بلاگ جس اردو میں لغوی اردو نوشتۂ جال کہتے ہیں اصل میں ایکامیختہ (portmanteau) لفظ ہے،جو 1998ء سے اپنے موجودہ ویب کے مفہوم میں استعمال ہو رہا ہے؛ چونکہ عربی میں اس کے لیے مدونہ کا لفظ مستعمل ہے لہذا اسی کو اردو میں اپنایا جا رہا ہے جیسا کہ اردو میں دیگر بے شمار الفاظ عربی سے اپنائے گئے ہیں۔ مدونہ کی جمع مدونات اختیار کی جاتی ہے۔

بلاگنگ کا تاریخی پس منظر ترمیم

بلاگ انگریزی کے دو لفظوں web اور log سے مل کر بنا ہے جو ایسی ویب سائٹس کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جس میں معلومات کو تاریخ وار رکھا جاتا ہے۔ ویب لاگ ( weblog) کا لفظ جان بارگر Jorn Barger نے پہلی دفعہ 1997ء استعمال کیا تھا جو robotwisdom.com نامی ویب لاگ سائٹ چلا رہے ہیں۔ اس کے بعد لفظ بلاگ کو پیٹر مرہولز (Peter Merholz) نے مزاحیہ انداز میں لفظ ویب لاگ کو توڑ کر we blog کے طور پر استعمال کیا اور یہیں سے پھر لفظ بلاگ مشہور ہو گیا۔

Xanga ترمیم

Xanga نامی سائٹ جو بلاگنگ میں ایک بڑا نام ہے 1998ء تک صرف 100 بلاگ تھے مگر 2005ء تک 20 ملین سے تجاوز کر چکے تھے۔ اس کے بعد مندرجہ ذیل بلاگ ہوسٹنگ ٹولز میدان میں آئے اور بلاگنگ کو بے پناہ مقبولیت حاصل ہوئی۔ اوپن ڈائری بلاگنگ نے سب سے پہلے تبصرے کرنے کی سہولت پیش کی۔ لائیو جرنل ایک اور مفت اور مشہور بلاگنگ سروس ہے جو پرائیوٹ جرنل، بلاگ، ڈسکشن فورم اور سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ بنانے کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ 1999ء سے اب تک ا کروڑ چالیس سے زائد بلاگز اور کمیونٹیاں بن چکی ہیں، لائیو جرنل پر آپ اپنے موبائل فون سے بھی پوسٹ کر سکتے ہیں۔

بلاگ کی اقسام ترمیم

بلاگ کی زیادہ تر قسمیں تحریری ہیں مگر بلاگنگ صرف تحریر تک ہی محدود نہیں ہے۔ کچھ بلاگ فوٹو گرافی ( فوٹو بلاگ )، اسکیچ بلاگ، وڈیو بلاگ ( وی لاگ )، میوزک بلاگ ( MP3 blog)، آڈیو (podcasting) پر توجہ مرکوز رکھتے ہیں اور یہ سب سوشل میڈیا کے بڑے نیٹ ورک کا حصہ ہیں۔

بلاگنگ کی سروس بہت سی کمپنیاں مہیا کرتی ہیں جن میں قابل ذکر مندرجہ ذیل ہیں :

گوگل کا بلاگر(Blogger) یا بلاگسپاٹ(Blogspot) ترمیم

بلاگر بہت مشہور سروس ہے اور بہت سے مفت ٹیمپلیٹس بھی دستیاب ہیں جن کو بہت حد تک اپنی مرضی کے مطابق ڈھالا جا سکتا ہے۔ ماضی قریب میں توہین آمیز خاکوں کے بحران کے دوران بلاگسپاٹ حکومت پاکستان کی پابندی کی زد میں آچکا ہے۔ جس کی وجہ سے کئی ایک پاکستانی بلاگر بلاگسپاٹ چھوڑ کر ورڈپریس یا دوسری بلاگنگ سروسز پر منتقل ہو گئے۔ بلاگر کے صفحات چونکہ متحرک نہیں بلکہ جامد ہوتے ہیں اس لیے ان پر گوگل ایڈ سینس بہتر طور پر کام کرتے ہیں۔

مووایبل ٹائپ (Movable TypePad) ترمیم

موو ایبل ٹائپ بھی ایک مشہور بلاگنگ سروس ہے۔ شروع میں مووایبل ٹائپ کی سروس مفت تھی لیکن بعد ميں مقبولیت حاصل کرنے کے بعد اس کی فیس مقرر دی گئی۔ موو ایبل دو طرح کی بلاگنگ کا انتخاب دیتی ہے۔ اول آپ اپنا بلاگ مووایبل ٹائپ کی سائٹ پر بلاگ بنا لیں، دوم ان کا سافٹ وئیر لے کر اپنی سائٹ پر نصب کر دیں۔ شروع میں مووایبل ٹائپ کی سروس مفت تھی لیکن بعد ميں مقبولیت حاصل کرنے کے بعد اس کی فیس مقرر دی گئی۔ تاہم حال ہی میں انھوں نے اپنا سافٹ وئیر آزاد مصدر کر دیا ہے۔ اب آپ مفت میں مووایبل ٹائپ ڈاؤن لوڈ کرکے اپنی سائٹ پر نصب کر سکتے ہیں۔ تاہم مووایبل ٹائپ کی سائٹ پر بلاگ بنانے کی صورت میں آپکو فیس ادا کرنی ہوگی۔ مووایبل ٹائپ 2002ء تک سب سے مشہور بلاگنگ سروس تھی لیکن فیس مقرر کرنے کے بعد یہ میدان ورڈ پریس نے مار لیا۔ بی بی سی اردو بلاگز اسی سروس پر مشتمل ہیں۔

ورڈپریس(Wordpress) ترمیم

ورڈ پریس ایک اور بہت مشہور سروس ہے اور بلاشبہ اس وقت بلاگنگ کی دنیا میں راج کر رہی ہے اپنے بے شمار دلکش تھیمزآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ bilaunwan.wpurdu.com (Error: unknown archive URL) اور پلگ انز کی مدد سے آپ اپنی سائٹ کو بلاگ سے لے کر کسی خبروں کی ویب سائٹ یا پھر کوئی اور شکل دے سکتے ہیں۔ مووایبل ٹائپ کی طرح ورڈپریس بھی دو طرح کی بلاگنگ کا انتخاب دیتی ہے۔ ورڈپریس کی سب سے بڑی خوبی اس کی لچکدار ساخت ہے۔ ورڈپریس کو دنیا کی ہر تحریری زبان میں باآسانی ڈھالا جا سکتا ہے۔ آزاد مصدر ہونے کے سبب اس کے مسائل کے لیے مناسب سپورٹ بالکل مفت ورڈپریس کی سائٹ پر دستیاب ہے، جہاں دنیا بھر سے ورڈپریس کے صارفین باہمی تعاون سے منٹوں میں آپ کے مسائل حل کر دیتے ہیں۔ ایزی استادآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ easyustaad.com (Error: unknown archive URL) کا اردو بلاگ ورڈ پریس پر بنایا گیا ہے۔

بلاگنگ سرچ انجن ترمیم

ٹیکنو ریٹی بلاگنگ کا سب سے بڑا سرچ انجن ہے اور اس پر بلاگز کی رینکنگ کے ساتھ ساتھ ہر بلاگ کو پسند کرنے والوں کے شماریات بھی رکھے جاتے ہیں۔ ٹیکنو ریٹی کو بیسٹ ٹیکنیکل اچیومنٹ ایوارڈ اور بیسٹ آف شو 2006 کا مل چکا ہے۔ اپریل دو ہزار سات کی بلاگ شماری جو ٹیکنو ریٹی نے کی اس کے مطابق پچھتر ملین کے قریب بلاگ موجود ہیں۔ بلاگنگ کے دوسرے بڑے سرچ انجن مندرجہ ذیل ہیں

گوگل بلاگ سرچ blogsearch.google.com آسک بلاگ سرچ blog.ask.com بلاگ سرچ انجن www.blogsearchengine.com/

بلاگ شماریات ترمیم

امریکا، کینیڈا، یوکے، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے بلاگز تقریباً چھتیس ملین ہیں۔ ایشیا کے بلاگز کی تعداد تقریباً پچیس ملین ہے یورپ کی تقریباً تین ملین مشرق وسطی کے دس ہزار بھارت کے ایک لاکھ پاکستان کے لگ بھگ دو ہزار

اردو بلاگنگ ترمیم

بلاگنگ کی اس تیز رفتار ترقی نے اردو کو بھی متاثر کیا، دیر سے سہی مگر اردو کمیونٹی نے اس بات کا ادراک کیا کہ بلاگنگ کی دنیا میں ان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ ٢٠٠٤ تک اردو میں بلاگ لکهنے والے بہت ہی کم تہے ـ ایک صاحب تہے دبئی سے شعیب اختر ایک صاحب تہے انڈیا سے جن کا دعوه تها که ان کا بلاگ اردو کا پہلا بلاگ ہے ـ اور خاور کھوکھر جو که میک کا کمپیوٹر استعمال کرتے تہے اس لیے ان کے بلاگ پر ڈبے بن جاتے تہے ـ

2005 اردو بلاگرز سامنے آنے شروع ہوئے اور پھر انہی اردو بلاگرز کی بدولت انٹر نیٹ پر تحریری اردو کی مکمل ویب سائٹس سامنے آنا شروع ہوئیں جن میں اردو ویب محفل ایک مشہور و مقبول ویب گاہ بن کر سامنے آئی اور بہت ساری دوسری تحریری اردو کی ویب سائٹس کی بنیاد بنی۔ اردو ویب محفل نے بہت سے سافٹ وئیر بھی اردو دنیا کو دیے جن میں اردو ایڈیٹر، اردو اوپن پیڈ خصوصا قابل ذکر ہیں کیونکہ اس کی وجہ سے ہر سائٹ پر اسے اردو ٹیکسٹ باکس کے طور پر استعمال کرنا ممکن ہوا اور اردو لکھنا اتنا ہی سہل ہو گیا جتنا انگریزی ہے۔ بہت سے دیدہ زیب فانٹس بھی سامنے آنے شروع ہوئے اور اردو کے محبان میں انٹرنیٹ پر اردو لکھنے اور پڑھنے میں بے پناہ اضافہ ہوا۔

اردو بلاگنگ کی سروس شروع کرنے میں تین ویب سائٹس نمایاں ہیں اردو پوائنٹ بلاگز اردو ہوم بلاگز اردو ٹیک بلاگز اس کے علاوہ بڑے اخبارات جو اردو بلاگ چلاتے ہیں ان میں بی بی سی اردو اور جنگ شامل ہیں۔

اردو پوائنٹ بلاگز ترمیم

اردو پوائنٹ بلاگز خوبصورت نستعلیق اردو فونٹ(گوہر نستعلیق) کے ساتھ اردو پوائنٹ پر پیش کیے جاتے ہیں مگر یہ نستعلیق فونٹ صرف انٹرنیٹ ایکسپلورر استعمال کنندگان دیکھ سکتے ہیں۔ اردوپوائنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق اب تک 68 بلاگرز اپنا بلاگ اردو پوائنٹ پر بنا چکے ہیں اور ان کے بلاگز پر ڈھائی ہزار سے زائد تبصرہ جات موجود ہیں۔

اردو ہوم بلاگز ترمیم

اردو ہوم نے ورڈ پریس کو بنیاد بنا کر اردو بلاگنگ کی سروس شروع کی اور چند تھیمز کو اردوا کر صارفین کو اردو بلاگنگ کی طرف راغب کیا۔ اس اقدام سے اردو بلاگنگ کی طرف عمدہ پیش رفت ہوئی اور اردو بلاگران کو اپنی ذاتی ویب گاہ کو اپنی مرضی سے ڈھالنے کا موقع ملا جہاں وہ تھیم میں چند تبدیلیاں کرکے اس مزید بہتر بنا سکے۔ اردو ہوم کے بلاگز کا آغاز تو اچھا تھا مگر صارفین کی شکایات اور ان کی آرا کو لینے کا کوئی انتظام نہ کیا گیا جس کی وجہ سے اردو بلاگران میں تشنگی کا احساس گہرا ہوا اور انہی میں سے چند ایک نے کچھ اور کہنہ مشق اردو بلاگران کی مدد سے ایک اور اردو بلاگنگ سروس کی بنیاد ڈالی جس کا نام اردو ٹیک رکھا گیا۔ یہ کام بروقت ہو گیا کیونکہ کچھ عرصہ قبل اردو ہوم بلاگز ختم کر دیے گئے۔

اردو ٹیک بلاگز ترمیم

اردو ٹیک بھی مشہور بلاگ سافٹوئیر ورڈ پریس کو استعمال کرتے ہوئے بلاگنگ سروس مہیا کرتی ہے البتہ اس کی خاص بات ورڈ پریس تھیمز کو اردوا کر ان میں اردو پیڈ کو شامل کرنا ہے جس سے پوسٹ پر تبصرہ کرنے کرنے والوں کو بھی اپنے کمپیوٹر پر بغیر اردو کی سپورٹ شامل کیے اردو میں تبصرہ کرنے کی سہولت میسر آتی ہے۔ اردو ٹیک کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان کا بنیادی مقصد اردو لکھنے پڑھنے والوں کو انٹرنیٹ پر بہترین سہولیات فراہم کرنا اور اظہارِ رائے کی آزادی ہے۔ اردو ٹیک کی بلاگنگ سروس پر دی جانے والی سہولیات درج ذیل ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے کوئی اشتہار نہیں چلائے جائیں گے۔ صارف اپنے بلاگ پر اپنی مرضی کے اشتہارات لگانے کے مجاز ہیں۔ اظہارِ رائے کی آزادی۔ آپ کو ہرطرح کے موضوعات پر لکھنے کی آزادی ہے، اردو ٹیک کی انتظامیہ آپ کی تحریروں میں کسی قسم کی دخل اندازی نہیں کرے گی۔ تاہم لکھاریوں سے توقع ہے کہ وہ شائستگی کا دامن ہاتھ سے نہ جانے دیں گے۔ SubDomain۔ دیگر بلاگنگ سروسز کے برعکس اردو ٹیک پر بلاگرز کو سب ڈومین کی سہولت دی جاتی ہے۔ ورڈپریس کے اردو تھیم کی ایک وسیع تعداد۔ ہر تھیم میں اردو اوپن پیڈ شامل کیا گیا ہے تاکہ لکھاری اور قاری دونوں کو اردو لکھنے میں کوئی دشواری نہ ہو۔ لامحدود ویب سپیس لامحدود ڈیٹابیس کی سپیس لامحدود بینڈوڈتھ فرمائش پر تھیم تیار اور فراہم فرمائش پر پلگ اِن کی فراہم FTP کی سہولت عنقریب

مدونہ خورد اور جمیع بلاگ (Blog Feeds and Aggregator) ترمیم

اردو مدونہ خورع سب سے پہلے اردو ویب ڈاٹ آرگ نے شروع کی اور اس کے لیے سیارہ نامی سافٹ ویئر استعمال کیا۔ 2005 کے دوران اردو سیاره تکنیکی مشکلات کا شکار رہی۔ اس کے بعد مزید مدونہ خورد موقع اردو کے رنگ اور اردو ٹیک سامنے آئیں۔ اردو ٹیک میں وینس (سیارہ کا اگلا نسخہ ) نامی سافٹ ویئر استعمال کیا گیا۔

مارچ 2010 میں ایک نیا جمیع مدونہ اردو بلاگز وجود میں آیا جس میں ورڈ پریس مدونہ سافٹ ویئر کو استعمال کر کے جمیع مدونہ تشکیل دیا گیا۔ اس جمیع کی خصوصیات میں گراویٹر سہولت سب سے نمایاں ہے، جس کی مدد سے صارفین مدونہ ساز کو ان کی نمائندہ تصویر سے باآسانی شناخت کر سکتے ہیں۔ دیگر خصوصیات میں موبائل فون سے دیکھنے پر مجمول سانچہ کا کھلنا، کسی ایک منتخب کردہ مدونہ ساز کی تحاریر دیکھنا، پرانی تحاریر وثائق کی صورت دستیاب ہونا شامل ہیں۔

جمیع بلاگ کو استعمال کرکے بہت سے بلاگرز کی تحریز ایک ہی جگہ دیکھی جا سکتی ہیں اور اس سے مختلف بلاگرز کے خیالات ایک ہی جگہ پر پڑھنے کو مل جاتے ہیں جس سے صارفین کو بہت سہولت رہتی ہے۔ جمیع بلاگ ایسے بیشتر اردو بلاگرز کو بھی منظر عام پر لاتے ہیں جن کے بلاگ بیشتر نیٹ ورک صارفین کی نظر سے پوشیدہ ہوتے ہیں۔ آج کل مندرجہ ذیل جمیع بلاگ دستیاب ہیں۔ اردو ٹیک کی دستیابی تاوقت معلوم نہیں۔

بیرونی روابط ترمیم

مزید دیکھیے ترمیم