ابتسام کا مادہ بسم ہے جس سے تبسم اور پھر ِابتسام بنا۔ عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب افتعال سے مصدر ہے۔ اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ سب سے پہلے "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔

  • معانی

عربی: تبسم،

فارسی: خندہ

اردو: تبسم، مسکراہٹ، شگفتگی

انگریزی: smiling; smile; cheerfulness; gaiety

اسم حاصل مصدر

1 - تبسم، مسکراہٹ، شگفتگی۔

سر میں سموم سروری، رخ پہ رقوم دلبری، دل میں ہجوم قاہری، لب پہ نجوم ابتسام

( 1966ء، الہام و افکار، 113 )

* ابتسام الٰہی ظہیر * ابتسام شیخ