انا پرنا مہارانا

بھارت کی تحریک آزادی کی کارکن

اناپرنا مہارانا (انگریزی: Annapurna Maharana) بھارت کی تحریک آزادی کی ایک سرگرم کارکن تھی۔[3] وہ سماجی اور نسوانی حقوق کی بھی ایک کارکن تھی۔ [4] مہارانہ موہن داس گاندھی کی اتحادی تھی۔[5][3]

انا پرنا مہارانا
(اڈیا میں: ଅନ୍ନପୂର୍ଣ୍ଣା ମହାରଣା ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش 3 نومبر 1917ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اڑیسہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 31 دسمبر 2012ء (95 سال)[2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کٹک   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ رامادیوی چودھری   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ صحافی ،  مصنفہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اڑیہ   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اڑیہ   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سوانح

ترمیم

اناپرنا مہارانا کی 3 نومبر 1917 کو اڈیسہ میں پیدا ہوئی۔ وہ راما دیوی اور گوپاباندھو کی دوسری اولاد تھی۔[3][4][6] اناپرنا کے والدین بھی تحریک آزادی میں مملکت متحدہسے حصہ لیتے رہے۔[4] انھوں نے 14 سال کی عمر میں بھارت کی تھریک آزادی میں حصہ لینا شروع کیا اور موہن داس گاندھی کی حامی بن گئی۔ 1934 میں مہارانا ، گاندھی کے ہمراہ پوری سے بھدرک ہونے والی ہریجن پڈا یاترا میں شریک ہوئی۔ [4] تحریک آزادی میں سرگرمیوں کی وجہ سے مہارانا کو کئی مرتبہ جیل بھی ہوئی۔ 1942 میں بھارت چھوڈو تھریک اور عوامی نافرمانی تحریک کے دوران بھی مہارانا کو جیل ہوئی۔[4]
آزادی کے بعد ، مہارانا نے بچوں اور عورتوں کی جانب توجہ مبذول کی۔ انھوں نے رایگڑا ضلع میں وہاں کے قبائلی بچوں کے لیے ایک اسکول کی نیو ڈالی۔ ونوبا بھاوے کی شروع کی ہوئی بھودان تحریک سے بھی مہارانا وابستہ رہیں۔[3][4][5] ایمیرجینسی کے دوران انھوں نے رامادیوی چودھری کا ساتھ دیا اور ان کے اخبار کی اشاعت میں معاون رہی۔یہ اخبار گرام سیوک پریس سے شائع ہوتا ہے اور ایمرجینسی کے دوران حکومت نے اس پہ پابندی عائد کی۔ اڑیسہ کے دیگر لیڈروں، نباکرشنا چودھری، ہرے کرشنا مہاتاب، منموہن چودھری وغیرہ کے ہمراہ ان کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔[7]
19 اگست 2012 کو کٹک میں مہارانا کے گھر ایک تقریب ہوئی، جس میں اڑیسہ کی مرکزی یونیورسٹی نے ان کو اعزازی ڈگری سے نوازا۔[8]
مہارانا کی وفات 31 دسمبر 2012 کو 96 سال کی عمر میں کٹک، اڑیسہ میں ہوئی اور 2 جنوری 2013 کو ان کی تدفین ہوئی۔[5] اڑیسہ کے سابق گورنر مرلی دھار چندرکانت بھنڈارے اور وزیر اعلیٰ نوین پٹنایک نے مہارانا کی وفات پہ غم کااظہار کیا۔[4][3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ସମ୍ବାଦ — اخذ شدہ بتاریخ: 4 نومبر 2020 — سے آرکائیو اصل فی 3 نومبر 2020
  2. Indian activist Annapurna Maharana passes away — اخذ شدہ بتاریخ: 2 جنوری 2013
  3. ^ ا ب پ ت ٹ "Odisha freedom fighter Annapurna Maharana passes away"۔ India TV۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مارچ 2020 
  4. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج "Noted freedom fighter Annapurna Maharana dies"۔ پریس ٹرسٹ آف انڈیا۔ Business Standard۔ 2013-01-01۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جنوری 2013 
  5. ^ ا ب پ "Annapurna Maharana cremated"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 2013-01-03۔ 15 جون 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جنوری 2013 
  6. "Odisha: Freedom fighter Annapurna Maharana passed away"۔ Orissa Diary۔ 31 December 2012۔ 13 مارچ 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جنوری 2013 
  7. Orissa: the dazzle from within (art, craft and culture of ...by G. K. Ghosh - 1993 - - Page 37
  8. "Central University Odisha confers Honoris Causa to Annapurna Moharana"۔ Odisha Diary۔ 2012-08-19۔ 11 مارچ 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جنوری 2013