افراسیاب خٹک
افراسیاب خٹک، ایک سیاست دان ہیں۔ ان کا تعلق ضلع کوہاٹ کے گاؤں خدرخیل سے ہے۔ اور پاکستان عوامی نیشنل پارٹی کے صدر ہیں جنھوں نے جنرل محمد ضیاء الحق کے دور حکومت میں جلاوطنی بھی کاٹی اور جنرل ضیاء الحق کی وفات کے بعد جب وہ وطن واپس آئے تو ملکی سیاست میں ایک بار پھر حصہ لیا۔ اور عوامی نیشنل پارٹی سے ناراضی کے بعد اپنی پارٹیاں قومی انقلابی پارٹی اور پھر اُس کے بعد پختونخوا قومی پارٹی بنائی. جس میں لطیف آفریدی اور سوات کے مشہور افضل خان لالا بھی اُن کے ساتھ تھے۔ اس کے بعد دو دفعہ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے چئیرمین بنے. پھر 2005 میں ولی خان کی دعوت پر دوبارہ عوامی نیشنل پارٹی جوائن کر لی. اور 2008 میں اُس وقت کے صوبہ سرحد میں اس پارٹی کی جیت میں کلیدی کردار ادا کیا. 2009 میں سینیٹر بنے اور 2015 تک سینیٹ میں ہیومن رائیٹس کمیٹی کے چئیرمین رہے. طالبان اور صوفی محمد کے ساتھ مذاکرات میں کلیدی کردار ادا کیا. آئین کی اٹھارویں ترمیم میں عوامی نیشنل پارٹی کی طرف سے حاجی عدیل کے ہمراہ صوبائی خود مختاری, صوبے کا نام این ڈبلیو ایف پی سے خیبر پختونخوا اور اس کے علاوہ کئی اور اہم ترامیم میں پیش پیش رہے.
افراسیاب خٹک | |
---|---|
سینیٹر | |
آغاز منصب 15 April 2009 | |
صدر عوامی نیشنل پارٹی-خیبر پختونخوا | |
آغاز منصب 9 مارچ 2011 | |
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | کوہاٹ |
رہائش | پشاور |
شہریت | پاکستان |
جماعت | عوامی نیشنل پارٹی نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعۂ پشاور |
پیشہ | سیاست دان ، کارکن انسانی حقوق ، وکیل |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
درستی - ترمیم |