ابراہم لنکن(پیدائش: 12 فروری 1809ء| وفات:15 اپریل، 1865ء)|ایک ڈاکیے اور کلرک سے زندگی شروع کرکے ریاستہائے متحدہ امریکا کا 16واں صدر بنا۔ اپنی ذاتی محنت سے قانونی امتحان پاس کرکے وکالت کا پیشہ اختیار کیا۔ آہستہ آہستہ امریکن کانگرس کا رکن بن گیا۔ 1856ء میں امریکا کی جمہوری جماعت میں شامل ہو گیا ابراہم لنکن 1860ء میں امریکا کا صدر منتخب ہوا اور 1864ء میں دوبارہ صدر منتخب ہوا۔ حبشیوں کو غلامی سے آزاد کرانے کی سر توڑ کوشش کی۔ انسان کو انسان کا غلام ہونا غیر فطری سمجھتا تھا۔ 1863ء میں حبشیوں کی آزادی کا اعلان کیا۔ 1865ء میں کسی پاگل نے اسے اس وقت گولی مار کر قتل کر ڈالا جب وہ فورڈ تھیٹر میں ڈراما دیکھ رہا تھا۔ امریکا کے 5 ڈالر کے کرنسی نوٹ پر ابراہم لنکن کی تصویر ہوتی ہے۔ اگرچہ ابراہم لنکن کی کوششوں سے 1863ء میں افریقی غلاموں کو آزادی ملی لیکن ابراہم لنکن سفید فام لوگوں کو برتر سمجھتا تھا۔

ابراہم لنکن
(انگریزی میں: Abraham Lincoln ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

مناصب
نمایندہ ریاست ہائے متحدہ   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
4 مارچ 1847  – 4 مارچ 1849 
منتخب صدر ریاست ہائے متحدہ (14  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
6 نومبر 1860  – 4 مارچ 1861 
جیمز بکانن  
یولیسس ایس گرانٹ  
صدر ریاستہائے متحدہ امریکا [1] (16  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
4 مارچ 1861  – 15 اپریل 1865 
جیمز بکانن  
انڈریو جانسن  
معلومات شخصیت
پیدائش 12 فروری 1809ء [2][3][4][5][6][7][8]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 15 اپریل 1865ء (56 سال)[3][4][9][7][10][6][11]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
واشنگٹن ڈی سی [12]،  پیٹرسن ہاؤس [13]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات سر پر گولی ماری گئی   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات قتل   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش اسپرنگ فیلڈ [14]
واشنگٹن ڈی سی
پیری کاؤنٹی
لنکنز نیو سیلم   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا [15]
سان مارینو [16]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قد 193 سنٹی میٹر [17]،  204 سنٹی میٹر [18]  ویکی ڈیٹا پر (P2048) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت ریپبلکن پارٹی (1854–1865)
وگ پارٹی (1834–1854)
نیشنل یونین پارٹی (1864–1865)  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ میری ٹوڈ لنکن (4 نومبر 1842–15 اپریل 1865)[19][20]  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد ایڈورڈ بیکر لنکن [19][14]،  ٹیڈ لنکن [21][19][14]،  رابرٹ ٹوڈ لنکن [19][14]،  ولیم والیس لنکن [19][14]  ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد 4 [14]  ویکی ڈیٹا پر (P1971) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان [22]،  پوسٹ ماسٹر ،  وکیل ،  ریاست کار ،  کسان ،  فوجی افسر ،  مصنف [23]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان امریکی انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [24][25]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر بائبل [26]  ویکی ڈیٹا پر (P737) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
عہدہ کپتان   ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لڑائیاں اور جنگیں امریکی خانہ جنگی   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
“I, as well as Judge Douglas, am in favor of the race to which I belong having the superior position.”[27]

موچی کا بیٹا صدربنا

ترمیم

امریکی تاریخ کے عظیم ترین صدر کا اعزاز اکثر ابراہم لنکن کو دیا جاتا ہے۔ انھوں نے امریکا میں سیاہ فام افراد کی آزادی کے معاملے پر ہونے والی خانہ جنگی میں کامیابی حاصل کی اور ملک کو ٹوٹنے سے بچایا۔ مگر اتنے بڑے صدر کا بچپن شدید غربت میں گذرا۔ لنکن کے والد ایک چھوٹے کاشتکار تھے۔ ان کے پاس ریاست کنٹکی میں تھوڑی زمین تھی جہاں پر وہ اپنا فارم چلاتے تھے۔ لنکن جب دو سال کے تھے تو ان کے والد اپنی زمین کے حوالے سے ایک مقدمہ ہار گئے اور ان کے پاس یہ فارم بھی نہ رہا۔ لنکن فیملی اس موقعے پر ریاست انڈیانا منتقل ہو گئی۔ پیسے نہ ہونے کی وجہ سے ان کے والد نے سرکاری زمین پر ایک غیر قانونی کیبن بنایا اور اسی گھر میں لنکن بڑے ہوئے۔ ابراہم لنکن زندگی میں صرف ایک سال ہی اسکول گئے اور ان کی دیگر تعلیم ان کی سوتیلی ماں سارہ جانسٹن کے ہاتھوں ہوئی۔

ابراہم لنکن کا بچپن

ترمیم

لنکن کا بچپن ایک غریب فارم پر گذرا جہاں زندگی اتنی آسان نہیں تھی اور ان کے دن اپنے باپ کے ساتھ محنت مزدوری میں گزرتے تھے۔ انھوں نے اپنی نوجوانی میں کئی چھوٹے کاروبار کرنے کی کوشش کی۔ اپنی عمر کی 20 کی دہائی میں انھوں نے ایک جنرل سٹور کھولا جو بالکل ناکام ہو گیا کیونکہ اس میں ان کے بزنس پارٹنر انتقال کر گئے اور دکان کھولنے کا سارا قرضہ لنکن پر آ پڑا۔ مگر ابراہم لنکن کی شخصیت میں مشکلوں سے لڑنا کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔ اس موقعے پر لنکن نے وکالت کی تعلیم خود ہی پڑھنا شروع کی اور اپنے آپ کو غربت سے نکالا۔ وہ ریاست النائے کے کامیاب وکلا میں سے ایک بن گئے۔ بعد میں جب وہ سیاست میں آئے تو اسی ہمت نہ ہارنے والی شخیصت نے انھیں امریکا کو بچانے میں مدد کی۔ ایسی ہمت شاید شدید غربت سے ہی آتی ہے۔ مگر ظاہر ہے کامیاب وکالت اور النائے میں کامیاب ریاستی سیاست کے باوجود ابراہم لنکن کا شمار اُمرا میں نہیں کیا جا سکتا ہے اور وقت کی اشرافیہ کو یہ بات پسند بھی نہیں تھی کہ یہ کسی غریب گھرانے کا شخص ہمارا صدر بن گیا ہے۔ جب ابراہام لنکن صدر بنے تو ان کے والد ایک جوتا ساز یعنی موچی تھے۔

سینٹ میں جوتوں کا ذکر

ترمیم

جب لنکن اپنی پہلی تقریر کرنے سینٹ میں گئے تو تقریر سے پہلے ایک شخص نے ان پر جملہ کسا کہ مسٹر لنکن یہ مت بھولنا کہ آپ کے والد میرے اور میری فیملی کے لیے جوتے بناتے تھے۔ یہ سن کر سینٹ میں قہقہے لگنا شروع ہو گئے۔

ابراہم لنکن نے مُڑ کر جواب میں کہا ’مجھے معلوم ہے کہ میرے والد آپ کے گھر میں آپ کے لیے جوتے بناتے تھے۔ یہاں اور بھی ایسے ہوں گے (جن کے لیے میرے والد نے جوتے بنائے ہوں) اور اس کی وجہ یہ ہے کہ جیسے جوتے میرے والد بناتے ایسے کوئی اور نہیں بنا سکتا۔ وہ ایک موجد تھے۔ ان کے جوتے صرف جوتے نہیں تھے بلکہ وہ ان میں اپنی پوری روح ڈال دیتے تھے۔ میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ کو کوئی شکایت ہے۔ کیونکہ مجھے بھی جوتے بنانے آتے ہیں، اگر آپ کو شکایت ہے تو میں آپ کو ایک نیا جوڑا بنا دیتا ہوں۔ میری معلومات کے مطابق آج تک کسی نے میرے والد کے جوتوں کے بارے میں شکایت نہیں کی۔ وہ ایک جینیئس موجد، تخلیق کار تھے۔ مجھے اپنے والد پر فخر ہے۔‘

حوالہ جات

ترمیم
  1. Abraham Lincoln — اخذ شدہ بتاریخ: 9 مئی 2018
  2. ربط: https://d-nb.info/gnd/11857308X — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
  3. ^ ا ب عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Abraham-Lincoln — بنام: Abraham Lincoln — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6kw76vd — بنام: Abraham Lincoln — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. http://www.history.com/this-day-in-history/abraham-lincoln-is-born
  6. ^ ا ب http://www.bbc.co.uk/history/historic_figures/lincoln_abraham.shtml
  7. ^ ا ب عنوان : Lincoln, Abraham (1809-1865), sixteenth president of the United States — https://dx.doi.org/10.1093/ANB/9780198606697.ARTICLE.0400631http://www.bbc.co.uk/history/historic_figures/lincoln_abraham.shtml
  8. https://www.smithsonianmag.com/history/how-lincoln-and-darwin-shaped-the-modern-world-45447280/
  9. https://www.pbs.org/newshour/health/april-15-1865-tragic-last-hours-abraham-lincoln
  10. https://www.nlm.nih.gov/exhibition/visibleproofs/galleries/cases/lincoln.html
  11. مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی — پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p32181.htm#i321802 — بنام: Abraham Lincoln — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  12. مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Линкольн Авраам
  13. http://web.archive.org/web/20210706062354/https://www.fords.org/visit/historic-site/petersen-house/ — اخذ شدہ بتاریخ: 6 اگست 2021 — سے آرکائیو اصل
  14. ^ ا ب پ عنوان : House Divided — House Divided ID: https://hd.housedivided.dickinson.edu/node/6095 — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اپریل 2023
  15. تاریخ اشاعت: 17 ستمبر 2012 — Libris-URI: https://libris.kb.se/katalogisering/fcrtplcz3xtl6dh — اخذ شدہ بتاریخ: 24 اگست 2018
  16. Libris-URI: https://libris.kb.se/katalogisering/fcrtplcz3xtl6dh — اخذ شدہ بتاریخ: 28 مئی 2024
  17. https://books.google.ca/books?id=ldfcBd_-O8QC&pg=PT257
  18. https://www.welt.de/wissenschaft/article3684242/Warum-war-Abraham-Lincoln-so-gross.html — اخذ شدہ بتاریخ: 8 جون 2022
  19. ^ ا ب مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی — پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p32181.htm#i321802 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 جون 2021
  20. جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/11857308X — اخذ شدہ بتاریخ: 9 جون 2021 — اجازت نامہ: CC0
  21. خالق: گیٹی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ — تاریخ اشاعت: 4 اگست 2015 — یو ایل اے این - آئی ڈی: https://www.getty.edu/vow/ULANFullDisplay?find=&role=&nation=&subjectid=500344436 — اخذ شدہ بتاریخ: 22 مئی 2021
  22. عنوان : Biographical Directory of the United States Congress — یو ایس کانگریس بائیو آئی ڈی: https://bioguide.congress.gov/search/bio/L000313 — اخذ شدہ بتاریخ: 14 اپریل 2022
  23. عنوان : Library of the World's Best Literature — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.bartleby.com/lit-hub/library
  24. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb121247734 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  25. کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/18085987
  26. https://www.wsj.com/articles/SB118073504137121925 — اخذ شدہ بتاریخ: 2 اگست 2018
  27. It’s time to get rid of your $20 bills…