اختر انصاری اکبر آبادی
اختر انصاری اکبر آبادی (پیدائش: 15 اگست، 1920ء - وفات: 18 اگست، 1985ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے نامور شاعر، افسانہ نگار، نقاد اور ادبی جریدے نئی قدریں کے مدیر تھے۔
اختر انصاری اکبر آبادی | |
---|---|
پیدائش | محمد اختر ایوب 15 اگست 1920 ء آگرہ (اکبر آباد)، برطانوی ہندوستان |
وفات | 18 اگست 1985 بہاولپور،پاکستان | (عمر 65 سال)
آخری آرام گاہ | کنٹونمنٹ قبرستان، حیدرآباد، سندھ |
قلمی نام | اختر انصاری اکبر آبادی |
پیشہ | شاعر، نقاد، افسانہ نگار، مدیر |
زبان | اردو |
نسل | مہاجر قوم |
شہریت | برطانوی ہند (1920ء - 1947ء) پاکستانی (1947ء - 1985ء) |
اصناف | غزل، نظم، ادارت، افسانہ، تنقید |
نمایاں کام | منظر جاں لبِ گفتار زندگی کے رُخ نئی رہگذر نئی کہکشاں شاہ عبد اللطیف: حیات اور شاعری |
حالات زندگی
ترمیماختر انصاری اکبر آبادی 15 اگست، 1920ء کو آگرہ (اکبر آباد)، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے[1][2][3]۔ ان کا اصل نا م محمد اختر ایوب تھا۔ تقسیم ہند کے بعد انھوں نے پہلے کراچی اور پھر حیدرآباد، سندھ میں سکونت اخٹیار کی۔ 1956ء میں حیدرآباد، سندھ سے نئی قدریں کے نام سے ادبی جریدہ جاری کیا۔ ان کے شعری مجموعوں میں کیف و رنگ، جام و رنگ، جام نور، دل رسوا، غم فردا، منظر جاں، لب گفتار، نالہ پابندِ نے، نئی راہ گذر، نئی رہگذر نئی کہکشاں، لسان العصر اور فردوس نغمہ کے نام شامل ہیں، جبکہ افسانوی مجموعوں میں ہوس کار اور زندگی کے رُخ،نثری کتب میں مفکر مہران، ادبی رابطے لسانی رشتے (مضامین)، ذکر ان کا باتیں ان کی (تذکرہ)، سبدِ چیں (شعرا کا تعارف و انتخاب)، نظریات (تنقید)، جمالِ آگہی (تنقید)، مضامین (تنقید)، نگارشات (مضامین) اور شاہ عبد اللطیف: حیات اور شاعری شامل ہیں۔[2]
تصانیف
ترمیمشاعری
ترمیم- منظر جاں
- لبِ گفتار
- نغماتِ لطیف
- کیف و رنگ
- نالہ پابندِ نے
- جام و رنگ
- جامِ نو
- نئی رہگذر نئی کہکشاں
- سرور جاں
- غم فردا
- لسان العصر
- دل رسوا
- فردوس نغمہ
افسانے
ترمیم- ہوس کار
- زندگی کے رُخ
- ٹیڑھی زمین
تنقید
ترمیم- نظریات
- جمالِ آگہی
- مضامین
- شاہ عبد اللطیف: حیات اور شاعری
- مفکرِ مہران
مضامین
ترمیم- ادبی رابطے لسانی رشتے
- اکبر اِس دور میں
- نگارشات
تذکرہ
ترمیم- ذکر ان کا باتیں ان کی
متفرق
ترمیم- سبدِ چیں (شعرا کا تعارف و انتخاب)
- فردوسِ مغلیہ ( تاریخ)
- عصری ادب و رسالہ نئی قدریں کا انتخاب
اختر انصاری اکبر آبادی کے فن پر کتب
ترمیم- اختر مہران: اختر انصاری اکبرآبادی کے فن اور شخصیت پر مضامین، مرتبین:مقبول احمد، حسین سحر، اقبال ارشد، مکتبہ اہلِ قلم، 1980
نمونۂ کلام
ترمیمشعر
چُپ رہو تو پوچھتا ہے خیر ہے | لو خموشی بھی شکایت ہوگئی[4] |
وفات
ترمیماختر انصاری اکبر آبادی 18 اگست، 1985ء کو بہاولپور پاکستان میں وفات پاگئے۔ وہ حیدرآباد، سندھ میں کنٹونمنٹ کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔[1][2][3]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب ڈاکٹر محمد منیر احمد سلیچ، وفیات ناموران پاکستان، اردو سائنس بورڈ لاہور، 2006ء، ص 113
- ^ ا ب پ عقیل عباس جعفری، پاکستان کرونیکل، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء، ص 584
- ^ ا ب اختر انصاری اکبر آبادی، سوانح و تصانیف ویب، پاکستان
- ↑ چُپ رہو تو پوچھتا ہے خیر ہے (شعر)، اختر انصاری اکبر آبادی، ریختہ ڈاٹ کام، بھارت