انیس الحق (بنگلہ دیشی سیاستدان)

انیس الحق (پیدائش: 30 مارچ 1956) [3] بنگلہ دیشی وکیل اور سیاست دان ہیں۔ وہ 2014 سے بنگلہ دیش حکومت کے وزیر قانون، انصاف اور پارلیمانی امور رہے ہیں۔ [4]

انیس الحق (بنگلہ دیشی سیاستدان)
 

معلومات شخصیت
پیدائش 30 مارچ 1956ء (68 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت بنگلہ دیش عوامی لیگ   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
رکن جاتیہ سنسد [1][2]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن سنہ
جنوری 2014 
پارلیمانی مدت دسویں جاتیہ سنسد  
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ ڈھاکہ   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان بنگلہ   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان بنگلہ   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم ترمیم

حق ایک وکیل اور پارلیمنٹ کے سابق رکن سراج الحق کے بیٹے ہیں۔ انھوں نے سینٹ جوزف ہائر سیکنڈری اسکول (ڈھاکا) ، ڈھاکہ یونیورسٹی (بی اے (آنرز) ، انگریزی ادب میں ماسٹرز؛ ایل ایل بی ) اور کنگز کالج لندن ( ایل ایل ایم ) سے تعلیم حاصل کی۔ [4]

کیریئر ترمیم

قانون کا پیشہ ترمیم

حق نے نومبر 1985 میں ڈھاکہ ڈسٹرکٹ بار اور نومبر 1987 میں بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ کے ہائی کورٹ ڈویژن میں بطور وکیل داخلہ لیا۔ 2001 میں وہ بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ کے اپیلٹ ڈویژن میں بطور وکیل داخل ہوئے اور 2010 میں بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ کے سینئر وکیل بن گئے۔ اپنے والد کی موت پر، انیس الحق شیخ مجیب الرحمان کیس اور جیل قتل دونوں کے چیف اسپیشل پراسیکیوٹر بن گئے۔ ان کے تحت شیخ مجیب الرحمان کے قتل کا مقدمہ مکمل ہوا اور عدالت عظمیٰ نے فیصلہ سنایا۔ حق بنگلہ دیش کے انسداد بدعنوانی کمیشن کے چیف وکیل اور خصوصی پراسیکیوٹر اور پیل خانہ قتل عام کے مقدمے کے چیف پراسیکیوٹر بھی تھے جو 2009 میں بنگلہ دیش رائفلز کی بغاوت سے متعلق ہے۔ یہ مقدمہ بھی ان کی قیادت میں کامیابی سے مکمل ہوا۔مرحوم ایڈوکیٹ سراج الحق اور ان کے بیٹے انیس الحق دونوں بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ کے سینئر وکیل ہیں، انھوں نے 1980-2014 کے عرصے کے دوران ملک کے بیشتر اہم، اہم اور حساس فوجداری مقدمات کے لیے بطور وکیل کام کیا۔ [4]

سیاست ترمیم

5 جنوری 2014 کو ہونے والے عام انتخابات میں ، حق بنگلہ دیش عوامی لیگ کے امیدوار کے طور پر برہمنباریہ-4 (کسبہ-اکھوڑہ) کے حلقے سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔ انھوں نے 9 جنوری 2014 کو پارلیمنٹ کے رکن کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ اس کے بعد انھیں 12 جنوری 2014 کو کابینہ میں بطور وزیر شامل کیا گیا اور انھیں وزارت قانون، انصاف اور پارلیمانی امور کا قلمدان دیا گیا۔ 30 دسمبر 2018 کو ہونے والے 11 ویں قومی پارلیمانی انتخابات میں، حق دوبارہ اسی حلقے سے عوامی لیگ کے امیدوار کے طور پر منتخب ہوئے۔ انھوں نے 3 جنوری 2019 کو پارلیمنٹ کے رکن کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ انھیں وزارت قانون، انصاف اور پارلیمانی امور کے وزیر کے طور پر مقرر کیا گیا اور انھوں نے 7 جنوری 2019 کو بطور وزیر حلف لیا۔ وہ بنگلہ دیش کے لیے مسلسل دو بار وزارت قانون، انصاف اور پارلیمانی امور کے وزیر بننے والے پہلے شخص ہیں۔ [4]

ذاتی زندگی ترمیم

حق کی شادی 18 دسمبر 1987 سے نور امت اللہ رینا حق سے ہوئی ۔[4] وہ 2 جنوری 1991 کو ایک سڑک حادثے میں انتقال کر گئیں۔[5] ان کی والدہ، جہاں آرا حق، سٹیزن بینک بنگلہ دیش کی پہلی چیئرمین تھیں۔

حوالہ جات ترمیم

  1. http://www.parliament.gov.bd/index.php/en/mps/members-of-parliament/current-mp-s/list-of-10th-parliament-members-english — اخذ شدہ بتاریخ: 16 دسمبر 2018
  2. http://www.parliament.gov.bd/index.php/bn/mps-bangla/members-of-parliament-bangla/current-mps-bangla/2014-03-23-11-44-22 — اخذ شدہ بتاریخ: 16 دسمبر 2018
  3. "Constituency 246_11th_En"۔ www.parliament.gov.bd۔ 19 نومبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جون 2023 
  4. ^ ا ب پ ت ٹ "Honorable Minister - Anisul Huq, M.P"۔ Government of the People's Republic of Bangladesh - Minister for Law, Justice and Parliamentary Affairs۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اپریل 2020 
  5. "I lost my wife in an road accident, I understand the pain of losing loved one."۔ Banglanews24.com (بزبان بنگالی)۔ 1 August 2019