گیانی گرمکھ سنگھ مسافر
گیانی گرمکھ سنگھ مسافر (15 جنوری 1899-18 جنوری، 1976) کو غربی پنجاب کے کیمل پور ضلعے کے ادھوال نامی قصبے(جو اب تھانہ چونترہ تحصیل و ضلع راولپنڈی میں شامل ہے) میں سردار سجان سنگھ کے گھر پیدا ہوئے۔ گیانی گرمکھ سنگھ مسافر کو ادب اور سیاست کی علامت مانا جاتا ہے۔ ان کے والد کھیتی باڑی اور کاروبار کرتے تھے۔
گیانی گرمکھ سنگھ مسافر | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
مناصب | |||||||
رکن مجلس دستور ساز بھارت | |||||||
برسر عہدہ 14 جولائی 1947 – 24 جنوری 1950 |
|||||||
رکن پہلی لوک سبھا | |||||||
برسر عہدہ 1952 – 1957 |
|||||||
رکن دوسری لوک سبھا | |||||||
برسر عہدہ اپریل 1957 – 1962 |
|||||||
رکن تیسری لوک سبھا | |||||||
برسر عہدہ اپریل 1962 – 1967 |
|||||||
وزیر اعلیٰ پنجاب | |||||||
برسر عہدہ 11 نومبر 1966 – 8 مارچ 1967 |
|||||||
| |||||||
رکن راجیہ سبھا [1] | |||||||
برسر عہدہ 1968 – 1974 |
|||||||
معلومات شخصیت | |||||||
تاریخ پیدائش | 15 جنوری 1899ء | ||||||
وفات | 18 جنوری 1976ء (77 سال) دہلی |
||||||
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
||||||
جماعت | انڈین نیشنل کانگریس | ||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | سیاست دان ، مصنف ، شاعر ، افسانہ نگار | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | پنجابی ، انگریزی [2] | ||||||
اعزازات | |||||||
درستی - ترمیم |
تعلیم، ملازمت اور خدمات
ترمیمانھوں نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی گاؤں سے ہی حاصل کی۔ مڈل کا امتحان دینے کے لیے راولپنڈی جانا پڑا۔ وہیں سے جے0 وی کا امتحان بھی پاس کیا۔ پہلے 1918 میں ضلع بورڈ چکری کے اسکول میں اور پھر راولپنڈی کی تحصیل کہوٹہ کے قصبے کل کے خالصہ اسکول کے ہیڈ ماسٹر رہے۔ اس کے بعد ایس0وی پاس کر کے بسالی میں ہیڈ ورنیکلر ماسٹر کی نوکری شروع کردی۔ 1930 میں ایک سال کے لیے سری اکال تخت صاحب کے جتھیدار کی حیثیت سے خدمت نبھائی۔ [5] اس کے علاوہ شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی کے سیکٹری اور شرومنی اکالی دل کے جنرل سیکٹری کی حثیت سے خدمات انجام دیں۔
جلیاں والا باغ اور ننکانہ صاحب کے خونی سانحوں نے گیانی گرمکھ سنگھ اندرو سے جھنجوڑ دیا۔ 1922 میں مدرسے کو خیر باد کہہ کر گرودوارہ سدھار لہر میں شامل ہو گئے۔ 1922 میں 'گورو کا باغ' میں گرفتار ہوئے اور جیل یاترا کی۔ الگ الگ آزادی تحریکوں میں حصہ لینے پر کئی بار جیل جانا پڑا۔ آزادی کے بعد ان کی خدمات کے پیش نظر 1949 کو انھیں پنجاب صوبائی کانگرس کا سربراہ چنا گیا۔ گیانی گرمکھ سنگھ مسافر 1952 سے 1966 تکّ تین بار لوک سبھا کے رکن کا انتخاب جیتے۔ 1968 سے 1976 تکّ دو بار راج سبھا کے میمبر چنے گئے۔ جب 1966 میں پنجابی صوبے کی بنا ہوئی تو آپ ہی پنجاب کے وزیر اعلی بنے۔ [6]انھوں نے شاعری لکھنی شروع کی تو نام کے ساتھ تخلص کے طور ہر 'مسافر' لکھنا شروع کر دیا۔ وہ سیاست سے زیادہ ادب میں شہرت رکھتے ہیں۔
ناولٹ
ترمیماوہناں دے نوں ناولٹ چھپے ملدے نیں
- صبر دے بان
- پریم-بان
- جیون-پندھن
- مسافریاں
- ٹٹے کھنبھ
- کاوَ-سنیہے
- سہج سیتی
- وکھرا وکھرا قطرہ قطرہ
- دور نیڑے
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://www.tribuneindia.com/2008/20081225/edit.htm#6 — اخذ شدہ بتاریخ: 20 فروری 2019
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb12169371c — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ http://sahitya-akademi.gov.in/awards/akademi%20samman_suchi.jsp#PUNJABI — اخذ شدہ بتاریخ: 20 فروری 2019
- ↑ http://sahitya-akademi.gov.in/awards/akademi%20samman_suchi.jsp#PUNJABI — اخذ شدہ بتاریخ: 7 مارچ 2019
- ↑ Walia، Varinder (April 20، 2006)۔ "A Giani، a Gurmukh and a Musafir"۔ The Tribune۔ 2019-01-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-06-14
{{حوالہ خبر}}
: تحقق من التاريخ في:|date=
(معاونت) - ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 2007-02-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-11-24