آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 2013-14ء
آسٹریلیا کی قومی کرکٹ ٹیم نے 10 اکتوبر سے 2 نومبر 2013ء کے درمیان ہندوستان کا دورہ کیا جس میں ہندوستان کے خلاف 1 ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی میچ اور 7 میچوں کی ایک روزہ بین الاقوامی سیریز کھیلی۔ [1] کمر کی مسلسل چوٹ کی وجہ سے، آسٹریلیائی کپتان مائیکل کلارک کی جگہ کالم فرگوسن نے لے لی اور جارج بیلی نے ٹیم کی کپتانی کی۔ [2] دوسرے ون ڈے میچ کے دوران پہلے پانچ آسٹریلوی بلے بازوں نے پچاس یا اس سے زیادہ کا اسکور بنایا، یہ ایک ایسا کارنامہ ہے جو اس سے قبل کسی بھی فریق نے نہیں کیا تھا۔ [3] صرف اسی میچ میں، ہندوستان نے جیت کے لیے 360 رنز کے ہدف کا تعاقب کیا جس سے یہ ون ڈے میچ جیتنے والا دوسرا سب سے زیادہ رنز کا تعاقب بن گیا۔ [4] دو ہفتے بعد چھٹے میچ میں، ہندوستان نے ایک بار پھر آسٹریلیا کے کل 350 رنز کا تعاقب کرتے ہوئے میچ جیتنے کے لیے تیسرا سب سے زیادہ رنز کا تعطل ریکارڈ کیا۔ اتفاق سے تینوں سب سے زیادہ رنز کا تعاقب آسٹریلیا کے خلاف ہوا تھا۔ [5] ساتویں اور آخری میچ میں، ہندوستانی بلے باز روہت شرما ون ڈے کرکٹ میں ڈبل سنچری بنانے والے تیسرے شخص بن گئے، جب انہوں نے 158 گیندوں پر 209 رنز بنائے۔ [6] ان کی اننگز میں 16 چھکے شامل تھے جو ایک ون ڈے اننگز میں سب سے زیادہ تھے جس نے آسٹریلیائی کرکٹر شین واٹسن کے 15 کے پچھلے ریکارڈ کو توڑ دیا تھا۔[6] یہ ریکارڈ بعد میں انگلینڈ کے آئون مورگن نے توڑا جنہوں نے 2019 میں افغانستان کے خلاف 17 چھکے لگائے تھے۔ [7]
آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 2013-14ء | |||||
آسٹریلیا | بھارت | ||||
تاریخ | 10 اکتوبر 2013ء – 2 نومبر 2013ء | ||||
کپتان | جارج بیلی | مہندرسنگھ دھونی | |||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | بھارت 7 میچوں کی سیریز 3–2 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | جارج بیلی (478) | روہت شرما (491) | |||
زیادہ وکٹیں | مچل جانسن (7) جیمزفالکنر (7) |
روی چندرن ایشون (9) | |||
بہترین کھلاڑی | روہت شرما | ||||
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | بھارت 1 میچوں کی سیریز 1–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | ایرون فنچ (89) | یوراج سنگھ (77) | |||
زیادہ وکٹیں | کلنٹ میکے (2) | ونے کمار (3) بھونیشورکمار (3) | |||
بہترین کھلاڑی | یوراج سنگھ |
شریک دستے
ترمیمایک روزہ بین الاقوامی | ٹوئنٹی20 بین الاقوامی | ||
---|---|---|---|
بھارت | آسٹریلیا | بھارت[8] | آسٹریلیا |
|
واحد ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- نیک میڈنسن (آسٹریلیا) ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
- ونے کمار اور ایشانت شرما نے اپنا آخری ٹوئنٹی20 بین الاقوامی کھیلا۔
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
ترمیمپہلا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- اس مقام پر یہ پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ تھا۔
دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- وراٹ کوہلی کی سنچری ایک روزہ بین الاقوامی میں کسی بھارتی کرکٹر کی تیز ترین سنچری ہے: 52 گیندوں پر 100۔
- یہ اب ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ کی تاریخ میں چوتھا سب سے زیادہ رنز کا تعاقب ہے۔
- پہلے پانچ آسٹریلوی بلے بازوں میں سے سبھی نے پچاس یا اس سے زیادہ کا اسکور بنایا، ایسا کارنامہ جو اس سے قبل کسی بھی ٹیم نے حاصل نہیں کیا تھا۔
تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
شیکھر دھون 14* (12)
|
- بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش کے باعث مزید کھیل ممکن نہ ہو سکا۔
پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمچھٹا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- یہ اب ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ کی تاریخ میں چوتھا سب سے زیادہ رنز کا تعاقب ہے۔
ساتواں ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- ناکام رنز کے تعاقب میں یہ آسٹریلیا کا اب تک کا سب سے بڑا اسکور تھا۔
- جیمزفالکنر (آسٹریلیا) ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنی پہلی سنچری بنائی۔ یہ آسٹریلیا کے لیے تیز ترین سنچری تھی۔
- روہت شرما 209 ایک روزہ بین الاقوامی میں چھٹا سب سے بڑا اسکور ہے۔
- روہت شرما نے اس میچ میں 16 چھکے لگائے جو ایک نیا عالمی ریکارڈ ہے (پچھلا ریکارڈ - شین واٹسن - 15 چھکے)۔
- گلین میکسویل کی ففٹی ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں دوسری تیز ترین ففٹی کے برابر ہے (18 گیندوں پر)۔
- ونے کمار ایک روزہ بین الاقوامی میں 100 رنز دینے والے پہلے بھارتی بن گئے۔
- بھارت نے 7 میچوں کی سیریز 3-2 سے جیت لی (2 میچز ضائع ہوئے)۔
- یہ صرف چوتھا موقع تھا جب آسٹریلیائی باؤلرز نے ایک روزہ بین الاقوامی میں 350 سے زیادہ رنز دیے، پہلی بار جنوبی افریقہ کے خلاف (438) اور اسی سیریز میں بھارت کے خلاف تین بار۔
اعداد و شمار
ترمیمروہت شرما کو 491 رن بنانے کے بعد مین آف دی سیریز کا ایوارڈ دیا گیا۔ سیریز کے اختتام پر آئی سی سی بلے بازوں کی درجہ بندی میں کئی تبدیلیاں کی گئیں۔ ویرات کوہلی کو نمبر 1 بلے باز کے طور پر درجہ دیا گیا جبکہ جارج بیلی اپنے کیریئر کی بہترین تیسری پوزیشن پر پہنچ گئے۔ایک روزہ بین الاقوامی
بیٹنگ
ترمیم- سب سے زیادہ رنز [9]
کھلاڑی | میچ | رنز | اوسط | سب سے زیادہ سکور |
---|---|---|---|---|
روہت شرما | 6 | 491 | 122.75 | 209 |
جارج بیلی | 6 | 478 | 95.60 | 156 |
وراٹ کوہلی | 6 | 344 | 114.66 | 115* |
شیکھردھون | 6 | 284 | 56.80 | 100 |
گلین میکسویل | 6 | 248 | 41.33 | 92 |
بولنگ
ترمیم- سب سے زیادہ وکٹیں [10]
کھلاڑی | میچ | وکٹیں | اکانومی ریٹ | بہترین باؤلنگ |
---|---|---|---|---|
روی چندرن ایشون | 6 | 9 | 5.98 | 2/51 |
رویندرجدیجا | 6 | 8 | 5.58 | 3/73 |
ونے کمار | 5 | 8 | 7.93 | 2/50 |
محمد شامی | 3 | 7 | 6.62 | 3/42 |
مچل جانسن | 5 | 7 | 5.68 | 4/46 |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Australia to tour India for seven ODIs, one T20"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN EMEA۔ 3 جولائی 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-07-06
- ↑ "Australia captain Michael Clarke out of India tour with back injury"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-10-02
- ↑ "Top five catapult Australia to 359"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-10-16
- ↑ "وراٹ کوہلی & روہت شرما star in India's record-breaking ODI win"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-10-31
- ↑ "India v Australia: وراٹ کوہلی leads hosts to victory in Nagpur"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-10-31
- ^ ا ب "India v Australia: روہت شرما smashes 209 as India win series"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-11-02
- ↑ "Eoin Morgan's brutal 148 flattens Afghanistan"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-12-30
- ↑
- ↑ "Most runs"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-10-20
- ↑ "Most wickets"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-11-02