افرو-ایشین کپ 2005ء ایک کرکٹ مقابلہ تھا جو پہلی بار 2005ء میں کھیلا گیا تھا اور جس کا مقصد کم از کم 3سال تک چلنا ہے۔ خیال ایشین کرکٹ کونسل اور افریقی کرکٹ ایسوسی ایشن کے لیے رقم اکٹھا کرنے کا تھا اور اس پورے منصوبے کو اس وقت زبردست فروغ ملا جب آئی سی سی نے کسی حد تک متنازعہ طور پر ایک روزہ میچوں کی سیریز کو مکمل ون ڈے کا درجہ دینے پر اتفاق کیا۔ افتتاحی مقابلہ ایشین الیون اور افریقی الیون کے درمیان کھیلے جانے والے تین ایک روزہ میچ کا سلسلہ تھا۔ متنازعہ طور پر، کھیلوں کو باضابطہ ایک روزہ بین الاقوامی درجہ دیا گیا ہے۔ [1] ٹیموں کا انتخاب قومی سلیکٹرز کے بجائے سابق ٹیسٹ میچ کے کھلاڑیوں نے کیا تھا۔ آئی سی سی کو توقع تھی کہ ٹیلی ویژن کے حقوق کے لیے ایک مضبوط مسابقتی ٹینڈر ہوگا تاہم اہم ٹیلی ویژن نشریاتی اداروں، ای ایس پی این/اسٹار اور ٹین اسپورٹس نے بولی لگانے سے انکار کردیا۔ [2] حقوق بالآخر نمبس اسپورٹس نے 2005ء کے مقابلے اور اگلے سالوں میں اگلے دو مقابلوں کے لیے خرید لیے تھے۔ [3]


دستے

ترمیم
افریقہ الیون[4]
کھلاڑی ملک
شان پولاک (کپتان)   جنوبی افریقا
گریم سمتھ (کپتان)   جنوبی افریقا
مارک باؤچر (وکٹ کیپر)   جنوبی افریقا
ٹیٹینڈا ٹیبو (وکٹ کیپر)   زمبابوے
اینڈی بلگناٹ   زمبابوے
نکی بوجے   جنوبی افریقا
اے بی ڈیویلیئرز   جنوبی افریقا
بوئٹا ڈپینار   جنوبی افریقا
جیک کیلس   جنوبی افریقا
جسٹن کیمپ   جنوبی افریقا
ایلبی مورکل   جنوبی افریقا
کولنزاوبیا   کینیا
تھامس اوڈویو   کینیا
جسٹن اونٹونگ   جنوبی افریقا
ایشویل پرنس   جنوبی افریقا
جیکس روڈولف   جنوبی افریقا
ڈیل اسٹین   جنوبی افریقا
ہیتھ سٹریک   زمبابوے
سٹیوٹکولو   کینیا
مونڈے زونڈیکی   جنوبی افریقا
ایشیائی الیون[5]
کھلاڑی ملک
انضمام الحق (کپتان)   پاکستان
کمارسنگاکارا (وکٹ کیپر)   سری لنکا
عبد الرزاق   پاکستان
انیل کمبلے   بھارت
آشیش نہرا   بھارت
چمنڈا واس   سری لنکا
عرفان پٹھان   بھارت
مہیلا جے وردھنے[6]   سری لنکا
مشرفی مرتضی   بنگلادیش
محمد اشرفل   بنگلادیش
متھیا مرلی دھرن   سری لنکا
رانا نوید الحسن   پاکستان
راہول ڈریوڈ   بھارت
سنتھ جے سوریا   سری لنکا
شاہد آفریدی   پاکستان
شعیب اختر   پاکستان
وریندرسہواگ   بھارت
محمد یوسف   پاکستان
ظہیرخان   بھارت
ریزرو کھلاڑی
خالد مشہود   بنگلادیش
ماروان اتاپاتو   سری لنکا

افریقی الیون کا دستہ

ترمیم

افریقی اسکواڈ کا انتخاب جنوبی افریقہ زمبابوے اور کینیا کے کھلاڑیوں میں سے کیا گیا تھا۔ چونکہ پہلا میچ نیوزی لینڈ کے خلاف زمبابوے کے ٹیسٹ میچ سے ٹکرا گیا تھا، زمبابوے نے پہلا میچ نہیں کھیلا۔ اس کے بجائے جسٹن اونٹونگ پہلے کھیل کے انتخاب کے لیے دستیاب تھے۔ گریم اسمتھ کے پاس اب بھی چار میچوں کی معطلی کے دو میچ تھے، اور اس لیے وہ پہلے دو میچوں کے لیے دستیاب نہیں تھے۔ [4]

ایشین الیون کا دستہ

ترمیم

ایشیائی ٹیم کا انتخاب پاکستان بھارت سری لنکا اور بنگلہ دیش کے کھلاڑیوں میں سے کیا گیا۔ بنگلہ دیش کو چھوڑ کر (جس کے سلیکٹر نے پہلے صرف آئی سی سی ٹرافی کھیلی تھی) ہر ملک میں بطور سلیکٹر ایک سابق ٹیسٹ کرکٹر تھا: ماجد خان (پاکستان) روی شاستری (بھارت) گریم لیبروائے (سری لنکا) اور شفیق الحق (بنگلہ دیش) ۔ [7] ہندوستانی کپتان سوربھ گانگولی کو ایشیائی ٹیم سے خارج کرنے کے تنازعہ کے باعث گنگولی نے سلیکشن پینل اور عمل پر تنقید کی حالانکہ ایسی اطلاعات تھیں کہ سلیکشن پینل نے گنگولی کو شامل کرنے کے خلاف متفقہ طور پر فیصلہ کیا اور یہ کہ انہیں شامل کرنے کی کوئی بھی تجویز مجید خان اور روی شاستری کے باہر ہونے کا باعث بنتی۔ [8]

تنقید

ترمیم

اس مقابلے کو کئی بنیادی وجوہات کی بنا پر ہر براعظم کے اعلی کھلاڑیوں کی ایک بڑی تعداد سے محروم سمجھا جاتا تھا۔ پاکستان نے واضح کیا کہ اگر وہ نہیں چاہتے تو اس کے کھلاڑیوں کو کھیلنے کی ضرورت نہیں ہے اور جنوبی افریقا کے معروف باؤلر مکھایا نتینی نے اعلان کیا کہ وہ انگلش کاؤنٹی کی ٹیم وارکشائر کے لیے کھیلیں گے اور افریقی ٹیم کے انتخاب کے لیے دستیاب نہیں تھے۔[9] چوٹوں نے بھی ٹورنامنٹ کو تباہ کر دیا کیونکہ چار کھلاڑیوں نے میچ شروع ہونے سے ایک ہفتہ قبل ہی دستبردار ہو گئے تھے جبکہ سچن ٹنڈولکر سمیت دیگر بڑے نام چوٹ کی وجہ سے انتخاب کے لیے دستیاب بھی نہیں تھے۔ [10]

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
17 اگست
(سکور کارڈ)
افریقہ الیون
198 (44.3 اوورز)
ب
ایشیا الیون
196 (48.1 اوورز)
ایشویل پرنس 78* (113)
ظہیر خان 3/37 (8 اوورز)
شان پولاک 3/32 (10 اوورز)
جیک کیلس 3/42 (10 اوورز)
افریقہ الیون 2 رنز سے جیت گئی۔
سینچورین پارک, سینچورین
امپائر: سٹیو ڈیوس اور بلی ڈاکٹرو
بہترین کھلاڑی: ایشویل پرنس (افریقہ الیون)

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
20 اگست
(سکور کارڈ)
ایشیا الیون
267/7 (50 اوورز)
ب
افریقہ الیون
250 (49.2 اوورز)

تھامس اوڈویو 3/45 (10 اوورز)
ایشیا الیون 17 رنز سے جیت گئی۔
کنگزمیڈ کرکٹ گراؤنڈ، ڈربن
امپائر: سٹیو ڈیوس اور بلی ڈاکٹرو
بہترین کھلاڑی: کمار سنگاکارا (ایشیا الیون)

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
21 اگست
(سکور کارڈ)
افریقہ الیون
106 (32.5 اوورز)
ب
ایشیا الیون
8/2 (3 اوورز)

ظہیر خان 3/21 (10 اوورز)
کو ئی نتیجہ
کنگزمیڈ کرکٹ گراؤنڈ، ڈربن
امپائر: سٹیو ڈیوس اور بلی ڈاکٹرو
بہترین کھلاڑی: شعیب اختر

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Afro-Asian Cup begins on August 17"۔ ESPNcricinfo۔ 18 July 2005۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولا‎ئی 2007 
  2. "Afro-Asian ODIs a TV turn-off"۔ Cricinfo۔ 26 July 2005۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولا‎ئی 2007 
  3. "Afro-Asian TV rights confirmed"۔ Cricinfo۔ 1 August 2005۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولا‎ئی 2007 
  4. ^ ا ب "Afro-Asian Cup – Africa XI Squad"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولا‎ئی 2007 "Afro-Asian Cup – Africa XI Squad". Cricinfo. Retrieved 5 July 2007.
  5. "Afro-Asian Cup – Asia XI Squad"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولا‎ئی 2007 
  6. Jayawardene was a late replacement for the injured Sanath Jayasuriya; whilst not listed on the squad page, it is noted: "Afro-Asia Cup hit by more withdrawals"۔ Cricinfo۔ 11 August 2005۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولا‎ئی 2007 ; and went on to take part in the 2nd ODI and 3rd ODI.
  7. "Afro Asian Cup 2005 News – Back in team Ganguly protests at his omission"۔ CricketCircle.com۔ 3 August 2005۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولا‎ئی 2007 
  8. "Decision to omit Ganguly was unanimous"۔ Cricinfo۔ 3 August 2005۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولا‎ئی 2007 
  9. "PCB will not press players to play Afro-Asian Cup"۔ Cricinfo۔ 26 July 2005۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولا‎ئی 2007 
  10. "Afro-Asia Cup hit by more withdrawals"۔ Cricinfo۔ 11 August 2005۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولا‎ئی 2007