امریتا شیر گل (30 جنوری 1913ء[7]- 5دسمبر 1941ء) نقاشی کے حوالے سے مشہور بھارتی فنکارہ تھیں۔ اُن کے والد ایک پنجابی سکھ تھے جبکہ ماں یہودی جس کا تعلق ہنگری سے تھا۔ امریتا کو بھارت کی فریدا کاہلو [8] بھی کہا جاتا ہے۔ امریتا بیسویں صدی کی اہم بھارتی خاتون مصورہ کے طور پر معروف ہیں۔ ۔[9][10] نیز انھیں بھارت کی سب سے مہنگی مصورہ ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔[11]

امریتا شیر گل
(پنجابی میں: ਅੰਮ੍ਰਿਤਾ ਸ਼ੇਰਗਿਲ)،(Western Punjabi میں: امریتا شیرگل ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

معلومات شخصیت
پیدائش 30 جنوری 1913(1913-01-30)ء
بوداپست، مملکت مجارستان
وفات 5 دسمبر 1941(1941-12-50) (عمر  28 سال)
لاہور، برطانوی راج (حالیہ پاکستان)
قومیت بھارتی
نسل بھارتی شہری [1]،  ہنگریائی [1]  ویکی ڈیٹا پر (P172) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی نیشل سپیریئر اسکول آف فائن آرٹس   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ مصور [2][3][4]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [5]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل نقاشی ،  بصری فنون [6]  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

20 ویں صدی کی باصلاحیت مصورہ، بچپن سے ہی کلا، سنگیت، اداکاری سے یارانہ پالنے والی، پانچ ہی سال کی عمر میں ماں سے سُنی کہانیاں، پری کہانیوں کے کرداروں کے خواب دیکھنے والی، 8 سال کی عمر میں ہی پیانو، وائلن پر طبع آزمائی کرنے والی، کینوس کا ساتھ نبھانے والی، بھارت کی فریدہ کاہلو کہلوانے والی، اپنے کام سے الگ شناخت اور گہری چھاپ لگانے والی ، لکھائی کی نمونوں ی، کانگڑا، راجستھان، مغل کو مصور کرنے والی، وومن ایٹ باتھ (1940)، وومن ایٹ چارپائی (1940) جیسے مجسموں سے خاص سٹائل ابھارنے والی امرتا شیرگل کا جنم پنجابی ثقافت کے خدمت کرتا، سنسکرت اور فارسی کے عالم امراؤ سنگھ شیرگل مجیٹھیا کے گھر ہنگری کی یہودی پیرا گلوکارہ ماں ماریہ اینٹونی گوٹسمن کی کوکھ سے بڈاپیسٹ (ہنگری) میں 30 جنوری 1913 کو ہوا۔ اس گھرانے میں دوسری لڑکی اندرا سندرم 13 مارچ 1914 کو پیدا ہوئی۔ جب ماریہ اینٹونی نے شہزادی بنبا کے ساتھ بھارت آ کے گایا تو امراؤ سنگھ سے بنی قربت 4 فروری 1912 کو ازدواجی بندھن میں بدل گئی۔

ابتدائی زندگی

ترمیم

امرتا نے پیرس اور فلورنس کے سانتا اننجیاتا آرٹ اسکول سے ٹریننگ لی اس سے پہلے اس نے گرینڈ چاؤمیئر میں پیئرے ویلنٹ پر اکول ڈیس بیؤکس-آرٹسس وچ لیوسئن سائمن کی نگرانی میں مشق بھی کی تھی۔ آخر ماریہ دونوں بیٹیوں کو لے کر 24 جون 1924 کو واپس آ گئی۔ یہ خاندان 1928 تک سمر ہل شملہ میں ہی رہا۔ امرتا نے 21 سال کی عمر میں 1934 کو سمر ہلّ شملہ میں سٹوڈیؤ بنایا، غیر ملکی مصوروں کے ابتدائی اثر آگے بڑھاتے، بھارتی روایتوں کو اپناتے 1936 میں اجنتا اور پہاڑی بھارتی تصویر کشی کو سمجھا حقیقت کے نزدیک ہو کے بھارتی پینڈو عورت کو مصور کیا جنوبی بھارتی برہمچاری اور جنوبی بھارتی پینڈو، بازار کی طرف جاتے ہوئے کیلے بیچنے والا چتر آدی اس کی تبدیلی کا ہنگارا بھرتے ہیں۔ چارکول کے پانی-رنگوں کو اپنانے والی امرتا جب کلا دنیا میں داخل ہوئی تو اس وقت کسی خاتون مصور کا کہیں نام و نشان تک نہ تھا۔

پیرس میں

ترمیم

وہ 1929 سے 1934 تک پیرس رہی جہاں اس نے پئر وائلاں اور پیرس کی قومی کلا یونیورسٹی (اکول نیشنال دی بو آرس) میں داخلہ بھی لیا اسے پروفیسر سموں کی بھرپور مدد بھی ملی ینگ گرلز نام کی پینٹنگ کے ساتھ 1934 میں گرانڈ سولین ادارہ کی ممبر بننے والی ایشیا کی پہلی لڑکی امرتا نے ستمبر 1935 میں شملہ آرٹ سوسائٹی کی سالانہ نمائش کے لیے دس فن پارے بھیجے جن میں سے جب پانچ واپس آ گئے تو اسے نوں غصہ آ گیا اور اس نے ادارہ کی طرف سے دیے گئے ‘مہاراجا فریدکوٹ انعام’ کو واپس کرتے ہوئے ایک تنقیدی خط بھی لکھا ۔ جس کو شملہ فائین آرٹ سوسائٹی کے اکابرین نے سنبھال کے رکھا ہوا ہے۔

پہلی نمائش

ترمیم

مارچ 1936 اور نومبر 1938 کے انعام اعزاز اس کا حوصلہ بنے اس نے اپنی 30 تصویروں کی پہلی نمائش 1937 کو لاہور میں منعقد کی، اگلے سال 18 جولائی 1938 کو امرتا نے اختلافات کے باو جود اپنے ہنگیریئن چچیرے یا خالہ زاد بھائی ڈاکٹر وکٹر اگانسے شادی کر لی۔ پھر وہ اپنے آبائی گھر گورکھپور میں جا بسی۔ ادھر ماریہ اور مرحوم پہلی بیوی سے 4 بچوں کے باپ امراؤ سنگھ کے درمیان کڑواہٹ رہی ۔

اپنے شوہر کے ساتھ لاہور گئی امرتا 5 دسمبر 1941 کو اچانک ہی 28 سال کی عمر میں چل بسی۔

ادھر بھارت میں اس کی یادوں کو ادب کے ساتھ سنبھالا جا رہا ہے جو اس کی یاد دلا رہی ہیں اور دلاتی رہیں گی۔

نگار خانہ

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Sotheby's person ID: https://www.sothebys.com/en/artists/amrita-sher-gil
  2. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb156138826 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  3. https://cs.isabart.org/person/149114 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
  4. http://vocab.getty.edu/page/ulan/500122472
  5. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb156138826 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  6. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jo2016931229 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 نومبر 2022
  7. Great Minds, The Tribune, 12 March 2000.
  8. Amrita Sher-Gill at. Mapsofindia.com.
  9. First Lady of the Modern Canvas دی انڈین ایکسپریس, 17 October 1999.
  10. "Women painters at 21stcenturyindianart.com"۔ 20 دسمبر 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2018 
  11. سب سے مہنگی بھارتی آرٹسٹ. Us.rediff.com.

بیرونی روابط

ترمیم

سوانح حیات

ترمیم

مصوری

ترمیم