انفوڈیمک سے مراد کسی مسئلے پر حد سے زیادہ معلومات کا رواں ہونا ہے جس کی وجہ سے مسئلے کا حل مشکل نظر آئے۔[1] اسے مشکل بنانے میں اکثر ثابت شدہ حل کی بجائے کہی سنی اور غیر ثابت شدہ باتوں کا رواج پانا ہے۔ یہ مسئلہ خصوصًا اس وقت پیچیدہ ہو جاتا ہے جب کوئی مرض وبائی شکل اختیار کر لے اور لوگ شدید دل چسپی کی وجہ ہر ذریعے ہے معلومات تلاش کریں۔ کئی بار صحیح معلومات کی جگہ پر غلط معلومات بھی لوگ موزوں سمجھ کر اپناتے ہیں، جس کی وجہ سے کئی بار خطر ناک نتائج رو نما ہو سکتے ہیں۔

کورونا وائرس سے متعلق جعلی اور غلط معلومات پر ایک ویڈیو

کورونا وائرس اور انفوڈیمک کا چلن

ترمیم

کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کے ساتھ ہی انٹرنیٹ اور سماجی میڈیا پر کورونا سے بچاؤ کے دیسی ٹوٹکے بھی تیزی سے شیئر ہونے لگے اور لوگ اپنے دوستوں اور اہل خانہ کو بھی مذکورہ دیسی ٹوٹکوں کے پیغامات بھجواتے دکھائی دیتے پائے گئے۔اس حوالے سے لہسن، ادرک، پیاز کے استعمال سمیت لیموں پانی اور کینو کے شربت سمیت نمکین پانی کے استعمال کے ٹوٹکے بھی تیزی سے پھیلتے ہوئے دکھائی دیے۔ایسے ہی ٹوٹکوں پر عمل کرنے کی وجہ سے ایران میں زہریلے کیمیکل پینے سے 480 افراد ہلاک ہوئے اور یہ سلسلہ ایران کے علاوہ بھی دیگر ممالک میں دیکھا گیا۔ تو اس ضمن میں فوری طور پر دیسی ٹوٹکوں سے دور رہنے کا ڈاکٹروں نے مشورہ دیا اور صرف عالمی ادارہ صحت اور حکومتوں کی جانب سے دی گئی مستند ہدایات پر عمل کرنے کی صلاح دی۔[2]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم