ابراہیم خلیل
ڈاکٹر شیخ محمد ابراہیم خلیل (پیدائش: 24 دسمبر 1900ء - وفات: 12 اپریل 1981ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے سندھی اور اردو کے نامور شاعر، ادبی نقاد، مترجم، افسانہ نگار اور دماغی امراض کے ڈاکٹر تھے۔ شیخ محمد ابراہیم خلیل 24 دسمبر 1900ء کو کراچی، بمبئی پریزیڈنسی، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ ان کا پیدائشی نام شخ محمد ابراہیم اور خلیل تخلص تھا۔ والد کا نام شیخ محمد یوسف تھا۔ 1917ء میں میٹرک پاس کیا اور 1925ء میں گرانٹ میڈیکل کالج، بمبئی سےایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی۔ دماغی امراض کے شعبے میں پوسٹ گریجویشن کی۔ ڈاؤ میڈیکل کالج کراچی اور لیاقت میڈیکل کالج جامشورو میں تدریسی خدمات انجام دیں۔ کاؤس جی جہانگیر انسٹی ٹیوٹ آف سائیکاٹری حیدرآباد کے میڈیکل سپریٹنڈنٹ بھی رہے۔ 1955ء میں ملازمت سے سبکدوش ہوئے۔ ابراہیم خلیل کی مادری زبان سندھی تھی۔ چناں چہ سندھی زبان کے معروف ادیبوں میں شمار ہوتے ہیں۔ شعر و سخن سے لگاؤ لڑکپن ہی سے تھا۔ شاعری میں خلیل تخلص استعمال کرتے تھے۔ سندھی شاعری میں حکیم فتح محمد سیہوانی اور اردو شاعر ی میں عبد اللہ میاں قضا دکنی ان کے استاد تھے۔ انھوں نے کم و بیش اردو اور سندھی کی تمام اصنافِ سخں پر طبع آزمائی کی ہے۔ نظم و نثر دونوں پر قدرت رکھتے تھے۔ ان کی تحریر کردہ بیشتر کتب سندھی زبان کے نصاب میں شامل ہیں۔ وہ جمعیت الشعراء سندھ کے صدر بھی رہے۔ 12 اپریل 1981ء کو حیدرآباد سندھ میں وفات پا گئے۔[1]
ابراہیم خلیل | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 24 دسمبر 1900ء کراچی ، بمبئی پریزیڈنسی |
وفات | 18 نومبر 1982ء (82 سال) حیدرآباد ، سندھ ، پاکستان |
شہریت | برطانوی ہند پاکستان |
عملی زندگی | |
تعلیمی اسناد | ایم بی بی ایس |
استاذ | حکیم فتح محمد سیہوانی |
پیشہ | شاعر ، ادبی نقاد ، طبیب ، افسانہ نگار |
پیشہ ورانہ زبان | سندھی ، اردو |
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ماہنامہ نعت لاہور (جلد 13، شمارہ 12، دسمبر 2000ء)، خاص نمبر: سندھ کے نعت گو (مؤلف: شاکر کنڈاں)، ایڈیٹر: راج رشید محمود، ص 27