احمد بن محمد بن ولید بن عقبہ بن ازرق بن عمر بن حارث بن ابی شمر غسانی ، وہ ابو ولید مکی ازرقی ہیں، اور کنیت ابو محمد ہے۔ ازرقی، صاحب تاریخ مکہ کے مصنف، [1] اور حدیث نبوی کے راویوں میں سے ہیں، انہوں نے امام شافعی اور ایک گروہ کی سند سے روایت کی ہے، اور آپ کے تلامذہ میں سے محمد بن اسماعیل بخاری صحیح ، محمد بن سعد بغدادی، الواقدی کے مصنف، یعقوب بن سفیان ، اور ابو حاتم رازی ہیں۔ آپ کی وفات 222ھ میں ہوئی۔ [2] وہ ابو ولید محمد بن عبد اللہ بن احمد ازراقی کے دادا ہیں، جو کتاب "صاحب اخبار مکہ اور اس پر مشتمل نوادرات" کے مصنف ہیں، جن کا انتقال 250ھ میں ہوا۔

محدث
احمد بن محمد ازرقی
معلومات شخصیت
پیدائشی نام أحمد بن محمد بن الوليد بن عقبة بن الأزرق بن عمر بن الحارث بن أبي شمر الغساني
مقام پیدائش مکہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 837ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات طبعی موت
شہریت خلافت عباسیہ
کنیت ابو محمد
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
طبقہ 10
نسب الازرقی ، الغسانی
ابن حجر کی رائے ثقہ
ذہبی کی رائے ثقہ
استاد سفیان بن عیینہ ، عبد العزیز بن ابی حازم ، عبد اللہ بن مبارک ، عبد العزیز دراوردی ، یحییٰ بن سلیم طائفی ، موسی بن داود
نمایاں شاگرد محمد بن اسماعیل بخاری ، ربیع بن سلیمان مرادی ، محمد بن اسحاق صاغانی ، یعقوب الفسوی ، بشر بن موسی ، حنبل بن اسحاق ، ابن سعد بغدادی
پیشہ محدث   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل روایت حدیث

روایت حدیث

ترمیم

آپ کی مشہور حدیث کی سند انہوں نے اپنے پوتے محمد بن عبداللہ بن احمد الازرقی کی کتاب اخبار مکہ میں ان سے منقولہ احادیث نقل کی ہیں۔ جن میں تئیس احادیث ہیں۔

شیوخ

ترمیم
  • ابراہیم بن ابی یحییٰ اسلمی۔
  • ابراہیم بن محمد شافعی۔
  • حسن بن ابراہیم عنزی۔
  • حماد بن شعیب حمانی۔ داؤد بن عبدالرحمٰن عبدی۔ داؤد بن عجلان مکی۔
  • سعید بن سالم کوفی۔
  • سعید بن مزاحم قرشی۔
  • سفیان بن عیینہ۔ ہلال بن فیاض یشکری۔
  • عبد الجبار بن الورد قرشی۔
  • عبدالرحمن بن ابی الرجال الانصاری۔
  • جردقہ بصری۔
  • عبد الرحیم بن زید عمی۔ عبد الرزاق بن ہمام حمیری
  • عبدالعزیز بن ابی حازم مخزومی۔
  • عبد العزیز بن محمد الدراوردی
  • عبد اللہ بن مبارک۔
  • عبد اللہ بن عبد العزیز لیثی
  • عبد اللہ بن مسلمہ حارثی۔
  • عبد المجید بن عبد العزیز عتکی۔ عبد الملک بن ابراہیم جدی۔
  • عثمان بن عمرو جزری۔
  • عاطف بن خالد مخزومی۔
  • عمرو بن یحییٰ القرشی۔
  • عمرو بن یحییٰ انصاری۔
  • عیسیٰ بن یونس صبیعی۔
  • مالک بن انس اصبیحی۔
  • محمد بن ادریس شافعی۔
  • ابن اسحاق قرشی۔
  • محمد بن خالد وہبی۔
  • محمد بن عبد الرحمن جدانی۔
  • مسلم بن خالد بن سعید زنجی۔
  • موسیٰ بن داؤد الذہبی۔
  • یحییٰ بن سالم طائفی۔
  • ابو قتادہ شامی۔
  • سعید بن عثمان۔
  • سلیم بن مسلم خشاب۔
  • عبد اللہ بن زرارہ قرشی۔
  • عبد اللہ بن عبد العزیز لیثی
  • محمد بن عمر واقدی۔
  • محمد بن یوسف بن طباع۔
  • ہشام بن خالد مخزومی۔
  • عبد الرحمٰن بن حسن ازرقی۔
  • ہارون بن ابی بکر۔

[3]

تلامذہ[3]

ترمیم

جراح اور تعدیل

ترمیم

حافظ ذہبی نے کہا ثقہ ہے ۔ ابن حجر عسقلانی نے کہا ثقہ ہے ۔ ابو حاتم رازی نے کہا ثقہ ہے ۔ ابو عوانہ الاسفرائینی نے کہا ثقہ ہے ۔ محمد بن سعد کاتب واقدی نے کہا ثقہ ہے ۔ [5][6]

وفات

ترمیم

آپ نے 222ھ میں مکہ مکرمہ میں وفات پائی ۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "مخطوطة زبدة الأعمال وخلاصة الأفعال في تاريخ مكة والمدينة الشريفة (منتقى من تاريخ مكة للأزرقي)"۔ www.alukah.net (بزبان عربی)۔ 2019-08-27۔ 23 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2020 
  2. طبقات الشافعيين، ابن كثير, ج1, ص110
  3. ^ ا ب "موسوعة الحديث : أحمد بن محمد بن الوليد بن عقبة بن الأزرق بن عمرو بن الحارث بن أبي شمر"۔ hadith.islam-db.com۔ 23 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2020 
  4. "مخطوطة زبدة الأعمال وخلاصة الأفعال في تاريخ مكة والمدينة الشريفة (منتقى من تاريخ مكة للأزرقي)"۔ www.alukah.net (بزبان عربی)۔ 2019-08-27۔ 23 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2020 
  5. طبقات الشافعيين، ابن كثير, ج1, ص110
  6. سانچہ:استشهاد بدورية محكمة

بیرونی روابط

ترمیم