Rama's Bridge)
(تامل: இராமர் பாலம்Irāmar pālam
'، سنسکرت: रामसेतु، rāmasetu)، جسے پل آدم (تامل: ஆதாம் பாலம் ātām pālam) [1]پایاب چونا پتھر کا ایک سلسلہ ہے جو بھارت کی ریاست تمل ناڈو کے جنوب مشرقی ساحل پر واقع جزیرہ پامبان جسے جزیرہ رامیشورم بھی کہا جاتا ہے سے سری لنکا کے شمال مغربی ساحل پر جزیرہ منار تک جاتا ہے۔ ارضیاتی ثبوت اس پل کو بھارت اور سری لنکا کے درمیان میں ایک سابق زمینی رابطہ تجویز کرتے ہیں۔[2]
پل 18 میل (30 کلومیٹر) طویل ہے [3] اور خلیج منار کو (جنوب مغرب) میں آبنائے پالک (شمال مشرق) سے جدا کرتا ہے۔
یہ حصہ جہازرانی کے قابل نہیں۔ کیونکہ کہیں بھی پانی کی گہرائی تین چار فٹ سے زیادہ نہیں۔ 1883ء میں یہاں بحری آمد و رفت کے لیے راستہ صاف کرنے کی کوشش کی گئی مگر کامیاب نہ ہو سکی۔ اسرائیلی و اسلامی روایات کے مطابق آدم نبی کو جب سری لنکا اتارا گیا تو وہ اسی راستے سے گذرے تھے۔ جبکہ ہندومت میں اس کو رام چندر کا بنایا ہوا پل کہتے ہیں۔ ہندوؤں کا عقیدہ ہے کہ رام اپنی اغوا شدہ بیوی کو بازیاب کرانے جب لنکا جا رہے تھے تب اپنی فوج کی سہولت کے لیے انھوں نے یہ پل بنایا تھا۔
تعمیراتی آرٹ ورک
رامائن سے تصویر
رامائن: بندر لنکا کی طرف پل کی تعمیر کرتے دکھائی دیے ہیں