آغا خان محل (Aga Khan Palace) سلطان محمد شاہ آغا خان سوم نے پونے، ہندوستان میں 1892ء میں تعمیر کروایا۔ محل اردگرد کے علاقوں میں غریبوں کی مدد کے لیے تیار کروایا گیا جو قحط کا شکار تھے۔[1]

مقامپونہ، بھارت
متناسقات18°33′08″N 73°54′05″E / 18.5523°N 73.9015°E / 18.5523; 73.9015
رقبہ19 acre (77,000 میٹر2)
تعمیر1892
نظم و نسقگاندھی نیشنل میموریل سوسائٹی
قسمتاریخی اہمیت
نامزد کردہ2003
نامزدبھارت آثار قدیمہ سروے
آغا خان محل is located in مہاراشٹر
آغا خان محل
مہاراشٹر میں آغا خان محل کے مقام

آغا خان محل ایک شاندار عمارت ہے اور اسے ہندوستان کی سب سے بڑے عجائبات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔[2] محل تحریک آزادی ہند سے خاص منسلک ہے کیونکہ یہ موہن داس گاندھی، ان کی بیوی کستوربا گاندھی، ان کے سیکریٹری مہادیو ڈیسائی اور سروجنی نائیڈو کے لیے جیل کے طور پر استعمال کیا گیا۔ اسی محل میں کستوربا گاندھی اور مہادیو ڈیسائی کی موت واقع ہوئی۔[3]

تصاویر

ترمیم
آغا خان محل

حوالہ جات

ترمیم
  1. Sudhir Suryawanshi (1 February 2012)۔ "State govt to set up special cell to preserve heritage structures"۔ زی نیوز via HighBeam Research۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مئی 2012 
  2. "Respecting our legacy". Deccan Herald. 29 April 2012. Retrieved 10 May 2012.
  3. "Respecting our legacy"۔ دکن ہیرالڈ۔ 29 April 2012۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2012