ابن الساعاتی

بارہویں صدی عیسوی کا ماہر فلکیات، گھڑی ساز، اور مؤقت

ابن الساعاتی – فخر الدین رِضوان بن محمد بن علی بن رستم بارہویں صدی عیسوی میں بقیدِ حیات ماہر فلکیات، گھڑی ساز اور مؤقت تھا۔

ابن الساعاتی
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1220ء (عمر 803–804 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دمشق   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات دمشق   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش دمشق   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ خطاط ،  گھڑی ساز ،  ماہر فلکیات ،  مصنف ،  طبیب ،  شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سوانح

ترمیم

ابن الساعاتی کی ابتدائی زندگی کے حالات موجود نہیں اور نہ اواخر زندگی کے، گویا اُس کی زندگی کے تمام حالات اُس دور کی کتب یا مصنفین کی کتب میں بھی نہیں پائے جاتے، محض چند ایجادات یا اِقتباسات کے جو اُس سے منسوب ہو چکے ہیں۔

نام و نسب

ترمیم

ابن الساعاتی کا اصل نام رِضوان بن محمد ہے۔ مؤرخ یاقوت الحموی نے نام یوں لکھا ہے: رمضان بن رستم بن محمد بن علی بن رستم بن ہَزدُوز۔ یاقوت الحموی کی بجائے باقی سب مؤرخین نے نام رِضوان یا رُضْوان لکھا ہے اور اِسی نام پر متفق ہیں۔

پیدائش

ترمیم

ابن الساعاتی کی پیدائش دمشق میں ہوئی۔ سال پیدائش ندارد ہے جو کسی بھی ہم عصر نے نہیں لکھا اور نہ کسی کتاب میں مرقوم ہے۔

خاندان

ترمیم

ابن الساعاتی کے خاندان میں سے صرف اُس کے والد اور بھائی کا پتا چلتا ہے۔ والد محمد بن علی خراسان چھوڑ کر دمشق چلے آئے تھے اور یہیں خاندان سمیت آباد ہوئے تھے۔ ابن الساعاتی کا بھائی بہاء الدین ابو الحسن علی تھا جس کو اکثر عرب مصنفین و مؤرخین ’’ ابن الساعاتی‘‘ کہتے ہیں۔ یہ مشہور شاعر تھا اور اِس کا انتقال ابن الساعاتی سے بہت پہلے یعنی 15 مارچ 1207ء کو ہو گیا تھا۔[1]

تعلیم

ترمیم

ابن الساعاتی نے علم فلکیات اور گھڑی سازی کی تعلیم اپنے والد سے حاصل کی جبکہ علم طب فخر الدین محمد ابن عبد السلام الماردینی (متوفی:594ھ مطابق 1198ء)، ابی الحجاج رضی الدین یوسف بن حیدرہ بن الحسن الرحبی (متوفی: 631ھ مطابق 1233ء) سے حاصل کی۔ ادب کی تعلیم ابی الیمن تاج الدین زید بن الحسن الکندی (متوفی: 613ھ مطابق 1217ء) سے حاصل کی۔

بطور گھڑی ساز اور درباری ملازمت

ترمیم

ابن الساعاتی کو گھڑی سازی میں بڑا کمال حاصل تھا اور اِس نے سلطان الملک العادل نور الدین محمود (متوفی مئی 1174ء) کی درخواست پر وہ گھڑی تیار کی تھی جو دمشق کی جامع مسجد کے دروازے پر نصب کی گئی تھی۔ ابن الساعاتی کو علم ہیئت و فلکیات اور طب میں بھی دسترس حاصل تھی۔ بطور طبیب اُس کے حالات میسر نہیں لیکن ادب، منطق اور فلسفہ کی دوسری شاخوں کے وسیع علم کے علاوہ گھڑی سازی میں بھی بڑی مہارت رکھتا تھا۔ سب سے پہلے وہ الملک الفائز بن الملک العادل محمد بن ایوب (جو سلطان صلاح الدین ایوبی کا بھتیجا تھا) کا وزیر رہا۔ بعد ازاں اُس کے بھائی سلطان الملک المعظم بن الملک العادل (متوفی: 1227ء) کا طبیب مقرر ہوا۔ اِس عرصے میں وہ مستقل دمشق میں مقیم رہا۔ مؤرخ یاقوت الحموی سے اِس کی ملاقات دمشق میں ہوئی تھی۔ [2]

وفات

ترمیم

ابن الساعاتی کی وفات دمشق میں 627ھ مطابق 1230ء میں ہوئی۔ یاقوت الحموی نے سالِ وفات 618ھ لکھا ہے جبکہ ہدیۃ العارفین میں سالِ وفات 620ھ لکھا ہوا ہے۔ صحیح روایت کے مطابق سالِ وفات 627ھ مطابق 1230ء ہے۔[3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ابن العماد حنبلی: شذرات الذہب، جلد 5، صفحہ 13۔
  2. اردو دائرہ معارف اسلامیہ: جلد 1، صفحہ 333۔
  3. اردو دائرہ معارف اسلامیہ: جلد 1، صفحہ 333۔