اعزاز احمد چودھری، ایک پاکستانی سفارت کار اور انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز اسلام آباد کے ڈائریکٹر جنرل ہیں۔ انھوں نے ریاستہائے متحدہ میں پاکستان کے سفیر کے طور پر خدمات انجام دیں اور علی جہانگیر صدیقی نے ان کی جگہ لی۔ اس سے قبل، وہ پاکستان کے سیکرٹری خارجہ ، ہالینڈ میں پاکستان کے سفیر اور دفتر خارجہ کے ترجمان کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

اعزاز احمد چودھری
 

معلومات شخصیت
پیدائش 27 فروری 1958ء (66 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
سیکرٹری خارجہ (پاکستان) (28  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
18 دسمبر 2013  – فروری 2017 
جلیل عباس جیلانی  
تہمینہ جنجوعہ  
ریاستہائے متحدہ میں پاکستانی سفیر   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
مارچ 2017  – مئی 2018 
جلیل عباس جیلانی  
 
عملی زندگی
مادر علمی فلیچر اسکول آف لاء اینڈ ڈپلومیسی
جامعہ پنجاب   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سفارت کار ،  سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

اعزاز چودھری 27 فروری 1958ء کو پیدا ہوئے ۔ [1][2] پی اے ایف کالج سرگودھا کے گریجویٹ چودھری نے پنجاب یونیورسٹی سے بی ایس اور ٹفٹس یونیورسٹی کے فلیچر اسکول آف لا اینڈ ڈپلومیسی سے بین الاقوامی تعلقات میں ماسٹر آف آرٹس کیا ہے۔ [3][4][5] چودھری کو کچھ عرصہ پہلے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی۔ انھوں نے نیدرلینڈز ، نیویارک اور پاکستان میں علاج کروایا اور میں صحت یاب ہو گئے۔[6][7] چودھری شادی شدہ ہیں اور ان کے تین بچے ہیں۔ [8]

کیریئر

ترمیم

اعزاز چودھری نے 1980ء میں فارن سروس آف پاکستان میں شمولیت اختیار کی۔ اپنی 34 سالہ سروس کے دوران انھوں نے اندرون و بیرون ملک مختلف اسائنمنٹس پر کام کیا۔ وہ 2009ء سے 2012ء تک ہالینڈ میں پاکستان کے سفیر رہے ۔[9][10][11] ان کے دیگر کام یہ ہیں:

  • چھ سال سے زائد عرصے تک اقوام متحدہ میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ [12]
  • نیویارک میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل نمائندے کی حیثیت سے۔ [13]
  • سفارت خانہ پاکستان، واشنگٹن ڈی سی (1999ء-2000ء) میں سیاسی مشیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔
  • دوحہ (1984-87) میں پاکستانی سفارت خانے میں تیسرے/سیکنڈ سیکرٹری کے طور پر خدمات انجام دیں۔
  • اقوام متحدہ اور تخفیف اسلحہ کے امور کے ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔
  • جنوب ایشیائی ممالک کے ساتھ تعلقات کے ڈائریکٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دیں۔

انھوں نے مارچ 2013ء سے دسمبر 2013 ءتک پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان کے طور پر خدمات انجام دیں۔[14][15][16][17][18] دسمبر 2013ء میں، جب وہ قائم مقام سیکرٹری خارجہ کے طور پر کام کر رہے تھے، انھیں گریڈ 22 میں ترقی دے دی گئی[19] انھوں نے 18 دسمبر 2013ء [20]سے فروری 2017ء تک پاکستان کے سیکرٹری خارجہ کے طور پر خدمات انجام دیں ۔[21][22] فروری 2017 ءمیں انھیں امریکا میں پاکستان کا سفیر مقرر کیا گیا۔ [23]

کتابیں

ترمیم
  • ڈچ کی آنکھوں میں پاکستان کا عکس (آئی ایس بی این 9789693525281 ) سنگ میل پبلیکیشنز نے شائع کیا۔ [24]
  • سفارتی قدموں کے نشانات: ایک یادداشت (آئی ایس بی این 9789693533682 ) سنگ میل پبلی کیشنز نے شائع کیا۔ [25]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Aizaz Chaudhry appointed Pakistan's ambassador to US - The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 15 February 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2017 
  2. "Aizaz Ch appointed Pakistan's ambassador to US"۔ Pakistan Today۔ 15 February 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2017 
  3. "Aizaz Chaudhry appointed Pakistan's ambassador to US - The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 15 February 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2017 
  4. "Aizaz Ahmad Chaudhry appointed Ambassador to US"۔ GEO۔ 15 February 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2017 
  5. "Aizaz Ch appointed Pakistan's ambassador to US"۔ Pakistan Today۔ 15 February 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2017 
  6. Maha Mussadaq (6 February 2014)۔ "Dreaded disease: Lack of awareness about cancer worsens dilemma"۔ Express Tribune۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مئی 2017 
  7. "Cancer is curable: foreign secretary"۔ The News۔ 30 October 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مئی 2017 
  8. "Director General"۔ Institute of Strategic Studies Islamabad۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اگست 2018 
  9. "Aizaz Chaudhry appointed ambassador to United States"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 15 February 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2017 
  10. "Aizaz Ahmad Chaudhry appointed Ambassador to US"۔ GEO۔ 15 February 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2017 
  11. "Aizaz to replace Jilani in Washington"۔ The Nation۔ 18 January 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2017 
  12. "Aizaz to replace Jilani in Washington"۔ The Nation۔ 18 January 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2017 
  13. "Aizaz Chaudhry appointed ambassador to United States"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 15 February 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2017 
  14. "Aizaz Chaudhry appointed Pakistan's ambassador to US - The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 15 February 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2017 
  15. "Aizaz Ahmad Chaudhry appointed Ambassador to US"۔ GEO۔ 15 February 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2017 
  16. "Aizaz Chaudhry appointed ambassador to United States"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 15 February 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2017 
  17. "Aizaz Ahmad Chaudhry new FO spokesman"۔ Business Recorder۔ 2013-03-15۔ 16 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2014 
  18. "Aizaz Ahmed Chaudhry made new Foreign Sec'y of Pakistan"۔ ARYNEWS۔ 18 December 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2017 
  19. "PM promotes 23 officers to Grade 22"۔ The News (بزبان انگریزی)۔ 20 December 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2017 
  20. "Aizaz Ahmed Chaudhry made new Foreign Sec'y of Pakistan"۔ ARYNEWS۔ 18 December 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2017 
  21. "Aizaz Chaudhry appointed Pakistan's ambassador to US - The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 15 February 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2017 
  22. "Aizaz Ahmad Chaudhry appointed Ambassador to US"۔ GEO۔ 15 February 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2017 
  23. "Aizaz Chaudhry appointed ambassador to United States"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 15 February 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2017 
  24. "Aizaz Ahmad Chaudhry appointed Ambassador to US"۔ GEO۔ 15 February 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2017 
  25. Imtiaz Piracha (15 May 2022)۔ "NON-FICTION: FOREIGN AFFAIRS 101"۔ Dawn۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولا‎ئی 2023