ادھوال، راولپنڈی
اڈھوال ایک گاؤں ہے جو اڈیالہ روڈ پر راولپنڈی، پنجاب، پاکستان میں واقع ہے۔ اسے Adhwal اور Adhwaal بھی کہا جاتا ہے۔ یہ پوٹھوہار سطح مرتفع میں دریائے سوان کے قریب واقع ہے۔
1952 ءمیں تقسیم ہند کے بعد پہلی مردم شماری میں راولپنڈی ڈویژن میں کیمبل پور ضلع کی تحصیل فتح جنگ میں ادھوال کی فہرست بنائی گئی تھی۔ [1] اس کا رقبہ3 مربع میل ہے اس وقت اس کی آبادی 1,310 نفوس پر مشتمل تھی جس میں 710 مکانات تھے۔
تاریخ
ترمیمتقسیم ہند سے پہلے، ادھوال ضلع کیمبل پور (جو اب اٹک کے نام سے جانا جاتا ہے) کا ایک گاؤں تھا۔ اس میں سکھ، ہندو اور مسلمان آباد تھے اور یہ ان گاؤں میں سے ایک تھا جہاں فسادات پر قابو پانے کے لیے فوج کو بلایا گیا تھا۔ یہ ان گاؤں میں سے ایک ہے جہاں مارچ 1947 ءمیں فسادی ہجوم نے گاؤں کا ایک بڑا حصہ جلا دیا تھا۔ گاؤں کے قریب سونا دریافت ہوا، لیکن گاؤں کی معیشت اب بھی زیادہ تر زرعی ہے۔
گاؤں میں بولی جانے والی زبانوں میں پنجابی، پوٹھوہاری اور اردو شامل ہیں۔
کمائی کا ذریعہ
ترمیمیہ علاقہ بنیادی طور پر زرعی ہے۔ گندم اور جو اس گاؤں میں پیدا ہونے والی اہم فصلیں تھیں، حالانکہ حالیہ برسوں میں یہ رجحان زیادہ گندم کی پیداوار کی طرف مڑ گیا ہے۔
مشہور لوگ
ترمیمادھوال گیانی گورمکھ سنگھ مسافر کی جائے پیدائش تھی، جو بعد میں بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ بنے۔ ہندوستان کی تقسیم کے بعد، مسافر اپنے خاندان کے افراد کے ساتھ ہندوستان ہجرت کر گئے تھے۔ انھوں نے ادھوال پرائمری اسکول [2] میں تعلیم حاصل کی اور راولپنڈی سے اسکول کی تعلیم مکمل کی۔ مسافر ہندوستان کے دوسرے اعلیٰ ترین شہری اعزاز پدم وبھوشن کے وصول کنندہ تھے۔ سائنس دان وریندر لال چوپڑا جو انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ کے سربراہ بھی تھے بھی اسی گاؤں میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ ہندوستان کا تیسرا سب سے بڑا شہری اعزاز پدم بھوشن حاصل کرنے والا تھا۔ ادھوال (ہڈوال) شری بوٹا سنگھ (1873-1943) کی جائے پیدائش بھی ہے جس نے روحانی تنظیم کی سربراہی کی جو اب "سنت نرنکاری مشن" کے رجسٹرڈ ٹیگ کے تحت پوری دنیا میں پھیلی ہوئی ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Census of Pakistan, 1951" (PDF)۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مئی 2020
- ↑ "Giani Gurmukh Singh Musafir"۔ Giani Gurmukh Singh Musafir۔ Giani Gurmukh Singh Musafir Trust۔ 16 فروری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مئی 2020