میجر (ر) اعظم سلیمان خان ، ایک ریٹائرڈ پاکستانی سرکاری ملازم ہے جو پنجاب کے صوبائی محتسب کے طور پر کام کرتے رہے ہیں ۔ وہ اس سے قبل باسویں گریڈ میں پاکستان کے سیکرٹری داخلہ ، چیف سیکرٹری پنجاب اور چیف سیکرٹری سندھ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ خان کو فروری 2017 میں وزیر اعظم نواز شریف نے وفاقی سیکرٹری کے عہدے پر ترقی دی تھی۔ [2] [3]

اعظم سلیمان خان
معلومات شخصیت
مناصب
وفاقی وزیر داخلہ [1]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
5 جون 2018  – 18 اگست 2018 
عملی زندگی
پیشہ سرکاری ملازم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سول سروس میں کیریئر

ترمیم

اعظم سلیمان خان نے 31 اگست 1990 کو پاکستان کی مسلح افواج کے کوٹے کے ذریعے پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس میں شمولیت اختیار کی۔ سول سروس میں آنے سے پہلے وہ پاکستان آرمی میں بطور میجر خدمات انجام دے رہے تھے۔ [4] خان کا تعلق پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس سے ہے۔ کئی سالوں تک وہ سابق وزیر اعلیٰٰ شہباز شریف کے ماتحت پنجاب کے محکمہ داخلہ کے اعلیٰ بیوروکریٹ کے طور پر سربراہ رہے۔ انھیں فروری 2017 میں وزیر اعظم نواز شریف نے وفاقی سیکرٹری کے عہدے پر ترقی دی تھی۔ بعد ازاں، ملک کی نگراں وزارت نے انھیں 2018 میں چیف سیکریٹری سندھ کے طور پر تعینات کیا اور پھر وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے مقرر کردہ چیف سیکریٹری پنجاب کے طور پر خدمات انجام دیں۔ صوبائی محتسب پنجاب کے طور پر اپنی تقرری سے قبل وہ پاکستان کے سیکرٹری داخلہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ [5] وہ صدر جنرل پرویز مشرف کی حکومت میں بالترتیب 2001 سے 2003 اور 2006 سے 2008 کے دوران سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ملتان اور فیصل آباد کے ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسر بھی رہے۔ وہ 1999 سے 2001 تک ڈپٹی کمشنر قصور رہے۔ جون 2020 میں، پنجاب کے سابق صوبائی محتسب نجم سعید کی اچانک وفات کے بعد، خان نے پنجاب کے صوبائی محتسب کے آئینی عہدے کے لیے اہل ہونے کے لیے فعال سول سروس سے اپنی اصل ریٹائرمنٹ کی تاریخ سے تقریباً بارہ ماہ قبل قبل از وقت ریٹائرمنٹ مانگی۔ پنجاب کابینہ نے اس کے بعد صوبائی محتسب کے طور پر ان کی تقرری کی توثیق کی اور یکم جولائی 2020 کو انھوں نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔ [3]

مزید دیکھیے

ترمیم
  • رضوان احمد
  • جواد رفیق ملک
  • بابر یعقوب فتح محمد
  • کامران لاشاری

حوالہ جات

ترمیم
  1. بنام: Azam Suleman Khan — اخذ شدہ بتاریخ: 27 جولا‎ئی 2022
  2. Rasheed، Khalid (23 مارچ 2020)۔ "Punjab bureaucracy ready to work round the clock amid pandemic"۔ The Express Tribune۔ 2020-05-20 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-03-23
  3. ^ ا ب Pakistan، Associated Press of (1 جولائی 2020)۔ "Azam Suleman sworn in as Ombudsman Punjab"۔ en.dailypakistan.com.pk
  4. Mian، K A (27 نومبر 2019)۔ "Major (R) Azam Suleman Appointed CS Punjab"۔ The Business۔ 2019-12-31 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-03-23
  5. "Gunny bags distributed through mobile app"۔ tribune.com.pk۔ 24 اپریل 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-04-24