اصحاب اقتدار سے بد ظنی (انگریزی: Anti-incumbency) یا ارباب اقتدار سے ناراضی ایک جذبہ ہے جس انتخابات کے دوران بر سر اقتدار سیاست دانوں کے خلاف ووٹ ڈالتے ہوئے انھیں اقتدار سے دور کرنے پر لوگوں کو مائل کر سکتا ہے۔ انگریزی زبان میں اس جذبے کو کبھی کبھار "throw the bums out" یا "سارے چھالوں کو دور کرنے کا جذبہ" کہا جاتا ہے۔ اصحاب اقتدار سے بد ظنی کے جذبات عمومًا لہر پر مبنی انتخابات کی شکل میں رو نما ہوتے ہیں۔[1] اس جذبے کی وجہ سے میعادی حد بندی کے لیے حمایت رو نما ہو سکتی ہے۔

دو پارٹی نظام میں اصحاب اقتدار سے بد ظن رائے دہندوں کے پاس صرف ایک ہی پارٹی رہ جاتی ہے جسے وہ لوگ ووٹ کر سکتے ہیں۔ ہمہ پارٹی نظام میں عوامی موڈ یا رائے دہندوں کی سوچ کا رجحان ایک عرصے کے دوران متعلقہ پالیسی معاملوں پر یہ طے کر سکتا ہے کہ بد ظنی کا یہ ووٹ کسے مل سکتا ہے۔ [2]


2018ء کے مدھیہ پردیش ریاستی انتخابات اور اصحاب اقتدار سے بد ظنی کی لہر

ترمیم

بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش میں بی جے پی کے سامنے اصحاب اقتدار سے بد ظنی کی لہر ایک بڑا چیلنج تھی۔ ایسے میں اس پر کچھ نیا کرنے کا دباؤ بھی تھا۔ بی جے پی سیاسی مہمات اور یاتراؤں کے لیے تو پہلے سے ہی جانی جاتی تھی لیکن ادھر وہ انتخابی جملوں ، نعروں اور شان و شوکت کی تقاریب میں بھی ماہر ہو گئی تھی۔ انتخابی سال کے دوران مدھیہ پردیش میں بی جے پی اپنی اسی خصوصیت کا بھرپور مظاہرہ کررہی تھی جس سے انتخابی ماحول اور رجحان کو بدلا جا سکے۔اس کے وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان کے قریب ڈھائی مہینے کے ’جن آشرواد یاترا‘ کے بعد پھر ’’بھوِش کا سندیش، خوش حال مدھیہ پردیش ‘‘ مشن کی شروعات کی تھی۔ 21 اکتوبر سے شروع کیے گئے اس مشن کے تحت بی جے پی ریاست کے عوام سے نئے آئیڈیا مانگ رہی تھی جس سے ریاست کی خوش حالی کا نقشہ بنایا جاسکے۔ 5 نومبر تک چلنے والے اس مشن کی شروعات کرتے ہوئے وزیر علیٰ شیو راج سنگھ چوہان نے کہا کہ ریاست کی خوش حالی کا روڈ میپ میں اکیلا نہیں ساڑھے سات کروڑ لوگ مل کر بنائیںگے۔اس دوران عوام سے جو بھی اچھے سجھاؤ ملیں گے، ان کی بنیاد پر ہم روڈ میپ تیار کریں گے اور اگلے 5 سالوں میں ریاست کو خوش حال مدھیہ پردیش بنائیں گے۔[3] تاہم یہ ساری کوششیں ناکام ہو گئی اور اصحاب اقتدار سے بد ظنی کی وجہ سے انڈین نیشنل کانگریس بر سر اقتدار ہو گئی۔


مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. David M. Kennedy (6 نومبر 2010)۔ "Throwing the Bums Out for 140 Years"۔ The New York Times 
  2. https://www.colorado.edu/faculty/baker/sites/default/files/attached-files/mexico_2012_paper_baker_website.pdf
  3. مدھیہ پردیش انتخابات شیو راج کو ’اینٹی انکمبنسی ‘ کا مقابلہ[مردہ ربط]