طب میں اختبارخون یا blood test سے مراد طبی تجربہ گاہ میں کیا جانے والا خون کا معائنہ ہوتا ہے جس کی مدد سے

اختبارِ خون
اختبارِ خون

1- کسی مرض کی تشخیص کی جاتی ہے

2- کسی دوا کا جسم پر اثر، اس دوا کی وجہ سے جسمم یا خون میں کیمیائی تبدیلیوں اور خون میں اس کی مقدار پر نظر رکھی جاتی ہے

3- جسم کے مختلف اعضاء (organs) کے فعلیاتی اور امراضیاتی (pathological) افعال کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے

نظریاتی اساس ترمیم

چونکہ خون ایک جاندار کے جسم میں مستقل گردش کرتا ہے اور اس کا رابطہ جسم کے قلب سے لے کر دوردراز تمام حصوں سے ہوتا ہے اور اپنی گردش کے دوران خون تمام جسم کو غذائی اجزاء اور آکسیجن مہیا کرتا ہے، اسی خوبی کی وجہ سے جسم میں ہونے والی تبدیلیاں براہ راست خون میں اپنا اثر ظاہر کرتی ہیں جنکو خون کے طبی معائنہ کے ذریعہ شناخت کیا جا سکتا ہے۔ اور اسی وجہ سے خون کے اختبارات، تمام طبی اختبارات میں سب سے زیادہ استعمال کیے جانے والے اختبارات میں شمار ہوتے ہیں۔ اس کی ایک اور وجہ یہ بھی ہے کہ خون کو جسم کے دیگر نسیجات (tissues) کی نسبت زیادہ آسانی سے اور وافر مقدار میں حاصل کیا جا سکتا ہے اور اس کے لیے بنیادی سی تربیت کی ضرورت ہوتی ہے جو ایک ممرضہ (nurse) یا طرازگر مختبر (laboratory technician) انجام دے سکتا ہے۔ اکثر خون کے اختبارات، مکمل خون پر کیے جانے کی بجائے خون کے اجزاء پر بھی کیے جاتے ہیں، جو یا تو مصل (serum) پر کیے جاتے ہیں یا شاکلہ (plasma) پر کیے جاتے ہیں۔

تحصیل خون ترمیم

خون کو عام طور پر کسی ایسی خون کی نالی سے نکالا جاتا ہے جو خون کو دل کی جانب واپس لے کر جا رہی ہو، ایسی خون کی نالی کو ورید (vein) کہا جاتا ہے۔ بعض اوقات خون کو شریان (artery) سے بھی حاصل کیا جاتا ہے۔ چونکہ خون نکالنے کے لیے ورید میں سوئی داخل کی جاتی ہے اس لیے اس کو طب میں بزل ورید (venipuncture) کہتے ہیں، اگر شریان سے خون نکالا جائے تو اس کو بزل شریان (arterial puncture) کہتے ہیں۔

طریقہ کار ترمیم

  1. مریض یا وہ فرد جس کا اختبار کے لیے خون لینا ہو مکمل پرسکون اور سہولت سے لیٹا یا بیٹھا ہو اور اس کو خون نکالنے کے طریقہ کی مکمل وضاحت فراہم کی جاتی ہے
  2. عموما خون نکالنے کے لیے کہنی کے اندرونی جانب یا اگلے بازو کی کسی ورید کا انتخاب کیا جاتا ہے
  3. بزل یا سوراخ کرنے کے لیے منتخب کی جانے والی جگہ پر جلد کو مطہر (antiseptic) سے مکمل صاف اور جراثیم (germs) سے پاک کیا جاتا ہے
  4. ایک ربر کی نرم اور لچکدار پٹی یا کف کو اس جگہ سے ذرا اوپر جہاں سوئی داخل کرنی ہو باندھا جاتا ہے تاکہ خون کا دل کی جانب بہاؤ رک جائے اور ورید واضع ہو کر سامنے آجائے
  5. سوئی کو جلد کے ساتھ کم زاویے پر رکھتے ہوئے وین میں داخل کیا جاتا ہے اور خون کی مطلوبہ مقدار کو ایک سرنج یا کسی مخصوص اختبار کے لیے اس کی خلائی نلی (vacuum tube) میں بھر لیا جاتا ہے
  6. اس عمل کے دوران ہی ربر کی پٹی کو کھول دیا جاتا ہے تاکہ خون کا بہاؤ بحال ہو جائے
  7. مطلوبہ مقدار میں خون حاصل کرنے کے بعد سوئی کو نکال لیا جاتا ہے اور سوراخ کی جگہ پر ایک الکحل یا کسی دوسرے جراثیم کش مادے کو رکھنے والی پٹی کو رکھ کر محفوظ کیا جاتا ہے۔ چند منٹ کے دباؤ سے خون کو بہ کر نکلنے سے روکنے میں مدد ملتی ہے

عمومی اختبارات (جنرل ٹیسٹس) ترمیم

یوں تو خون پر بہت اقسام کے اختبارات کیے جاتے ہیں جن میں سے چند ایسے ہیں جو عام طور پر علاج میں بکثرت استعمال کیے جاتے ہیں جن کا ذکر یہاں کیا گیا ہے۔ خون پر کیے جانے والے یہ اختبارات خون کے خلیات پر بھی ہو سکتے ہیں اور اس میں شامل کیمیائی اجزاء پر بھی ہو سکتے ہیں۔

اختبارات کیمیائے خون (بلڈ کیمسٹری ٹیسٹس) ترمیم

یہ وہ اختبارات ہوتے ہیں جن کی مدد سے خون کے کیمیائی تجزیہ کیا جاتا ہے۔ ایک اختبار ایسا ہوتا ہے جس میں خون میں شامل اجزاء پر سات اقسام کا تجزیہ کیا جاتا ہے مطالعہ کیا جاتا ہے اس کو کیم 7 کہا جاتا ہے اور اس میں مطالعہ کیے جانے والے اجزاء یہ ہوتے ہیں۔

1- BUN

2- سیرم کلورائڈ

3- CO2

4- کریئٹینن

5- گلوکوز

6- پوٹاشیئم

7-سوڈیئم

لحمیاتی اختبارات (پروٹین ٹیسٹس) ترمیم

اختبارات نامیاتی سالمات (آرگینک مالیکیول ٹیسٹوں) میں لحمیات یعنی پروٹینز پر کیے جانے والے اختبارات اہم ہیں۔ لحمیات بہت اقسام کی ہوتی ہیں جو خون کے ساتھ گردش کرتی ہیں اور ان کی مقدار مختلف بیماریوں میں کم زیادہ ہوتی رہتی ہے، اس کے علاوہ لحمیات کے ذریعہ مختلف اعضاء کے افعال اور ان کے امراض کا الگ الگ اندازہ لگانا بھی ممکن ہوتا ہے

1-البومن ٹیسٹ: یہ ٹیسٹ جگر اور گردے کے امراض میں مفید ثابت ہو سکتا ہے، اس کے علاوہ بھی ایک طبیب اپنے تجربہ کی بنیاد پر اس اختبار کو دیگر کئی موقوں پر استعمال کرتا ہے

2- سی ری ایکٹو پروٹین ٹیسٹ: اس لحمیہ کی مقدار مختلف اقسام کی التہاب (انفلامیشن) میں تبدیل ہوتی ہے اور اس کے ذریعہ ان کو شناخت کیا جا سکتا ہے مثلا دل ریومٹائڈآرتھرائٹس وغیرہ

3- ٹوٹل پروٹین ٹیسٹ: اس سے سیرم میں موجود تمام پروٹین کا اندازہ لگایا جاتا ہے

اختبارات جسم ضد (اینٹی باڈی ٹیسٹس) ترمیم

1- ELISA ٹیسٹ

2- کومب ٹیسٹ

خلیات ترمیم

1- فل بلڈ کاؤنٹ

2- ہماٹوکریٹ

3- ارتھروسائٹ سڈیمنٹیشن ریٹ

4- کراس میچنگ

4- بلڈ کلچر

مزید دیکھیے ترمیم

بیرونی روابط ترمیم

[1]آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ healthatoz.com (Error: unknown archive URL)