سید علی حسینی سیستانی
سید علی حسینی سیستانی المعروف آیت اللہ سیستانی، عراق کے معروف ایرانی نژاد عالم دین ہیں اور فرقۂ اثنائے عشری اصولی سے تعلق رکھتے ہیں۔ آپ نجف کے حوزہ علمیہ کے مرجع ہیں یا آسان الفاظ میں آیت اللہ عظمٰی ہیں۔ آپ 4 اگست 1930ء کو مشہد، ایران میں پیدا ہوئے اور 1951ء سے نجف اشرف عراق میں قیام پزیر ہیں۔ علاوہ ازیں وہ بعد از جنگ عراق کے ایک اہم سیاسی رہنما سمجھے جاتے ہیں۔ آپ متعدد کتابوں کے مصنف بھی ہیں۔ آپ نے 2014ء میں داعش کے خلاف فتوی دیا اور رضاکاران نے مل کر داعش کو نیست نابود کر دیا۔ آپ کئی اداروں کے سرپرست ہے۔ آپ 8 اگست 1992ء سے آیت اللہ خوئی کے بعد حوزہ علمیہ نجف اشرف کے زعیم بھی ہے۔ آپ کا دفتر ایران اور عراق میں بھی واقع ہے۔ آپ کے دفتر کی رسمی ویب گاہ {https://www.sistani.org} ہے۔ [2][3]
آیت اللہ العظمیٰ ،سید | |
---|---|
سید علی حسینی سیستانی | |
(فارسی میں: سيد على سيستانى) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 4 اگست 1930ء (94 سال)[1] مشہد |
رہائش | نجف (1950–) |
شہریت | عراق |
عملی زندگی | |
استاذ | سید ابو القاسم خوئی ، محسن الحکیم |
پیشہ | فقیہ ، مذہبی لکھاری ، الٰہیات دان ، مرجع |
پیشہ ورانہ زبان | فارسی ، عربی |
شعبۂ عمل | اصولی (اہل تشیع) |
دستخط | |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
ابن عربی اور تصوف کا رد
ترمیمشیعہ متکلمین اور فقہا نے ہمیشہ تصوف کی رد میں رسالے لکھے اور فتاویٰ دیے ہیں۔ آیت اللہ سیستانی بھی اس بارے میں فقہائے امامیہ کی روش پر کاربند ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں آپ نے ابن عربی کے بارے میں کہا:[4]
سوال: بعض ویب سائٹس پر آپ سے یہ منسوب ہے کہ آپ صاحبِ فصوص الحکم کے عرفان کی تائید کرتے ہیں۔ اس سلسلے میں اپنی نظر سے آگاہ فرمائیں؟ جواب: اعتقادی معارف کے بارے میں میرا عقیدہ بزرگ علمائے امامیہ والا ہے کہ عقائد کو آیاتِ قرآن اور فرامینِ معصومین علیہم السلام سے حاصل کیا جائے۔ اور ابنِ عربی جیسے عرفان کی ہم تائید نہیں کرتے۔[5]
آپ کسی کو روحانی مرشد بنانا بھی درست نہیں سمجھتے[6] اور نوجوانوں کو عرفان اور سیروسلوک کے نام پر دھوکا دینے والوں سے بچنے کی تاکید کرتے ہیں۔[7]
آیت اللہ سیستانی اور پوپ فرانسس کی ملاقات
ترمیمشیعوں کے عظیم مرجع تقلید اور کیتھولک عیسائیوں کے سربراہ پوپ فرانسس نے سنیچر کے روز 27 فروری 2021 کو نجف میں ملاقات کی۔ یہ ملاقات تقریبا پونے گھنٹے کی تھی۔ دونوں مذہبی لیڈروں نے مختلف موضوعات پر بات کی۔ [8] ملاقات کے بعد پوپ نے یہ بیان دیا کہ وہ آیت اللہ سیستانی کی شخصیت سے متاثر ہوئے ہیں اور وہ مسلم دنیا کی ایک ایسے شخص سے ملاقی ہوئے ہیں جو روحانی طور پر زیادہ مضبوط ہیں۔[9] [10]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Ali-al-Sistani — بنام: Ali al-Sistani — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ "تصاویر-کمتردیده-شده-از-حضرت-آیت-الله-العظمی-سیستانی"۔ 08 جنوری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جنوری 2021
- ↑ "زندگی نامہ حضرت آیت اللہ سیستانی/ فقیہ ممتاز، متقی، منصف و آگاہ بہ زمان"۔ 05 اکتوبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جنوری 2013
- ↑ ebnadmin (2023-06-05)۔ "ہم ابنِ عربی کے عرفان کی تائید نہیں کرتے - آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی"۔ ابنِ عربی، عرفان اور تصوف پر تحقیقات۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2024
- ↑ آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی>>پرسش و پاسخ >> عرفان
- ↑ ebnadmin (2023-07-05)۔ "کسی کو روحانی مرشد بنانے کا مسئلہ - آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی"۔ ابنِ عربی، عرفان اور تصوف پر تحقیقات۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2024
- ↑ ebnadmin (2023-06-03)۔ "جوان معرفت اور سیر و سلوک کے نام پر دھوکہ نہ کھائیں - آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی"۔ ابنِ عربی، عرفان اور تصوف پر تحقیقات۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2024
- ↑ https://apnews.com/article/pope-ayatollah-meeting-preparation-iraq-6ebc225f98c0f711f4e86227df34d517
- ↑ https://apnews.com/article/pope-ayatollah-meeting-preparation-iraq-6ebc225f98c0f711f4e86227df34d517
- ↑ https://www.ndtv.com/world-news/pope-francis-top-shiite-cleric-plead-for-peace-in-historic-iraq-encounter-2385583?amp=1&akamai-rum=off
بیرونی روابط
ترمیم- آیت اللہ سیستانی کی باضابطہ ویب گاہآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ sistani.org (Error: unknown archive URL)
- وبگاہ رسمی شفقناآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ shafaqna.com (Error: unknown archive URL)