اسما نبیل
اسما نبیل (وفات: 1 جولائی 2021ء) پاکستانی منظر نویس، شاعرہ، پروڈیوسر اور تخلیقی مشیر تھیں۔ انھوں نے پاکستانی ڈرامے، خدا میرا بھی ہے اور خانی کے لیے اسکرپٹ لکھے۔[1]
اسما نبیل | |
---|---|
اسما نبیل | |
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | 1970ء کی دہائی |
وفات | 1 جولائی 2021 کراچی |
وجہ وفات | سرطان پستان |
قومیت | پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | سکرین رائٹر پروڈیوسر، شاعرہ |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی ، اردو |
کارہائے نمایاں | "خدا میرا بھی ہے"، "خانی" کی مصنفہ |
درستی - ترمیم |
تعلیم
ترمیماسما نبیل نے 2000ء میں جامعہ کراچی سے ماس کمیونیکیشن میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔
پیشہ ورانہ زندگی
ترمیمتخلیقی صلاح کار
ترمیماسما نے بہت سی کمپنیوں میں اشتہاری مشیر کی حیثیت سے کام کیا ہے۔[2]
وہ جے ڈبلیو ٹی میں چار سال تک تخلیقی ہدایت کار رہیں۔ وہ اورینٹیم میں بھی تخلیقی سربراہ رہی ہیں۔ اسما بعد میں والٹر پاکستان میں چیف تخلیقی افسر بن گئیں۔
اسکرین رائٹر
ترمیمچھاتی کے کینسر کی تشخیص کے بعد اسما نے اسکرین رائٹنگ میں قدم رکھا، جس کے بعد انھیں کیموتھراپی کے کئی سیشنز سے گذرنا پڑا۔ ان سیشنوں میں، اسما خود کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارنا چاہتی تھیں، لہٰذا انھوں نے ون لائنر لکھنا شروع کیا۔ ایک دن، اسما، ثناء شاہنواز سے ملیں جو ایک نئی پروڈیوسر ہیں جس کے ساتھ انھوں نے اسکرین پلے، خدا میرا بھی ہے، تیار کرنے کے لیے تعاون کیا۔ [3][4] اسما نے 26 قسطوں کی سیریز لکھی جسے ثنا شاہنواز نے ڈرامے کی شکل میں تیار کیا تھا۔ [5] اس ڈرامے نے معاشرے میں یکساں بچوں کی رواداری اور قبولیت کا معاملہ اٹھایا۔ [6][7]
یہ اے آر وائی ڈیجیٹل پر نشر کیا گیا اور عائشہ خان اور سید جبران نے بطور مرکزی اداکار ادا کیا۔ [8][9][10]
اسما نے ساتویں آسمان انٹرٹینمنٹ کے لیے ٹی وی سیریز "خانی" لکھی جو ایک مقبول سیریز بن گئی اور اس وقت چلنے والے بہت سے دوسرے ڈراما سیریلوں سے بازی لے گئی۔[11][12] اس میں فیروز خان اور ثناء جاوید نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ [13][14]
ڈراما کو لکس اسٹائل ایوارڈز 2019 میں 6 نامزدگیاں ملیں۔ [15]
2018 میں، انھوں نے احسن رضا فردوسی کے ساتھ ہٹ فلم "مان جا نا" لکھی، جو ایک رومانوی مزاحیہ فلم ہے۔[16][17]
اسما ایسے مواد لکھنے کے لیے جانی جاتی ہیں جو معاشرتی امور کو اجاگر کرتا ہے۔ 2019 میں اسما نے بچوں کے اغوا کے سلسلے میں ڈراما "دمسہ" لکھا۔[18][19] ان کی ڈراما سیریز "سرخ چاندنی" نے خواتین پہ کیے جانے والے تیزاب کے حملوں کے سماجی موضوع کو بھی چھوا۔ [20] یہ کہانی تیزاب کے حملوں کا شکار ہونے والے افراد کے گرد گھوم رہی ہے جس کا کردار سوہائی علی ابڑو نے ادا کیا تھا۔ [21][22] اسما کے ڈراما سیریل "باندی" نے پاکستان میں نوکرانیوں کے ساتھ ناروا سلوک کے موضوع پر روشنی ڈالی۔[23][24] اسما کریو موشن پکچرز کا سی او او بھی ہیں، یہ ایک پروڈکشن ہاؤس ہے جس نے اسما کے بہت سارے پروجیکٹس تیار کیے ہیں۔[25]
شاعر
ترمیماسما نے ہندی فلم، ہیلی کاپٹر ایلا، جس میں اداکارہ کاجول بھی شامل تھیں، ایک فلمی گیت کے بول لکھ کر بالی ووڈ میں قدم رکھا۔ گانا شلپا راؤ نے پیش کیا۔ [26]
اسماء نے اس سے قبل ہیلی کاپٹر ایلا کے ہدایتکار پردیپ سرکار کے ساتھ کچھ اشتہاروں میں کام کیا تھا۔[27] پردیپ کو اسما کی تحریر بہت پسند آئی اور اسی وجہ سے انھوں نے اپنی فلم کے لیے گانا لکھنے کے لیے اسما سے رابطہ کیا۔[28][29]
ڈرامے لکھتے وقت اسما سے ایک کتاب شائع کرنے کی درخواست کی گئی۔ اس وقت، وہ اردو شاعری لکھنا چاہتی تھیں۔ جب اسما 2018 میں لندن گئیں تو ان کی ملاقات بیو ظفر سے ہوئی جنھوں نے اسما کو اپنی انگریزی شاعری کی کتاب A Dreamer Awakes سے متعارف کرایا۔ بییو نے اپنی ملاقات کے دوران میں اسما کو بتایا تھا کہ وہ چاہتی ہیں کہ کوئی ان کی شاعری کا اردو میں ترجمہ کرے۔ اسما نے پھر بیو سے اشعار کے ترجمے کی اجازت لی۔ ترجمہ شدہ کتاب اسما نے بیداری کے نام سے شائع کی۔[30]
سماجی کام
ترمیماسما کا نام ان منصوبوں میں شامل ہے جو معاشرتی امور کو اجاگر کرتے ہیں۔ اسما حال ہی میں ایک نئے منصوبے فلائی پر کام کر رہی ہیں۔ [31]
فلائی چھاتی کے کینسر کے گرد گھومتی ایک فلم ہے اور اس میں ہاجرہ یامین اور وہاج علی مرکزی کردار ادا کریں گے۔ انھوں نے انکشاف کیا کہ اس فلم کی ہدایتکاری مصباح خالد کریں گے۔ پروڈکشن ڈیزائن بنیش کریں گی اور موسیقی شمائلہ حسین پروڈیوس کریں گے۔[32]
ایک انٹرویو میں، اسما نے اپنے منصوبے کو "اس مقصد کے لیے طویل سفر" کہا جو میرے دل سے بہت قریب ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ "یہ پاکستان کی خواتین کی جانب سے پاکستان کی خواتین کے لیے ایک فلم ہے۔"[33]
اسما بہت سارے سماجی امور پر بھی اسپیکر ہیں۔ انھوں نے پولیو سے آگاہی مہم اور چھاتی کے کینسر کی جانچ جیسی مہمات چلائی ہیں [34][35] وہ اکثر چھاتی کے کینسر سے متعلق آگہی کے بارے میں بات کرتی ہیں اور اسے ممنوع موضوع کا ٹھپا لگوانے سے بچانے کی سمت کام کرتی ہیں۔[36]
اسما نے حال ہی میں سعدیہ جبار کے ساتھ ایک شو "اسما نبیل کے ساتھ خوبصورت اعترافات" تیار کیا۔[37]
اس شو میں اسما نے میزبان کی حیثیت سے کام کیا۔ اس شو کا مقصد معاشرے میں ان خواتین کے بارے میں ان سنی کہانیاں منظرعام پر لانا ہے۔ [38] یہ شو خواتین کے عالمی دن کے موقع پر شروع کیا گیا تھا۔[39]
وفات
ترمیماسماء نبیل پستان کے سرطان کے باعث یکم جولائی 2021ء کو کراچی میں اِنتقال کرگئیں۔[40][41][42][43]
ایوارڈ
ترمیماسما نبیل کو 2015 میں پونڈ کی معجزہ خاتون قرار دیا گیا تھا۔[44] وہ لکس اسٹائل ایوارڈز (2019) اور ہم انداز ایوارڈز (2019) میں بیسٹ مصنف کی حیثیت سے نامزد کی گئیں۔
فلمی گرافی
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Farah Vayani (2020-03-18)۔ "Tête-à-Tête With Screenwriter, Asma Nabeel"۔ Edition.pk (بزبان انگریزی)۔ 09 دسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "Asma Nabeel 2.jpg"۔ Independent Urdu۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "Khuda Mera Bhi Hai raises important questions"۔ The Nation (بزبان انگریزی)۔ 2017-04-04۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ Mariam Tahir۔ "Kami Sid compares her upcoming film 'Rani' to Khuda Mera Bhi Hai"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ Images Staff (2019-10-23)۔ "Writer Asma Nabeel is working on a movie about breast cancer"۔ Images (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ Sadiq Saleem۔ ""I always have an agenda when I write a story""۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "Khuda mera bhi hai | پاکستان Today"۔ www.pakistantoday.com.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "khuda mera bhi hai Archives"۔ ARY NEWS (بزبان انگریزی)۔ 11 دسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "Khuda Mera Bhi Hai: A game changer for Pakistan's dramasphere"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2017-04-06۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "Khuda Mera Bhi Hai, staring Aisha khan, has made many mistakes."۔ Something Haute (بزبان انگریزی)۔ 2017-01-07۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "Khaani -a tale of love, obsession & revenge"۔ The Nation (بزبان انگریزی)۔ 2018-06-29۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "Khaani concludes on a high note | Instep | thenews.com.pk"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "It's Feroze Khan that people are falling in love with – Asma Nabeel"۔ Something Haute (بزبان انگریزی)۔ 2018-02-08۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "'Khaani' — the end of a new beginning"۔ Daily Times (بزبان انگریزی)۔ 2018-07-07۔ 12 دسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ Rumaisa Viqas (2019-06-26)۔ "Drama Serial "Khaani" Gets Honored with 6 Nominations in Lux Style Awards 2019"۔ ACE NEWS (بزبان انگریزی)۔ 09 دسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "Asma Nabeel – Karachi Literature Festival" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ Zeeshan Mahmood (2017-02-07)۔ "Asma Nabeel talks about upcoming youth based rom-com 'Maan Jao Naa'"۔ Galaxy Lollywood (بزبان انگریزی)۔ 18 ستمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ Youlin Magazine https://www.youlinmagazine.com۔ "Drama Review: Damsa – a Harrowing and Cautionary Tale – Hurmat Majid – Youlin Magazine"۔ www.youlinmagazine.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ NewsBytes۔ "Writer Asma Nabeel on tackling child trafficking in Damsaa"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ Instep Desk۔ "Asad Siddiqui on essaying an antagonist in Surkh Chandni"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ H. I. P. Desk (2018-10-10)۔ "Khaani famed writer, Asma Nabeel, shares her struggle with cancer"۔ HIP (بزبان انگریزی)۔ 08 دسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ runwaypakistan۔ "Conversations with Asma Nabeel"
- ↑ "Writer Asma Nabeel continues to fight against social evils with 'Baandi' | HUM TV – Watch Dramas Online" (بزبان انگریزی)۔ 2018-09-12۔ 09 دسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "Baandi" (بزبان انگریزی)۔ 10 دسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "In Conversation with Ms. Asma Nabeel; A woman Of Many Talents"۔ Runway پاکستان (بزبان انگریزی)۔ 2019-01-08۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ Images Staff (2018-08-07)۔ "Maan Jao Naa screenwriter Asma Nabeel turns lyricist for Kajol's film Helicopter Eela"۔ Images (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ Buraq Shabbir۔ "Asma Nabeel on writing a song for Kajol-starrer Helicopter Eela"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "Pakistani screenwriter Asma Nabeel pens lyrics for Kajol's 'Helicopter Eela' | پاکستان Today"۔ www.pakistantoday.com.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ Kayenat Kalam (2018-08-06)۔ "Asma Nabeel Makes Debut in Bollywood As Lyricist For Kajol's Helicopter Eela!"۔ VeryFilmi (بزبان انگریزی)۔ 12 دسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "High Commission for پاکستان، London"۔ www.phclondon.org۔ 01 دسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ Buraq Shabbir۔ "Asma Nabeel announces her next film, Fly"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "Pakistani screenwriter turns breast cancer diagnosis into love story"۔ Arab News PK (بزبان انگریزی)۔ 2020-03-23۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "Wahaj Ali, Hajra Yamin play leads in Asma Nabeel's Fly | SAMAA"۔ Samaa TV (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "Lalkar | 24th اکتوبر World Polio Day | Public Service Message by Asma Nabeel"۔ Newsone (بزبان انگریزی)۔ 2020-10-24۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020[مردہ ربط]
- ↑ "Breast Cancer Awareness"۔ Chughtai Lab (بزبان انگریزی)۔ 2019-10-07۔ 26 نومبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "The will to survive; 'Let our stories become your strength'"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2016-10-27۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "Kulsoom Hazara got candid like never before on 'Beautiful Confessions with Asma Nabeel'"۔ 24 News HD (بزبان انگریزی)۔ 2020-03-27۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "Sadia Jabbar Productions launch digital talk show 'Beautiful Confessions with Asma Nabeel'"۔ Daily Times (بزبان انگریزی)۔ 2020-03-10۔ 12 دسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ Press Release (2020-03-10)۔ "Sadia Jabbar Productions 'Beautiful Confessions"۔ Daily The Azb (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ https://www.geo.tv/latest/358047-screenwriter-asma-nabeel-passes-away-after-long-battle-with-cancer
- ↑ https://tribune.com.pk/story/2308428/asma-nabeel-loses-battle-with-cancer-after-winning-hearts-across-showbiz
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 02 جولائی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جولائی 2021
- ↑ https://www.geo.tv/latest/358047-screenwriter-asma-nabeel-passes-away-after-long-battle-with-cancer
- ↑ Sadiq Saleem۔ ""Most of our films look like dramas on big screen""۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "Khaani | News Updates from پاکستان | eTribune"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ Web Desk۔ "Maan Jao Na trailer hints at a masala movie"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ Maria Shirazi۔ "Yasir Hussain to play antagonist in Baandi"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ "Five reasons why Surkh Chandni is a milestone of our drama industry"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2019-08-12۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ Youlin Magazine https://www.youlinmagazine.com۔ "Drama Review: Surkh Chandni – Hareem Zafar – Youlin Magazine"۔ www.youlinmagazine.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020
- ↑ Images Staff (2019-04-13)۔ "Nadia Jamil pushes for a good timeslot for her child abuse drama Damsaa"۔ Images (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2020